Jump to content

"وسام حسن طویل" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 14: سطر 14:
== شام اور عراق میں میدان جنگ میں حاضری ==
== شام اور عراق میں میدان جنگ میں حاضری ==
آپ شام میں مزاحمتی محاذ میں [[ قاسم سلیمانی|سردار شہید حاج قاسم سلیمانی]] کے ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے شام اور عراق کے میدان جنگ میں اہم کردار ادا کیا اور قدس فورس کے سابق کمانڈر حاج قاسم سلیمانی کے اہم ترین ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ شام میں آپ[[محور مزاحمت|مزاحمتی محور]] کی حمایت کا ذمہ دار رہا ہے۔ آپ  نے ہمیشہ دہشت گرد تنظیموں سے نمٹنے میں حصہ لیا۔ وسام حسن  نے بہت سے خصوصی آپریشنوں کی قیادت اور کمانڈ کی اور شام کو آزاد اور دہشت گردوں سے  پاک کرنے میں مدد کی۔ وہ عراق کو داعش کے دہشت گردوں کے چنگل سے آزاد کرانے میں بھی شریک تھے۔
آپ شام میں مزاحمتی محاذ میں [[ قاسم سلیمانی|سردار شہید حاج قاسم سلیمانی]] کے ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے شام اور عراق کے میدان جنگ میں اہم کردار ادا کیا اور قدس فورس کے سابق کمانڈر حاج قاسم سلیمانی کے اہم ترین ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ شام میں آپ[[محور مزاحمت|مزاحمتی محور]] کی حمایت کا ذمہ دار رہا ہے۔ آپ  نے ہمیشہ دہشت گرد تنظیموں سے نمٹنے میں حصہ لیا۔ وسام حسن  نے بہت سے خصوصی آپریشنوں کی قیادت اور کمانڈ کی اور شام کو آزاد اور دہشت گردوں سے  پاک کرنے میں مدد کی۔ وہ عراق کو داعش کے دہشت گردوں کے چنگل سے آزاد کرانے میں بھی شریک تھے۔
== زحمی ہونا ==
اپریل 1996 میں لبنان پر اسرائیل کے حملے کے بعد انہوں نے الطوفہ  الکے علاقے کے محور میں جاسوسی کا کام سنبھالا اور اس کے بعد اسی محور کی ذمہ داری سنبھالی اور 1999 میں اسرائیلی فوج کے خلاف سجاد آپریشن میں حصہ لیا اور ان کا گردن شدید زخمی تھا.
== حسن نصراللہ کی وارننگ ==
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل [[سید حسن نصر اللہ]] نے انہیں کئی بار بتایا تھا کہ صیہونی انہیں قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن آخر کار حاج جواد کو مقدس راستے میں شہید کر دیا گیا۔ لبنان میں اسلامی مزاحمت، جو [[غزہ پٹی|غزہ کی پٹی]] اور اس کی مزاحمت کی حمایت میں ہمیشہ نئے کمانڈروں کو تربیت دیتی ہے، لبنان اور [[فلسطین]] کی مقبوضہ سرحد کے ساتھ ساتھ صیہونی اڈوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، غاصبوں کے دیہاتوں اور قصبوں پر حملوں کو جاری رکھیں گے۔
== شہادت ==
وسام طویل ان سرکردہ فوجی شخصیات میں سے ایک ہیں جنہیں صیہونی حکومت نے 8 اکتوبر کو جنوبی لبنان میں جنگ کے آغاز سے، [[طوفان الاقصیٰ آپریشن]] کے بعد نشانہ بنایا تھا، جسے فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے جوابی کارروائی میں انجام دیا گیا تھا۔ جرائم اور جارحیت
اس کی قاتلانہ کارروائی ہمہ جہت جنگ کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان انجام دی گئی ہے، خاص طور پر میدان میں حالیہ پیش رفت کے بعد، جس میں [[صالح عاروری|العاروری]] کی شہادت  اور حزب اللہ کی طرف سے اسرائیل کے مارون اڈے کو نشانہ بنا کر اس کے جواب میں جنگ کی آگ بھڑک اٹھی ہے۔ اس سلسلے میں، اس شہادت  پر حزب اللہ کے رد عمل کے سائے میں، جبکہ العاروری کی شہادت  پر اس گروہ کا رد عمل ابھی ختم نہیں ہوا ہے، امید ہے کہ آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں ہم میدانی پیشرفت میں تیزی سے اضافہ دیکھیں گے۔ یہ محاذ فوجی میدان میں ان حساس پیش رفتوں کے باوجود، حزب اللہ کے حکام اب بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ لڑائیوں کا دائرہ وسیع نہیں کرنا چاہتے اور وہ جنگ نہیں چاہتے، لیکن اسرائیلی جارحیت کی صورت میں وہ جنگ کے لیے تیار ہیں۔
confirmed
2,800

ترامیم