3,909
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 25: | سطر 25: | ||
1882ء میں مرزا غلام احمد نے مامور من اللہ ہونے کا اعلان کیا کہ اللہ کی وحی اُن پر اتری ہے 1889ء میں جماعت کی بنیاد رکھی گئی۔ 1991ء میں فتح اسلام اور توضیح مرام کے عنوان سے دو رسالے شائع ہوئے ان میں مرزا غلام احمد نے مسیح موعود ہونے کا دعوی کیا اور اپنے ایک الہام میں لکھا مسیح ابن مریم رسول اللہ فوت ہو چکا ہے اور اس کے رنگ میں وعدہ کے موافق تو میں آیا ہے مرزا نے مسیح موعود اور امام مہدی '''لامہدی الا عیسی''' ہونے دعوی بھی کیا اور الہام میں اپنا نام عیسی اور مسیح موعود رکھا۔ عبارت الہام یہ ہے کہ ہم نے تجھے مسیح بن مریم بنایا اس اعلان نبوت کرنے کی وجہ سے دوسرے اسلامی فرقوں نے ان کو دائرہ اسلام سے خارج کر دیا اور جھگڑے شروع ہو گئے۔ اسلام کے دوسرے فرقے کہتے ہیں کہ اللہ کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ ہیں اور ان پر آ کر اللہ تعالٰی کی نبوت ختم ہو جاتی ہے لیکن احمدی فرقے کے لوگوں کا نظریہ ہے کہ نہیں نبوت مرزاغلام احمد پر آکر ختم ہوئی۔ [[پاکستان]] میں دوسرے [[مسلمان]] فرقوں کا احمدی فرقے کے لوگوں سے ختم نبوت کا جھگڑا رہتا ہے۔ احمدی فرقہ کے لوگ مرزا غلام احمد کے نام کے ساتھ علیہ السلام یعنی مرزا غلام احمد علیہ السلام لکھتے ہیں۔ مرزا غلام احمد کہتے ہیں کہ میرے دل میں اس دعوے کی بنیاد حدیث نہیں بلکہ قرآن اور وحی ہے۔ | 1882ء میں مرزا غلام احمد نے مامور من اللہ ہونے کا اعلان کیا کہ اللہ کی وحی اُن پر اتری ہے 1889ء میں جماعت کی بنیاد رکھی گئی۔ 1991ء میں فتح اسلام اور توضیح مرام کے عنوان سے دو رسالے شائع ہوئے ان میں مرزا غلام احمد نے مسیح موعود ہونے کا دعوی کیا اور اپنے ایک الہام میں لکھا مسیح ابن مریم رسول اللہ فوت ہو چکا ہے اور اس کے رنگ میں وعدہ کے موافق تو میں آیا ہے مرزا نے مسیح موعود اور امام مہدی '''لامہدی الا عیسی''' ہونے دعوی بھی کیا اور الہام میں اپنا نام عیسی اور مسیح موعود رکھا۔ عبارت الہام یہ ہے کہ ہم نے تجھے مسیح بن مریم بنایا اس اعلان نبوت کرنے کی وجہ سے دوسرے اسلامی فرقوں نے ان کو دائرہ اسلام سے خارج کر دیا اور جھگڑے شروع ہو گئے۔ اسلام کے دوسرے فرقے کہتے ہیں کہ اللہ کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ ہیں اور ان پر آ کر اللہ تعالٰی کی نبوت ختم ہو جاتی ہے لیکن احمدی فرقے کے لوگوں کا نظریہ ہے کہ نہیں نبوت مرزاغلام احمد پر آکر ختم ہوئی۔ [[پاکستان]] میں دوسرے [[مسلمان]] فرقوں کا احمدی فرقے کے لوگوں سے ختم نبوت کا جھگڑا رہتا ہے۔ احمدی فرقہ کے لوگ مرزا غلام احمد کے نام کے ساتھ علیہ السلام یعنی مرزا غلام احمد علیہ السلام لکھتے ہیں۔ مرزا غلام احمد کہتے ہیں کہ میرے دل میں اس دعوے کی بنیاد حدیث نہیں بلکہ قرآن اور وحی ہے۔ | ||
== مرزاغلام احمد کا دعوی | == مرزاغلام احمد کا نبوت دعوی == | ||
میں نے اپنے کشف میں دیکھا کہ میں خود خُدا ہوں ۔ | میں نے اپنے کشف میں دیکھا کہ میں خود خُدا ہوں ۔ | ||
اللہ تعالیٰ نے میرے جسم میں حلول کیا اور پھر میں نے نیا نظام، نیا آسمان اور نئی زمین پیدا کی۔ | اللہ تعالیٰ نے میرے جسم میں حلول کیا اور پھر میں نے نیا نظام، نیا آسمان اور نئی زمین پیدا کی۔ | ||
اللہ تعالیٰ نے مجھ سے کہا انت منی وانا منک ( تو مجھ سے میں تجھ سے ) وغیرہ وغیرہ۔ احمدی کہتے ہیں قرآن میں | اللہ تعالیٰ نے مجھ سے کہا انت منی وانا منک ( تو مجھ سے میں تجھ سے ) وغیرہ وغیرہ۔ احمدی کہتے ہیں قرآن میں 100 سے زائد آیتیں مرزا غلام احمد پر نازل ہوئیں اور یہ بھی عقیدہ ہے کہ احادیث کے بہت سے حصے مرزا کے لیئے لکھے گئے ہیں۔ سرا سر وحی والہام پر بنیاد رکھنے کے باوجود احمدی جماعت کا مسلک [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت و جماعت]] پر استوار کیا گیا ہے مرزا نے کہا ہے میں مسلمان ہوں اور اسلامی سب عقائد پر ایمان رکھتا ہوں جو اہل سنت و جماعت مانتے ہیں جو کہ ایک مسلمان کے عقائد ہیں وہ سارے عقائد 100 فیصد ہمارے ہیں۔ | ||
== ظہور امام مهدی == | == ظہور امام مهدی == | ||
امام مہدی علیہ اسلام ( جو مسیح موعود بھی ہیں ) کے ظہور کا وقت و زمانہ تیرھویں صدی ہجری کا آخری حصہ یا چودھویں صدی ھے کا ابتدائی حصہ ہے۔ اور وہ موعود امام مہدی قادیاں ضلع گورداسپور میں ۱۳۵۰ ھ میں مہدی آخر الزمان پیدا ہوا ۔ اور زبان اُس کی پنجابی ہے۔ ۱۳۶۸ ھ میں جوان ہوئے ۱۲۹۰ھ میں چالیس سال کی عمر میں وحی و الہام سے مشرف ہوئے ۱۳۱۱ ھ کے آغاز پر امام مہدی اور مسیح موعود ہونے کا بموجب حکم الہی دعوئی فرمایا <ref>مولوی نجم الغنی خان رامپوری ،مذہب اسلام، ضیا القرآن پبلیکیشنز لاہور</ref>۔ | امام مہدی علیہ اسلام ( جو مسیح موعود بھی ہیں ) کے ظہور کا وقت و زمانہ تیرھویں صدی ہجری کا آخری حصہ یا چودھویں صدی ھے کا ابتدائی حصہ ہے۔ اور وہ موعود امام مہدی قادیاں ضلع گورداسپور میں ۱۳۵۰ ھ میں مہدی آخر الزمان پیدا ہوا ۔ اور زبان اُس کی پنجابی ہے۔ ۱۳۶۸ ھ میں جوان ہوئے ۱۲۹۰ھ میں چالیس سال کی عمر میں وحی و الہام سے مشرف ہوئے ۱۳۱۱ ھ کے آغاز پر امام مہدی اور مسیح موعود ہونے کا بموجب حکم الہی دعوئی فرمایا <ref>مولوی نجم الغنی خان رامپوری ،مذہب اسلام، ضیا القرآن پبلیکیشنز لاہور</ref>۔ |