Jump to content

"غزہ پٹی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  16 جنوری
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 6: سطر 6:
1917 میں، [[غزہ]] شہر برطانوی افواج کے ہاتھوں میں چلا گیا اور 1920 میں  فلسطین کے باقی شہروں کے ساتھ، برطانوی راج کے تحت  فلسطین کے  لیگ آف نیشنز  مینڈیٹ کا حصہ بن گیا ۔ غزہ سٹی اس وقت غزہ ضلع کا صدر مقام تھا۔ جب اقوام متحدہ نے 1947 میں فلسطین کو دو عرب اور یہودی ریاستوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا تو جنوبی فلسطین کے ساحلی شہر اشدود، المجدل، غزہ، دیر البلاح، خان یونس اور [[رفح]] اس کے اندر تھے۔ فلسطینی عرب ریاست  اور مصر کی سرحد پر ایک پٹی کا وعدہ کیا گیا تھا،لیکن اس منصوبے پر کبھی عمل نہیں ہوا، اور یہ 1948 کی جنگ کے نتائج کے بعد اپنی تاثیر کھو بیٹھا ۔
1917 میں، [[غزہ]] شہر برطانوی افواج کے ہاتھوں میں چلا گیا اور 1920 میں  فلسطین کے باقی شہروں کے ساتھ، برطانوی راج کے تحت  فلسطین کے  لیگ آف نیشنز  مینڈیٹ کا حصہ بن گیا ۔ غزہ سٹی اس وقت غزہ ضلع کا صدر مقام تھا۔ جب اقوام متحدہ نے 1947 میں فلسطین کو دو عرب اور یہودی ریاستوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا تو جنوبی فلسطین کے ساحلی شہر اشدود، المجدل، غزہ، دیر البلاح، خان یونس اور [[رفح]] اس کے اندر تھے۔ فلسطینی عرب ریاست  اور مصر کی سرحد پر ایک پٹی کا وعدہ کیا گیا تھا،لیکن اس منصوبے پر کبھی عمل نہیں ہوا، اور یہ 1948 کی جنگ کے نتائج کے بعد اپنی تاثیر کھو بیٹھا ۔


برطانوی مینڈیٹ 15 مئی 1948 کو ختم ہوا۔اور اسی دن عرب اسرائیل جنگ شروع ہوئی۔مصری افواج جلد ہی غزہ میں داخل ہو گئی جو فلسطین میں مصری مہم کوئی کا ہیڈکوارٹر بن گیا۔1948 کے موسم خزاں میں شدید لڑائی کے نتیجے میں غزہ کا علاقہ عربوں کے قبضے میں آ گیا۔ 24 فروری 1949 کو مصر اور اسرائیل نے ایک جنگ بندی پر دستخط کیے جس میں یہ طے پایا تھا کہ مصر اس تنگ پٹی پر اپنا کنٹرول برقرار رکھے گا، جو تقریباً 300,000 فلسطینی پناہ گزینوں سے بھری ہوئی تھی،  جسے غزہ کی پٹی کہا گیا  <ref>"Gaza Strip | Definition, History, Facts, & Map". Encyclopedia Britannica (بالإنجليزية). Archived from the original on 2021-04-17. Retrieved 2021-04-26.</ref>.
برطانوی مینڈیٹ 15 مئی 1948 کو ختم ہوا۔اور اسی دن عرب اسرائیل جنگ شروع ہوئی۔مصری افواج جلد ہی غزہ میں داخل ہو گئی جو فلسطین میں مصری مہم جوئی کا ہیڈکوارٹر بن گیا۔1948 کے موسم خزاں میں شدید لڑائی کے نتیجے میں غزہ کا علاقہ عربوں کے قبضے میں آ گیا۔ 24 فروری 1949 کو مصر اور اسرائیل نے ایک جنگ بندی پر دستخط کیے جس میں یہ طے پایا تھا کہ مصر اس تنگ پٹی پر اپنا کنٹرول برقرار رکھے گا، جو تقریباً 300,000 فلسطینی پناہ گزینوں سے بھری ہوئی تھی،  جسے غزہ کی پٹی کہا گیا  <ref>"Gaza Strip | Definition, History, Facts, & Map". Encyclopedia Britannica (بالإنجليزية). Archived from the original on 2021-04-17. Retrieved 2021-04-26.</ref>.


غزہ پٹی کا علاقہ 1967 کی جنگ تک مصر کے زیر تسلط رہا  سوائے 5 ماہ کے۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے مصر پر حملے کے ایک حصے کے طور پر غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لیا جو سویز بحران سے متعلق فوجی کارروائیوں کا حصہ تھا ۔ مارچ 1957 میں، اسرائیلی فوج پیچھے ہٹ گئی، اور مصر نے غزہ کی پٹی پر فوجی حکمرانی کی تجدید کی ۔ 1967 کی جنگ میں اسرائیل نے جزیرہ نما سینائی پر قبضہ کر لیا اور غزہ کی پٹی دوبارہ اسرائیل کے کنٹرول میں آ گئی۔غزہ کی پٹی مغربی کنارے کے ساتھ مل کر اس جنگ میں اسرائیل کے زیر قبضہ زمینوں کا فلسطینی حصہ بنا۔ قابض حکام نے غزہ کی اراضی کے بڑے رقبے پر قبضہ کر لیا اور ان پر بہت سی بستیاں قائم کیں جن میں ایریز اور نطزارم کی بستیاں بھی شامل ہیں۔  
غزہ پٹی کا علاقہ 1967 کی جنگ تک مصر کے زیر تسلط رہا  سوائے 5 ماہ کے۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے مصر پر حملے کے ایک حصے کے طور پر غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لیا جو سویز بحران سے متعلق فوجی کارروائیوں کا حصہ تھا ۔ مارچ 1957 میں، اسرائیلی فوج پیچھے ہٹ گئی، اور مصر نے غزہ کی پٹی پر فوجی حکمرانی کی تجدید کی ۔ 1967 کی جنگ میں اسرائیل نے جزیرہ نما سینائی پر قبضہ کر لیا اور غزہ کی پٹی دوبارہ اسرائیل کے کنٹرول میں آ گئی۔غزہ کی پٹی مغربی کنارے کے ساتھ مل کر اس جنگ میں اسرائیل کے زیر قبضہ زمینوں کا فلسطینی حصہ بنا۔ قابض حکام نے غزہ کی اراضی کے بڑے رقبے پر قبضہ کر لیا اور ان پر بہت سی بستیاں قائم کیں جن میں ایریز اور نطزارم کی بستیاں بھی شامل ہیں۔  
confirmed
821

ترامیم