Jump to content

"سید روح اللہ موسوی خمینی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 54: سطر 54:


== زندگی کا تیسرا دور (1320 سے 1340 تک) ==
== زندگی کا تیسرا دور (1320 سے 1340 تک) ==
آیت اللہ حاج آغا روح اللہ کی زندگی کا یہ دور چالیس سال کی عمر میں شروع ہوتا ہے۔ ان کے عقلی اور فلسفیانہ علوم و تحقیق کے وسیع علم نے انہیں حوزہ علمیہ قم کے فلسفہ کے پہلے اساتذہ میں سے ایک بنا دیا۔ آپ مکتب اسلام پر فکری شکوک و شبہات اور اعتراضات کا جواب دینے والے تھے۔ جیسا کہ اس نے کتاب '''کشف الاسرار''' کی کتاب '''اسرار ہزار سالہ''' کے جواب میں تصنیف کی۔
آیت اللہ حاج آغا روح اللہ کی زندگی کا یہ دور چالیس سال کی عمر میں شروع ہوتا ہے۔ ان کے عقلی اور فلسفیانہ علوم و تحقیق کے وسیع علم نے انہیں حوزہ علمیہ قم کے فلسفہ کے پہلے اساتذہ میں سے ایک بنا دیا۔ آپ مکتب [[اسلام]] پر فکری شکوک و شبہات اور اعتراضات کا جواب دیتے تھے۔ جیسا کہ آپ نے کتاب '''کشف الاسرار''' کی کتاب '''اسرار ہزار سالہ''' کے جواب میں تصنیف کی۔
حوزہ علمیہ قم آیت اللہ حائری کی وفات (1315ھ) اور پہلوی حکومت کے بڑھتے ہوئے دباؤ سے مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ 20 کی دہائی کے آغاز اور رضا خان کے زوال کے ساتھ ہی مرجع عظمی کےحصول کا راہ ہموار ہو گیا۔ آیت اللہ بروجردی ایک ممتاز علمی شخصیت تھے جو مرحوم حائری اور حوزہ کی حفاظت کے مناسب جانشین ہوسکتے تھے۔ اس تجویز پر جلد ہی آیت اللہ حائری کے طلباء بشمول حاج آغا روح اللہ نے عمل کیا۔ حاج آغا روح اللہ نے آیت اللہ بروجردی کو قم کی طرف ہجرت کی دعوت دینے اور حوزہ کی قیادت کی اہم ذمہ داری قبول کرنے میں بھرپور کوشش کی۔ اپنے گرانقدر اہداف کے حصول کے لیے 1328ھ میں آیت اللہ مرتضی حائری کے تعاون سے مدرسہ علمیہ کے ڈھانچے پر نظر ثانی کا منصوبہ تیار کیا۔ تاہم اسے رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔
حوزہ علمیہ قم آیت اللہ حائری کی وفات (1315ھ) اور پہلوی حکومت کے بڑھتے ہوئے دباؤ سے مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ 20 کی دہائی کے آغاز اور رضا خان کے زوال کے ساتھ ہی مرجع عظمی کےحصول کا راہ ہموار ہو گیا۔ آیت اللہ بروجردی ایک ممتاز علمی شخصیت تھے جو مرحوم حائری اور حوزہ کی حفاظت کے مناسب جانشین ہوسکتے تھے۔ اس تجویز پر جلد ہی آیت اللہ حائری کے طلباء بشمول حاج آغا روح اللہ نے عمل کیا۔ حاج آغا روح اللہ نے آیت اللہ بروجردی کو قم کی طرف ہجرت کی دعوت دینے اور حوزہ کی قیادت کی اہم ذمہ داری قبول کرنے میں بھرپور کوشش کی۔ اپنے گرانقدر اہداف کے حصول کے لیے 1328ھ میں آیت اللہ مرتضی حائری کے تعاون سے مدرسہ علمیہ کے ڈھانچے پر نظر ثانی کا منصوبہ تیار کیا۔ تاہم اسے رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔
 
== فقہ اور اصول کا درس خارج ==
== فقہ اور اصول کا درس خارج ==
آیت اللہ حاج آغا سید روح اللہ نے 44 سال کی عمر میں (1364 ہجری) میں فقہ و اصول کا تدریس شروع کیا، جو آیت اللہ بروجردی کی قم میں آمد کے موقع پر ہوا۔ ان کے درس خارج کی کچھ خصوصیات اور فوائد یہ تھے کہ ہر مسئلے کا حل اور اس کے موضوعات کی مکمل وضاحت اور نشوونما، بنیادی موضوعات کو فلسفیانہ موضوعات کے ساتھ نہ ملانا، نئے اور اختراعی نظریات پیش کرنا اور سابقہ علماء کی تقلید نہ کرنا۔ یہاں، اساتذہ ، روایی مشایخ  کے بزرگوں اور ان کے کاموں (کورس کے شیڈول سے باہر) کی فہرست دینا مناسب ہے۔
آیت اللہ حاج آغا سید روح اللہ نے 44 سال کی عمر میں (1364 ہجری) میں فقہ و اصول کا تدریس شروع کیا، جو آیت اللہ بروجردی کی قم میں آمد کے موقع پر ہوا۔ ان کے درس خارج کی کچھ خصوصیات اور فوائد یہ تھے کہ ہر مسئلے کا حل اور اس کے موضوعات کی مکمل وضاحت اور نشوونما، بنیادی موضوعات کو فلسفیانہ موضوعات کے ساتھ نہ ملانا، نئے اور اختراعی نظریات پیش کرنا اور سابقہ علماء کی تقلید نہ کرنا۔ یہاں، اساتذہ ، روایی مشایخ  کے بزرگوں اور ان کے کاموں (کورس کے شیڈول سے باہر) کی فہرست دینا مناسب ہے۔