3,800
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
== نسب == | == نسب == | ||
آیت حاج سید کاظم نورمفیدی گرگان کے ایک متقی اور شریف گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے آباؤ اجداد اس شہر کے مشہور اور معزز علماء تھے۔ ان کے دادا مرحوم حاج سید احمد نورمفیدی اور ان کے دیگر آباء و اجداد جن میں سید محمد موسوی مفیدی، سید محمد باقر موسوی مفیدی، سید قوام الدین محمد موسوی مفیدی اور سید مفید مفیدی شامل تھے، تمام معتبر علماء و مشائخ تھے اور صوبہ استرآباد کے عہدے پر فائز اور اس شہر کے اساتذہ، مبلغ اور خطیب تھے۔ گرگن میں سادات مفیدی مدرسہ ان کے آباؤ اجداد کے چھوڑے ہوئے مراکز میں سے ایک ہے۔ آیت اللہ نورمفیدی کا سلسلہ 28 پشتوں سے ساتویں [[موسی بن جعفر|امام کاظم علیہ السلام]] تک پہنچتا ہے۔ استرآباد کے سادات مفیدی ابراہیم مجاب امام کاظم علیہ السلام کی نسل سے ہیں ابراہیم شیعہ تاریخ میں ایک بزرگ شخصیتات میں سے ایک شمار کیا گیا ہے اسی وجہ سے انہیں مجاب کہا گیا، یعنی جواب سننے والا، کیونکہ جب وہ [[حسین بن علی|حضرت سید الشہداء علیہ السلام]] کے مزار میں داخل ہوئے تو فرمایا: (اے باپ آپ پر سلامتی ہو۔) جواب میں آواز آئی: (اور تم پر سلامتی ہو، میرے بچے) اور اسی وجہ سے ان کی قبر امام حسین علیہ السلام کی قبر کے قریب ہے اور ابو عبد اللہ علیہ السلام کے زائرین کی زیارت گاہ ہے۔ | آیت حاج سید کاظم نورمفیدی گرگان کے ایک متقی اور شریف گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے آباؤ اجداد اس شہر کے مشہور اور معزز علماء تھے۔ ان کے دادا مرحوم حاج سید احمد نورمفیدی اور ان کے دیگر آباء و اجداد جن میں سید محمد موسوی مفیدی، سید محمد باقر موسوی مفیدی، سید قوام الدین محمد موسوی مفیدی اور سید مفید مفیدی شامل تھے، تمام معتبر علماء و مشائخ تھے اور صوبہ استرآباد کے عہدے پر فائز اور اس شہر کے اساتذہ، مبلغ اور خطیب تھے۔ گرگن میں سادات مفیدی مدرسہ ان کے آباؤ اجداد کے چھوڑے ہوئے مراکز میں سے ایک ہے۔ آیت اللہ نورمفیدی کا سلسلہ 28 پشتوں سے ساتویں [[موسی بن جعفر|امام کاظم علیہ السلام]] تک پہنچتا ہے۔ استرآباد کے سادات مفیدی ابراہیم مجاب امام کاظم علیہ السلام کی نسل سے ہیں ابراہیم شیعہ تاریخ میں ایک بزرگ شخصیتات میں سے ایک شمار کیا گیا ہے اسی وجہ سے انہیں مجاب کہا گیا، یعنی جواب سننے والا، کیونکہ جب وہ [[حسین بن علی|حضرت سید الشہداء علیہ السلام]] کے مزار میں داخل ہوئے تو فرمایا: (اے باپ آپ پر سلامتی ہو۔) جواب میں آواز آئی: (اور تم پر سلامتی ہو، میرے بچے) اور اسی وجہ سے ان کی قبر امام حسین علیہ السلام کی قبر کے قریب ہے اور ابو عبد اللہ علیہ السلام کے زائرین کی زیارت گاہ ہے۔ | ||
== ایک مختصر تعارف == | |||
سید کاظم نورمفیدی اکتوبر 1319 میں گرگان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سید مہدی سادات مفیدی گرگان سے تھے اور ایک سرکاری ملازم تھے اور انہوں نے آیت اللہ سید حسین بروجردی سے سرکاری محکمے میں کام کرنے کی اجازت حاصل کی تھی۔ ان کی والدہ بھی ایک مذہبی اور پرہیزگار خاتون تھیں <ref>قاسم پور، فرهنگنامه رجال روحانی، ۱/۴۵۶</ref>۔ 12 سال کی عمر میں، سید کاظم نورمفیدی نے عمادیہ اسکول آف گرگن میں سید حسین نبوی اور سید عبداللہ بہبہانی کے پاس حوزہ کے مقدماتی علوم حاصل کی <ref>قاسم پور، فرهنگنامه رجال روحانی، ۱/۴۵۶</ref>۔ اور 1335 میں مشہد گئے اور محمد جواد ادیب نیشابووری جیسے اساتذہ سے تعلیم حاصل کی۔ 1336 میں وہ قم کے حوزہ گئے اور محمد تقی ستودہ، مصطفیٰ اعتمادی، جعفر سبحانی <ref>مدرسی و کاظمینی، دانشنامه ائمه جمعه کشور، ۳/۱۴۹۱</ref>۔ اور محمد فاضل لنکرانی <ref>نورمفیدی، حریم امام، ص10</ref>۔ سے سطحیات کی تعلیم حاصل کی اور سید حسین بروجردی اور امام خمینی کے درس خارج فقہ میں شرکت کی۔ اور امام خمینی کی جلاوطنی کے بعد، محمد علی اراکی، سید محمد رضا گولپائیگانی، مرتضی حائری یزدی <ref>نورمفیدی، خبرگان ملت، ۲/۵۹۱؛ قاسمپور، فرهنگنامه رجال روحانی، ۱/۴۵۶</ref>۔، سید محمد میر داماد <ref>مدرسی و کاظمینی، دانشنامه ائمه جمعه کشور، ۳/۱۴۹۱</ref>۔ اور میرزا ہاشم آملی <ref>انصاری، ستاره فروزان،ص ۲۰۳</ref>۔انہوں نے مرتضی مطہری کے فلسفیانہ مباحث سے بھی استفادہ کیا پڑھائی کے ساتھ ساتھ پڑھاتے بھی تھے <ref>نورمفیدی، خبرگان ملت، ۲/۵۹۱.</ref>۔ |