Jump to content

"تحریک جہاد اسلامی فلسطین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  23 اکتوبر 2023ء
سطر 22: سطر 22:


== نظریہ، مقاصد اور عقائد ==
== نظریہ، مقاصد اور عقائد ==
[[فائل:رمضان عبدالله محمد شلح.jpg|200px|تصغیر|بائیں|رمضان عبدالله محمد شلہ]]
[[فائل:رمضان عبدالله محمد شلح.jpg|200px|تصغیر|بائیں|رمضان عبدالله رمضان شلح]]
15 دسمبر 2009 کو شام کے شہر دمشق میں ورلڈ فیڈریشن  کے ایک وفد نے رمضان شلہ کا انٹرویو کیا تھا۔ انٹرویو میں اس نے دلیل دی کہ اسرائیلی نہ تو دو ریاستوں اور نہ ہی ایک ریاستی حل کو قبول کریں گے اور یہ کہ واحد انتخاب ہے۔ اسرائیل کی شکست تک مسلح جدوجہد جاری رکھیں گے۔
15 دسمبر 2009 کو شام کے شہر دمشق میں ورلڈ فیڈریشن  کے ایک وفد نے رمضان شلح کا انٹرویو کیا تھا۔ انٹرویو میں اس نے دلیل دی کہ اسرائیلی نہ تو دو ریاستوں اور نہ ہی ایک ریاستی حل کو قبول کریں گے اور یہ کہ واحد انتخاب ہے۔ اسرائیل کی شکست تک مسلح جدوجہد جاری رکھیں گے۔


ہم اس سرزمین کے مقامی لوگ ہیں۔ میں [[غزہ]] میں پیدا ہوا۔  میرا خاندان، بھائی اور بہنیں غزہ میں رہتے ہیں۔ لیکن مجھے ان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔ لیکن کسی بھی امریکی یا سائبیرین [[یہودی]] کو ہماری زمین لینے کی اجازت ہے۔ دو ریاستی حل کا آج کوئی امکان نہیں۔ وہ خیال مر چکا ہے۔ اور ایک ریاستی حل کا کوئی حقیقی امکان نہیں ہے
ہم اس سرزمین کے مقامی لوگ ہیں۔ میں [[غزہ]] میں پیدا ہوا۔  میرا خاندان، بھائی اور بہنیں غزہ میں رہتے ہیں۔ لیکن مجھے ان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔ لیکن کسی بھی امریکی یا سائبیرین [[یہودی]] کو ہماری زمین لینے کی اجازت ہے۔ دو ریاستی حل کا آج کوئی امکان نہیں۔ وہ خیال مر چکا ہے۔ اور ایک ریاستی حل کا کوئی حقیقی امکان نہیں ہے


میں کبھی بھی، کسی بھی حالت میں، اسرائیل کی ریاست کے وجود کو قبول نہیں کروں گا۔ مجھے یہودیوں کے ساتھ رہنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے ہم صدیوں سے امن کے ساتھ رہتے آئے ہیں۔ اور اگر نیتن یاہو سے پوچھا جائے کہ کیا ہم ایک ریاست میں اکٹھے رہ سکتے ہیں، تو میں ان سے کہوں گا: "اگر ہمارے پاس یہودیوں کے پورے فلسطین میں آنے کے برابر حقوق ہیں، اگر [[خالد مشعل]] اور رمضان شالہ جب چاہیں آ سکتے ہیں ، اور حیفہ کا دورہ کریں، اور اگر وہ چاہیں تو ہرزلیہ میں ایک گھر خریدیں، پھر ہم ایک نئی زبان سیکھ سکتے ہیں، اور بات چیت ممکن ہے۔
میں کبھی بھی، کسی بھی حالت میں، اسرائیل کی ریاست کے وجود کو قبول نہیں کروں گا۔ مجھے یہودیوں کے ساتھ رہنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے ہم صدیوں سے امن کے ساتھ رہتے آئے ہیں۔ اور اگر نیتن یاہو سے پوچھا جائے کہ کیا ہم ایک ریاست میں اکٹھے رہ سکتے ہیں، تو میں ان سے کہوں گا: "اگر ہمارے پاس یہودیوں کے پورے فلسطین میں آنے کے برابر حقوق ہیں، اگر [[خالد مشعل]] اور رمضان شلح جب چاہیں آ سکتے ہیں ، اور حیفہ کا دورہ کریں، اور اگر وہ چاہیں تو ہرزلیہ میں ایک گھر خریدیں، پھر ہم ایک نئی زبان سیکھ سکتے ہیں، اور بات چیت ممکن ہے۔
یگروپ ایک [[سنی]] جہادی تحریک ہے لیکن اس میں دیگر مذہبی عقائد شامل ہیں  <ref>Ahronheim, Anna and JP Staff. (3 November 2019). "Who is Abu Al-Ata: the man behind rocket fire from Gaza Strip?". Jerusalem Post website Archived 12 November 2019 at the Wayback Machine Retrieved 12 November 2019</ref>۔
یگروپ ایک [[سنی]] جہادی تحریک ہے لیکن اس میں دیگر مذہبی عقائد شامل ہیں  <ref>Ahronheim, Anna and JP Staff. (3 November 2019). "Who is Abu Al-Ata: the man behind rocket fire from Gaza Strip?". Jerusalem Post website Archived 12 November 2019 at the Wayback Machine Retrieved 12 November 2019</ref>۔