مندرجات کا رخ کریں

محمد شیاع سودانی

ویکی‌وحدت سے
محمد شیاع سودانی
دوسرے ناممحمد شیاع صبار حاتم السودانی
ذاتی معلومات
پیدائش1970 ء، 1348 ش، 1389 ق
پیدائش کی جگہبغداد عراق
مذہباسلام، شیعہ
مناصب
  • عراق کا وزیر اعظم
  • وزیرِ محنت و امورِ سماجی
  • گورنرِ میسان
  • میئرِ عماره

محمد شیاع سودانی، عراق کے وزیرِاعظم اور اس ملک کی نمایاں سیاسی شخصیات میں سے ایک ہیں۔ وہ پارلیمانی انتخابات میں اتحاد "ترقی و تعمیر" کے نمائندے کے طور پر کامیاب ہوئے اور 28 اکتوبر 2022ء سے عراق کے وزیرِاعظم کے منصب پر فائز ہیں۔

سوانحِ حیات

محمد شیاع سودانی1970ء میں بغداد میں پیدا ہوئے۔ ان کی پرورش ایک شیعہ خاندان میں ہوئی۔ ان کے والد کو صدام حسین کے دورِ حکومت میں سیاسی سرگرمیوں کی بنا پر سزائے موت دی گئی۔

تعلیم

سودانی نے 1992ء میں جامعۂ بغداد سے زرعی علوم میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی اور بعد ازاں پروجیکٹ مینجمنٹ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ نوجوانی کے دور میں وہ سیاسی سرگرمیوں کی جانب مائل ہوئے اور 1991ء میں شیعہ عوام کی بغاوت میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ وہ بڑے زرعی منصوبوں کی نگرانی اور ان پر کام کرنے سے بھی وابستہ رہے۔

سرگرمیاں

سیاسی ترقی

صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے بعد 2004ء میں محمد شیاع سودانی نے اپنی عملی سیاسی زندگی کا آغاز کیا۔ وہ پہلے عماره کے میئر منتخب ہوئے اور بعد ازاں میسان صوبے کے گورنر مقرر کیے گئے۔ نوری المالکی کی حکومت کے دوران انہوں نے مختلف وزارتی مناصب پر خدمات انجام دیں۔

وزارتِ عظمیٰ

اکتوبر 2019ء کے عوامی احتجاجات اور عادل عبدالمہدی کے استعفے کے بعد، محمد شیاعسودانی وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار کے طور پر سامنے آئے اور بالآخر 2022ء میں عراق کے وزیرِاعظم منتخب ہوئے۔ ان کے حکومتی پروگرام میں بدعنوانی کے خلاف جدوجہد اور عوامی خدمات کی بہتری کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ وزیرِاعظم کی حیثیت سے انہیں متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اور وہ اپنی پالیسیوں کے ذریعے عوامی خدمات میں بہتری اور بدعنوانی کے خاتمے کی کوشش کر رہے ہیں۔

موقف اور پالیسی مؤقف

امریکی افواج کی موجودگی

جنوری 2023ء میں محمد شیاع السودانی نے عراق میں امریکی افواج کی موجودگی کا دفاع کیا اور ان کے انخلا کے لیے کسی حتمی وقت کا تعین نہیں کیا۔ تاہم انہوں نے اس امر کی نشاندہی کی کہ امریکہ کی قیادت میں قائم فوجی اتحاد اب عراق میں ضروری نہیں رہا۔

الحشد الشعبی سے تعلق

محمد شیاع سودانی کا الحشد الشعبی کی فورسز سے قریبی تعلق ہے، اور ان کے دورِ وزارتِ عظمیٰ میں ان فورسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے الحشد الشعبی سے وابستہ ایک تعمیراتی کمپنی کے قیام کی بھی حمایت کی ہے۔

علاقائی حالات پر مؤقف

سودانی نے مختلف انٹرویوز اور بیانات میں علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔ اسی طرح ایرانی حکام سے ملاقاتوں کے دوران انہوں نے ایران کے ساتھ عراق کے قریبی تعلقات پر زور دیا ہے[1]۔

متعلقہ تلاشیں

حوالہ جات

  1. محمد شیاع السودانی کیست؟ پیروزی ائتلاف وابسته به نخست وزیر عراق- شائع شدہ از:22آبان 1404ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 14 دسمبر 2025ء