Jump to content

"اسلامی فرقے" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 21: سطر 21:
اسلامی فرقوں کی تکوین ( مطلب پیدا کرنا ) میں مسئلہ امامت کو تاریخی اہمیت حاصل ہے۔ ابتدا میں شیعہ امامت کے مسئلہ پر کسی حد تک متفق و متحد تھے۔ حضور کی وفات کے بعد جانشین کے انتخاب کے بارے میں مسلمانوں میں اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔ ہر ایک جماعت یہ خیال کرتی تھی کہ حضور کی خلافت کے سب سے زیادہ وہ مستحق ہیں اور اس جماعت کے عقیدہ کو ان عقائد کی بنیاد اور نقطہ آغاز تصور کرنا چاہئے۔ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ خلافت اور امامت صرف [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہ]] کی اولاد کا حق ہے۔ دوسرا گروہ کا خیال کا تھا کہ حضور کے بعد خلفائے ثلاثہ [[ابوبکر بن ابی قحافہ|حضرت ابوبکر]] ، [[عمر بن خطاب|حضرت عمر]] اور [[عثمان بن عفان|حضرت عثمان]] کی خلافت جائز ہے۔
اسلامی فرقوں کی تکوین ( مطلب پیدا کرنا ) میں مسئلہ امامت کو تاریخی اہمیت حاصل ہے۔ ابتدا میں شیعہ امامت کے مسئلہ پر کسی حد تک متفق و متحد تھے۔ حضور کی وفات کے بعد جانشین کے انتخاب کے بارے میں مسلمانوں میں اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔ ہر ایک جماعت یہ خیال کرتی تھی کہ حضور کی خلافت کے سب سے زیادہ وہ مستحق ہیں اور اس جماعت کے عقیدہ کو ان عقائد کی بنیاد اور نقطہ آغاز تصور کرنا چاہئے۔ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ خلافت اور امامت صرف [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہ]] کی اولاد کا حق ہے۔ دوسرا گروہ کا خیال کا تھا کہ حضور کے بعد خلفائے ثلاثہ [[ابوبکر بن ابی قحافہ|حضرت ابوبکر]] ، [[عمر بن خطاب|حضرت عمر]] اور [[عثمان بن عفان|حضرت عثمان]] کی خلافت جائز ہے۔
اہل تشیع خیال کرتے ہیں کہ امامت صرف حضور کے خاندان کا حق ہے اس لئے شیعہ [[ اہل بیت|آئمہ اہل بیت]] کو مامور خیال کرتے ہیں۔ عقیدہ اہل تشیع یہ ہے کہ رسول اللہ کے بعد خلافت کے حقدار صرف [[علی ابن ابی طالب|حضرت علی]] تھے۔ اوائل [[اسلام]] میں اسلام کے چار بڑے گروہ تھے:
اہل تشیع خیال کرتے ہیں کہ امامت صرف حضور کے خاندان کا حق ہے اس لئے شیعہ [[ اہل بیت|آئمہ اہل بیت]] کو مامور خیال کرتے ہیں۔ عقیدہ اہل تشیع یہ ہے کہ رسول اللہ کے بعد خلافت کے حقدار صرف [[علی ابن ابی طالب|حضرت علی]] تھے۔ اوائل [[اسلام]] میں اسلام کے چار بڑے گروہ تھے:
* {{کالم کی فہرست|3}}
{{کالم کی فہرست|3}}
* ایک اہل سنت و جماعت جن میں مرجیہ بھی شامل ہیں۔
* یک اہل سنت و جماعت جن میں مرجیہ بھی شامل ہیں۔
* دوسرے شیعہ جو بے شمار فرقوں میں منقسم ہیں۔
* دوسرے شیعہ جو بے شمار فرقوں میں منقسم ہیں۔
* تیسرے خوارج۔  
* تیسرے خوارج۔  
* چوتھے معتزلہ۔
* چوتھے معتزلہ۔
* {{اختتام}}
{{اختتام}}
ان چار گروہوں کے علاوہ ایک اور جماعت ہے جو کچھ عرصہ بعد پیدا ہوئی وہ صوفیہ یا متصوفیہ کے لقب سے ملقب ہوئی ایک ہی شخص صوفیہ اور اہل سنت و جماعت یا شیعہ دونوں میں شمار ہوتا ہے لیکن صوفیہ میں سے بعض اپنے آپ کو گروہ بندی سے الگ خیال کرتے ہیں ۔ فرقہ بندی کا آغاز عربوں کے درمیان سیاسی اسباب کی وجہ سے ہوا۔ آپ دیکھئے اذان واقامت اور تکبیر تحریمہ سے لے کر سلام پھیرنے تک کون سارکن ہے جس میں اختلاف نہیں۔ نماز کی حدیثوں میں اختلاف ہے آج شیعہ جنفی مالکی ، شافعی حنبلی کی نمازوں کو دیکھئے کسی قدر با ہم مختلف ہیں اس لیئے رسول اللہ نے ایک فرقے کے سوا باقی فرقوں کو دوزخی قرار دیا۔ مسلم علماء نے معصوم ذہنوں کو یہ کہہ کر زنگ آلود کر دیا ہے کہ دین کے معاملے
ان چار گروہوں کے علاوہ ایک اور جماعت ہے جو کچھ عرصہ بعد پیدا ہوئی وہ صوفیہ یا متصوفیہ کے لقب سے ملقب ہوئی ایک ہی شخص صوفیہ اور اہل سنت و جماعت یا شیعہ دونوں میں شمار ہوتا ہے لیکن صوفیہ میں سے بعض اپنے آپ کو گروہ بندی سے الگ خیال کرتے ہیں ۔ فرقہ بندی کا آغاز عربوں کے درمیان سیاسی اسباب کی وجہ سے ہوا۔ آپ دیکھئے اذان واقامت اور تکبیر تحریمہ سے لے کر سلام پھیرنے تک کون سارکن ہے جس میں اختلاف نہیں۔ نماز کی حدیثوں میں اختلاف ہے آج شیعہ جنفی مالکی ، شافعی حنبلی کی نمازوں کو دیکھئے کسی قدر با ہم مختلف ہیں اس لیئے رسول اللہ نے ایک فرقے کے سوا باقی فرقوں کو دوزخی قرار دیا۔ مسلم علماء نے معصوم ذہنوں کو یہ کہہ کر زنگ آلود کر دیا ہے کہ دین کے معاملے