3,751
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 309: | سطر 309: | ||
نہ شرقی، نہ غربی، جمہوری اسلامی یا خود مختاری، آزادی، جمہوری اسلامی جیسے نعروں نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات اور ان کی راہ کو عوام کے لئے واضح کیا اور ان نعروں کے معنی یہ تھے کہ یہ انقلاب ٹھوس اصولوں پر استوار ہے۔ یہ نہ تو مشرقی سوشلسٹ بلاک کے اصولوں سے وابستہ ہے اور نہ ہی مغرب کے لیبرل سرمایہ دارانہ نظام کے اصولوں سے ۔ مشرق اور مغرب کی انقلاب سے دشمنی کا سبب بھی یہی ہے ۔ انقلاب کی بنیاد ٹھوس اصولوں پر ہے، اس میں عدل و انصاف کے نفاذ، ملک کی آزادی و خودمختاری اور معنویت و اخلاق جیسی عوام کے لئے سب سے زیادہ اہمیت رکھنے والی قدروں پر توجہ دی گئی ہے۔ یہ انقلاب، انصاف، حریت، عوام کی حاکمیت، روحانیت اور اخلاق پر مشتمل ہے | نہ شرقی، نہ غربی، جمہوری اسلامی یا خود مختاری، آزادی، جمہوری اسلامی جیسے نعروں نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات اور ان کی راہ کو عوام کے لئے واضح کیا اور ان نعروں کے معنی یہ تھے کہ یہ انقلاب ٹھوس اصولوں پر استوار ہے۔ یہ نہ تو مشرقی سوشلسٹ بلاک کے اصولوں سے وابستہ ہے اور نہ ہی مغرب کے لیبرل سرمایہ دارانہ نظام کے اصولوں سے ۔ مشرق اور مغرب کی انقلاب سے دشمنی کا سبب بھی یہی ہے ۔ انقلاب کی بنیاد ٹھوس اصولوں پر ہے، اس میں عدل و انصاف کے نفاذ، ملک کی آزادی و خودمختاری اور معنویت و اخلاق جیسی عوام کے لئے سب سے زیادہ اہمیت رکھنے والی قدروں پر توجہ دی گئی ہے۔ یہ انقلاب، انصاف، حریت، عوام کی حاکمیت، روحانیت اور اخلاق پر مشتمل ہے | ||
<ref>امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی چودھویں برسی کے موقع پر قائد انقلاب اسلامی کے بیان کا اقتباس2002-6-4</ref> | <ref>امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی چودھویں برسی کے موقع پر قائد انقلاب اسلامی کے بیان کا اقتباس2002-6-4</ref> | ||
=== فراموش شدہ اسلامی اقدار کا احیاء === | === فراموش شدہ اسلامی اقدار کا احیاء === | ||
امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے طاق نسیاں کی زینت بن جانے والی اسلامی اقدار کو معاشرے کی عملی زندگی میں شامل کیا۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے سب سے اہم جو کام انجام دیا وہ یہ ہے کہ انہوں نے اسلام کے سیاسی اورسماجی پہلوؤں کو زندہ کیا۔جب سے سامراج نے اسلامی ملکوں میں قدم رکھا اس کی تمام تر کوشش یہی تھی کہ اسلام کو سیاست، سماجی مساوات ،حریت پسندی اور خود مختاری کے پہلو سے عاری دکھائے ۔ سامراج و تسلط پسند طاقتوں کو قوموں کو دبانے اور اسلامی ملکوں کے ذخائر پر اپنا تسلط بڑھانے کے لئے، اسلام کے سیاسی پہلوؤں کو اسلام سے الگ کرنے کے سوا اور کوئي چارہ کار سمجھ میں نہیں آرہا تھا اور سامراج اسلام کے بارے میں یہ پروپیگنڈہ کیا کرتا تھا کہ اسلام حادثات اور واقعات کے سامنے تسلیم ہونے اور جارح قوتوں کے سامنے جھک جانے نیز ظالم و طاقتور دشمن کے سامنے سر جھکانے کا نام ہے ۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اسلام کے فراموش شدہ حقائق کو زندہ کیا۔ اسلام کی انصاف پسندی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات کو آشکار کیا کہ اسلام امتیازی سلوک سماجی تفریق اور غلامی کو ہرگز پسند نہیں کرتا ۔ عظيم الشان قائد امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے پہلے دن سے زندگي کے آخری لمحہ تک ، غریب ، مستضعف اور محروم طبقوں کی حمایت کی اور ان پر اتکا کیا۔ اسلامی نظام کی تشکیل کے آغاز سے اور دس سال تک اس نظام کی قیادت کے دوران تمام حکام اور ہم سب سے زور دے کر کہتے تھے کہ غریبوں کا خیال رکھیں کیونکہ آپ کو جو یہ مقام ملا وہ اسی غریب طبقہ کی جد و جہد کا ثمرہ ہے ۔ | امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے طاق نسیاں کی زینت بن جانے والی اسلامی اقدار کو معاشرے کی عملی زندگی میں شامل کیا۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے سب سے اہم جو کام انجام دیا وہ یہ ہے کہ انہوں نے اسلام کے سیاسی اورسماجی پہلوؤں کو زندہ کیا۔جب سے سامراج نے اسلامی ملکوں میں قدم رکھا اس کی تمام تر کوشش یہی تھی کہ اسلام کو سیاست، سماجی مساوات ،حریت پسندی اور خود مختاری کے پہلو سے عاری دکھائے ۔ سامراج و تسلط پسند طاقتوں کو قوموں کو دبانے اور اسلامی ملکوں کے ذخائر پر اپنا تسلط بڑھانے کے لئے، اسلام کے سیاسی پہلوؤں کو اسلام سے الگ کرنے کے سوا اور کوئي چارہ کار سمجھ میں نہیں آرہا تھا اور سامراج اسلام کے بارے میں یہ پروپیگنڈہ کیا کرتا تھا کہ اسلام حادثات اور واقعات کے سامنے تسلیم ہونے اور جارح قوتوں کے سامنے جھک جانے نیز ظالم و طاقتور دشمن کے سامنے سر جھکانے کا نام ہے ۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اسلام کے فراموش شدہ حقائق کو زندہ کیا۔ اسلام کی انصاف پسندی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات کو آشکار کیا کہ اسلام امتیازی سلوک سماجی تفریق اور غلامی کو ہرگز پسند نہیں کرتا ۔ عظيم الشان قائد امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے پہلے دن سے زندگي کے آخری لمحہ تک ، غریب ، مستضعف اور محروم طبقوں کی حمایت کی اور ان پر اتکا کیا۔ اسلامی نظام کی تشکیل کے آغاز سے اور دس سال تک اس نظام کی قیادت کے دوران تمام حکام اور ہم سب سے زور دے کر کہتے تھے کہ غریبوں کا خیال رکھیں کیونکہ آپ کو جو یہ مقام ملا وہ اسی غریب طبقہ کی جد و جہد کا ثمرہ ہے ۔ |