3,909
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 56: | سطر 56: | ||
== ثواب و عذاب اخروی جسمانی ہیں یا روحانی == | == ثواب و عذاب اخروی جسمانی ہیں یا روحانی == | ||
اگلے جہان کی کیفیات جسمانی بھی ہیں اور روحانی بھی جسمانی تو وہ ان معنوں میں ہیں کہ روح انسانی | اگلے جہان کی کیفیات جسمانی بھی ہیں اور روحانی بھی جسمانی تو وہ ان معنوں میں ہیں کہ روح انسانی معا ترقی کر کے اپنے لئے ایک جسم تیار کرے گی جس طرح کہ اس دنیا میں ہم چیزوں کو دیکھتے ہیں اور روحانی ان معنوں میں کہ وہ اس مادہ کی نہیں ہوں گی جس مادہ کی اس دنیا کی چیزیں ہیں اور یہ ہو بھی کب سکتا ہے۔ کیونکہ دنیا سے روح کو دوسرے جہان میں منتقل تو اسی وجہ سے کیا گیا ہے اب اگر وہاں اسی قسم کے میوے اور اسی قسم کے دودھ اور اسی قسم کے شہر ہوتے ہیں اور اسی قسم کی آگ اور اسی قسم کا دھواں ہوتا ہے جیسے کہ اس دنیا میں ہوتا ہے تو روح کو جسم سے خدا کرنے کی کیا ضرورت تھی روح کو جسم ہی کے ساتھ اٹھالیا جاتا۔ | ||
لیکن یہ ضرور ہے کہ وہاں لطیف روحانی اجسام ہوں گے وہاں کی جسمانی حالت یہاں کی روحانی حالت کے مشابہ ہوگی وہاں اس دنیا کی نعمتیں بالکل ہی اور قسم کی ہیں یعنی وہ چیزیں دنیا کی چیزیں نہیں ہونگی مگر اپنی ظاہری شکلوں میں ان سے مشابہ ہوں گی جنت ایک غیر محدود سیر گاہ ہے دوزخ ایک قید خانہ ہے دوزخ ایک محدود مقام کا نام ہے دوزخی اپنے علاقہ سے نہیں نکل سکتا دوزخی تکلیف میں ہوں گے لیکن جنتی جہاں چاہے جائے اس کے لئے ہر مقام جنت ہے ۔ حاصل کلام یہ ہے کہ جنت صحیح علم کے حصول اور پھر اس کے مطابق صحیح عمل کرنے اور ان دونوں کے ذریعہ سے خُدا تعالیٰ کا قرب اور اتصال حاصل کرنے کا نام ہے۔ بہشت کے پھل | |||
لیکن یہ ضرور ہے کہ وہاں لطیف روحانی اجسام ہوں گے وہاں کی جسمانی حالت یہاں کی روحانی حالت کے مشابہ ہوگی وہاں اس دنیا کی نعمتیں بالکل ہی اور قسم کی ہیں یعنی وہ چیزیں دنیا کی چیزیں نہیں ہونگی مگر اپنی ظاہری شکلوں میں ان سے مشابہ ہوں گی جنت ایک غیر محدود سیر گاہ ہے دوزخ ایک قید خانہ ہے دوزخ ایک محدود مقام کا نام ہے دوزخی اپنے علاقہ سے نہیں نکل سکتا دوزخی تکلیف میں ہوں گے لیکن جنتی جہاں چاہے جائے اس کے لئے ہر مقام جنت ہے ۔ حاصل کلام یہ ہے کہ جنت صحیح علم کے حصول اور پھر اس کے مطابق صحیح عمل کرنے اور ان دونوں کے ذریعہ سے خُدا تعالیٰ کا قرب اور اتصال حاصل کرنے کا نام ہے۔ بہشت کے پھل جو لوگ ایمان لائے اور اعمال صالحہ کئے انہوں نے اپنے ہاتھ سے ایک بہشت کو بنایا ہے جس کے درخت ایمان اور جس کی نہریں اعمال صالحہ ہیں۔ اسی بہشت کا وہ آئندہ بھی پھل کھائیں گے اور وہ پھل زیادہ نمایاں اور شیریں ہو گا چونکہ وہ روحانی طور پر اس پھل کو دنیا میں کھا چکے ہونگے اس لئے دوسری دنیا میں اس پھل کو پہچان لیں گے اور کہیں گے کہ یہ تو وہی پھل معلوم ہوتے ہیں جو پہلے ہمارے کھانے میں آچکے ہیں۔ دوزخ اور بہشت دونوں اصل میں انسان کی زندگی کے اظلال اور آثار ہیں کوئی ایسی نئی جسمانی چیز نہیں ہے کہ جو دوسری جگہ سے آوے یہ سچ ہے کہ وہ دونوں جسمانی طور سے متمثل ہوں گے۔ مگر وہ روحانی حالتوں کے اخلال و آثارہوں گے ہم لوگ ایسے بہشت کے قائل نہیں ہیں کہ صرف جسمانی طور پر ایک زمین میں درخت لگائے گئے ہوں اور نہ ایسی دوزخ کے ہم قائل ہیں جس میں در حقیقت گندھک کے پتھر ہیں۔ بلکہ عقیدہ کے موافق بہشت دوزخ انہیں اعمال کے انعکاسات ہیں جو دنیا میں انسان کرتا ہے <ref>زاہد حسین مرزا، اہل حرم کے سومنات ، مجلس صوت الاسلام میر پور</ref>۔ | |||
== طباعت اشاعت قادیانی فرقے == | == طباعت اشاعت قادیانی فرقے == | ||
مرزا کا حکم ہے کہ گانا بجانا نہ سنیں سچے خواب دیکھنے کے لئے وظیفوں اور استخارہ پر بہت زور دیا گیا ہے۔ | مرزا کا حکم ہے کہ گانا بجانا نہ سنیں سچے خواب دیکھنے کے لئے وظیفوں اور استخارہ پر بہت زور دیا گیا ہے۔ |