دوسروں سے بات چیت کرنے سے متعلق نظریات(کتاب)
| دوسروں سے بات چیت کرنے سے متعلق نظریات(کتاب) | |
|---|---|
| نام | 1.انقلاب اسلامی ایران و امام خمینی 2.مسأله فلسطین و طرح صهیونیسم 3.حاکمیت علما یا روشنفکران |
| مؤلفین/ مصنفین | محمد علی تسخیری |
| زبان | فارسی |
| زبان اصلی | عربی |
| ترجمه | محمد مقدسی |
| ناشر | پژوہشگاه مطالعات تقریبی وابسته به مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی |
| شابک | 978-964-167-182-4 |
دوسروں سے بات چیت کرنے سے متعلق نظریات ایک کتاب کا عنوان ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے آپس کے مکالمات اور مسلم اور غیر مسلم کے باہمی گفتگو سے متعلق بحث کرناہے۔ یہ تحریر گفتگو کو مضبوط کرنے، انسانی اور تعمیری تعاون کی راہ ہموار کرنے کے لیے تجاویز اور نظریات پیش کرتی ہے۔ یہ اسلام کے انسانی اصولوں کو واضح کرتی ہے اور اسلام اور دیگر مذاہب کے درمیان تعاون کا راستہ بیان کرتی ہے۔ کتاب کے ابواب اور مباحث مندرجہ ذیل عنوانات کے ساتھ پیش کئے گئے ہیں۔«امتِ اسلامیہ کا تہذیبی کردار »« ادیان کے ساتھ گفتگو » «مغرب کے ساتھ تعلقات »
کتاب کا اجمالی تعارف
یہ کتاب کچھ فصول اور ابواب پر مشتمل ہے جن میں ہر ایک میں کئی مقالات پیش کیے گئے ہیں۔ باب اول، "امتِ مسلمہ کا تہذیبی کردار" میں پانچ مقالے پیش کیے گئے ہیں۔ پہلے مقالے بعنوان "امتِ مسلمہ اور تہذیبوں کے مساوی تعلقات کے فریم ورک میں عالمی امن کا اختیار" میں، مصنف نے سب سے پہلے گفتگو کے موضوع کو ایک انسانی ضرورت اور ایک اسلامی اصول کے طور پر اور امن و سلامتی کے حصول میں اس کے کردار کو واضح کیا ہے، پھر اسلام کی عالمگیریت اور عالمی امن میں امتِ مسلمہ کے کردار اور ذمہ داری پر بحث کی ہے۔ دوسرے مقالے میں اسلامی ثقافتی نقطہ نظر سے گفتگو اور بقائے باہمی کی اقدار کی وضاحت کی گئی ہے۔ تیسرا مقالہ مستقبل کی دنیا میں امتِ مسلمہ کی تہذیب کے کردار کے بارے میں ایک بحث ہے۔ اس باب کے دیگر مقالے یہ ہیں: "تنظیم برائے اسلامی کانفرنس کا موجودہ دور میں کردار" اور "آئسیسکو (ISESCO) اور اکیسویں صدی: چیلنجز اور ذمہ داریاں"۔ کتاب کا باب دوم، "مذاہب کے ساتھ گفتگو" پانچ مقالوں پر مشتمل ہے، جن کے عنوانات یہ ہیں: "حضرت ابراہیم (علیہ السلام) ایک مکمل انسان کا نمونہ" "حق، فرض اور عدل کے درمیان تعلق کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر پر ایک مختصر جائزہ" "امن اور عدل کے درمیان تعلق کا فلسفہ" "اسلام اور مسیحیت کے درمیان مکالمہ؛ رکاوٹیں اور حل" "بیروت مذاہب، فرقوں اور ثقافتوں کا وعدہ گاہ (وعدوں کی جگہ)" کتاب کا باب سوم، "مغرب کے ساتھ تعلقات"، جس میں مغرب کے ساتھ تعامل اور تعلقات کے بارے میں مباحث اور نقطہ نظر شامل ہیں، سات مقالے اور ساتھ ہی اسلام اور مغرب کے درمیان مکالمے کے سیمینار کی رپورٹ کا خلاصہ بھی رکھتا ہے۔ اس باب کے مقالات میں سے "اسلام اور مغرب کا تعلق"، "عالم اسلام اور مغرب کے تعلقات کے بارے میں سوالات اور جوابات"، اور "عالمگیریت اور گلوبلائزیشن" شامل ہیں۔
کتاب کے ابواب اور مضامین کے عنوانات
پہلاباب
- اسلامی مکالمے اور اعتدال پسندی کی طرف واپسی
دوسرا باب
امتِ مسلمہ کا تہذیبی کردار
- امتِ مسلمہ اور عالمی امن کا اختیار
- اسلامی ثقافتی نقطہ نظر میں مکالمہ (گفتگو) اور بقائے باہمی کی اقدار
- مستقبل کی دنیا میں امتِ مسلمہ کا تہذیبی کردار اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کا مقام
- اسلامی کانفرنس تنظیم (OIC) کا موجودہ دور
- آئیسسکو" (ISESCO) اور اکیسویں صدی: چیلنجز اور ذمہ داریاں
- مشترکہ انسانی اقدار اور اقوام کے اتحاد کو مستحکم کرنے میں ان کا کردار
تیسرا باب
مذاہب کے ساتھ تعلقات
- اقدار اور مفادات، عیسائیوں اور مسلمانوں کے مابین تعلقات کی بنیاد
- حضرت ابراہیم (علیہ السلام) انسان کامل کا نمونہ؛
- حق، فرض (تکلیف) اور عدل (انصاف) کے درمیان تعلق کے بارے میں اسلام کے نقطہ نظر کا خلاصہ؛
- امن اور انصاف کے مابین تعلق کا فلسفہ؛
- اسلام اور عیسائیت کا مکالمہ (گفت و گو)؛ رکاوٹیں اور حل؛
- "بیروت" مذاہب، فرقوں اور ثقافتوں کی وعدہ گاہ (ملنے کی جگہ)۔
چوتھا باب
مغرب کے ساتھ تعلقات
اسلام اور مغرب کا تعلق
- ایک مغربی نقطہ نظر پر غور و فکر
- عالم اسلام اور مغرب کے تعلقات کے گرد سوال و جواب
- لندن کانفرنس کے شرکاء کے نام پیغام
- نظریہ قرات" یا "اسلامی اجتہاد
- دہشت گردی کے واقعات؛ اس کے اطراف کے مسائل اور انسانی رویہ
- عالمی سچائی (گلوبلائزیشن) اور اُمت کا موقف؛ فطری صورتحال
- اسلام اور مغرب کے مکالمے کے سیمینار کی رپورٹ کا خلاصہ
- اسلام اور مغرب کے درمیان اہم ترین زیر بحث مسائل۔[1]
متعلقه تلاشیں
حوالہ جات
- ↑ ايده های گفت و گو بـا دیگران.تحریر: محمد علی تسخیری.تقریب نیوز( زبان فارسی) درج شده تاریخ: ... اخذشده تاریخ: 3/ اکتوبر/2025ء