Jump to content

"حسن بن علی بن محمد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 19: سطر 19:
* عسکری: سامرا کو ایک فوجی علاقہ سمجھا جاتا تھا اور امام کو وہاں (یا وہاں کے محلے میں ) رہنے کی وجہ سے "عسکری" کا لقب دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ جیسا کہ مورخین نے تصریح کی ہے کہ اگر صرف "عسکری" کا لقب استعمال کیا جائے تو اس کا مطلب امام حسن عسکری ہے، نہ کہ ان کے والد۔
* عسکری: سامرا کو ایک فوجی علاقہ سمجھا جاتا تھا اور امام کو وہاں (یا وہاں کے محلے میں ) رہنے کی وجہ سے "عسکری" کا لقب دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ جیسا کہ مورخین نے تصریح کی ہے کہ اگر صرف "عسکری" کا لقب استعمال کیا جائے تو اس کا مطلب امام حسن عسکری ہے، نہ کہ ان کے والد۔
* زکی: وہ اپنے زمانے کے سب سے شریف اور پاکیزہ انسان تھے اور انہوں نے نیک اعمال کی راہ میں اپنی روح اور دل کو پاک کیا تھا۔
* زکی: وہ اپنے زمانے کے سب سے شریف اور پاکیزہ انسان تھے اور انہوں نے نیک اعمال کی راہ میں اپنی روح اور دل کو پاک کیا تھا۔
* ابن الرضا: یہ وہ لقب ہے جس کے لیے امام جواد اور امام عسکری علیہ السلام مشہور ہیں۔ <ref>مناقب ابن شہر آشوب، ج4، ص421؛ بحار الانوار، ج 50، ص 236۔ نورالابصار، ص 166</ref>
* ابن الرضا: یہ وہ لقب ہے جس کے لیے امام جواد اور امام عسکری مشہور ہیں۔ <ref>مناقب ابن شہر آشوب، ج4، ص421؛ بحار الانوار، ج 50، ص 236۔ نورالابصار، ص 166</ref>
== امامت ==
== امامت ==
[[امام ہادی علیہ السلام|حضرت امام ہادی علیہ السلام]] نے اپنے ایک ساتھی کو لکھا: ابو محمد، میرے بیٹے، مخلوق کے لحاظ سے، محمد کے خاندان کے سب سے صحت مند رکن ہیں، اور ان کی حکومت سب سے زیادہ مضبوط ہے، اور وہ میرے بیٹے تھے. سب سے بڑا بیٹا اور جانشین اور امامت و احکام کا سلسلہ اسی کے پاس ہے اور تم اس سے پوچھو کہ تم نے مجھ سے کیا پوچھا تھا۔
[[امام ہادی علیہ السلام|حضرت امام ہادی علیہ السلام]] نے اپنے ایک ساتھی کو لکھا: میرے بیٹے ابو محمد،،خلقت کے لحاظ سے، آل محمد سب سے صحت مند ہیں، اور ان کی حجت سب سے زیادہ مضبوط ہے، اور وہ میرے بیٹے اور جانشین ہیں اور امامت و علم کے حامل ہیں اور تم نے جو بھی مجھ سے پوچھا ہے اس سے پوچھو۔


شاہویہ بن عبداللہ کہتے ہیں: دسویں امام علیہ السلام نے مجھے مندرجہ ذیل مواد کے ساتھ ایک خط لکھا: "آپ امام سے پوچھنا چاہتے تھے اور آپ اس بات سے پریشان ہیں، لیکن آپ فکر نہ کریں! خدا لوگوں کو ہدایت کے بعد گمراہ نہیں کرتا... اب میرے بعد آپ کا امام میرا بیٹا ابو محمد ہے <ref>بندوں کے خلاف خدا کے دلائل جاننے میں رہنمائی، جلد 2، صفحہ 320</ref>۔
شاہویہ بن عبداللہ کہتے ہیں: دسویں امام علیہ السلام نے مجھے اس مضمون کا ایک خط لکھا: " تم نے امام کے بارے میں سوال کیا اورتم اس کے لئے فکر مند ہو، لیکن تم پریشان نہ ہو! خدا لوگوں کو ہدایت کے بعد گمراہ نہیں کرتا... اب میرے بعدتمہارا امام میرا بیٹا ابو محمد ہے <ref>بندوں کے خلاف خدا کے دلائل جاننے میں رہنمائی، جلد 2، صفحہ 320</ref>۔
== امام حسن اور قابل طلباء کی تربیت ==
== امام حسن اور قابل طلباء کی تربیت ==
امام حسن عسکری علیہ السلام دیگر معصوم ائمہ علیہم السلام کی طرح طلباء کی تربیت کے میدان میں خصوصی دلچسپی رکھتے تھے۔ جیسا کہ [[شیخ طوسی]] نے اپنے سو سے زائد اصحاب اور شاگردوں کا ذکر کیا ہے۔
امام حسن عسکری علیہ السلام دیگر معصوم ائمہ کی طرح شاگردوں کی تربیت کے لئے خاص اہتمام کیا۔ جیسا کہ [[شیخ طوسی]] نے آپ کے سو سے زائد اصحاب اور شاگردوں کا ذکر کیا ہے۔


== شہادت امام حسن عسکری علیہ السلام ==
== شہادت امام حسن عسکری علیہ السلام ==
عبیداللہ بن خاقان کے بیٹے کہتے ہیں: ایک دن وہ میرے والد کے پاس جو ایک معتبر وزیر تھے، خبر لائے کہ امام حسن علیہ السلام بیمار ہیں۔
عبیداللہ بن خاقان کے بیٹے کہتے ہیں: ایک دن کچھ لوگ میرے والد کے پاس جو ایک معتبر وزیر تھے، خبر لائے کہ امام حسن عسکری  علیہ السلام بیمار ہیں۔


میرے والد نے جلدی جلدی یہ خبر خلیفہ کو دی۔ خلیفہ نے اپنے پانچ معتمدوں کو حکم دیا - جس میں ناصر خادم بھی شامل تھے - کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر پر نظر رکھنے کا حکم دیا اور روزانہ صبح و شام ان کی حالت چیک کرنے کے لیے ایک ڈاکٹر مقرر کیا۔ دو دن کے بعد خبر لے آئے کہ ان کی بیماری مزید شدید ہو گئی ہے۔
میرے والد نے جلدی سے یہ خبر خلیفہ کو دی۔ خلیفہ نے اپنے پانچ معتمدین کو، جن میں نحریر خادم بھی شامل تھا، حکم دیا  کہ امام کے گھر پر نظر رکھی جائے  اور روزانہ صبح و شام ان کے معائنہ کے لیے ایک طبیب مقرر کیا۔ دو دن کے بعد بتایا گیا  کہ ان کی بیماری مزید شدید ہو گئی ہے۔


میرے والد محترم کے پاس گئے اور ڈاکٹروں کو حکم دیا کہ وہ وہاں سے نہ جائیں اور ساتھ ہی جج سے کہا کہ دس مشہور سائنسدانوں کو امام علیہ السلام کے سامنے رکھیں۔
میرے والد امام کے پاس گئے اورطبیبوں  کو حکم دیا کہ ان سے الگ نہ ہوں  اور ساتھ ہی قاضی القضاۃ سے کہا کہ دس مشہور علما  کو امام علیہ السلام کے ساتھ رکھیں۔


ایسا لگتا ہے کہ یہ سب اس کی موت کو قدرتی ظاہر کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ ویسے بھی امام شہید ہوئے اور اسی شہر سامرا میں اور اسی گھر میں دفن ہوئے جہاں ان کے والد کی تدفین ہوئی تھی <ref>الکافی، ج1، ص503۔</ref>
بظاہر  یہ سب اس لئے تھا تاکہ سب کو یہی لگے کہ وہ اپنی طبیعی موت سے اس دنیا سے گئے ہیں۔ بہرحال امام شہید ہوئے اور اسی شہر سامرا میں اور اسی گھر میں دفن ہوئے جہاں ان کے والد کی تدفین ہوئی تھی۔ <ref>الکافی، ج1، ص503۔</ref>


== حواله جات ==
== حواله جات ==
confirmed
821

ترامیم