"عمر بن خطاب" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 52: سطر 52:


یہ درخواست حاضرین میں سے ایک کی مخالفت کے ساتھ پوری ہوئی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت ادھوری رہ گئی۔ وہاں موجود لوگوں میں سے ایک نے کہا: نبی وہم ہے اور ہمارے لیے اللہ کی کتاب ہی کافی ہے۔ پھر صحابہ کے درمیان جھگڑا ہوا۔ صحابہ کے اختلاف کو دیکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں چھوڑنے کو کہا۔ اکثر ذرائع نے پیغمبر کی مخالفت کرنے والے کو خلیفہ ثانی کے طور پر شناخت کیا ہے لیکن بعض ذرائع نے اس کا نام نہیں بتایا ہے <ref>ابن حنبل، مسند الامام احمد بن حنبل، ۲۰۰۸م، ج۲، ص۴۵</ref>۔
یہ درخواست حاضرین میں سے ایک کی مخالفت کے ساتھ پوری ہوئی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت ادھوری رہ گئی۔ وہاں موجود لوگوں میں سے ایک نے کہا: نبی وہم ہے اور ہمارے لیے اللہ کی کتاب ہی کافی ہے۔ پھر صحابہ کے درمیان جھگڑا ہوا۔ صحابہ کے اختلاف کو دیکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں چھوڑنے کو کہا۔ اکثر ذرائع نے پیغمبر کی مخالفت کرنے والے کو خلیفہ ثانی کے طور پر شناخت کیا ہے لیکن بعض ذرائع نے اس کا نام نہیں بتایا ہے <ref>ابن حنبل، مسند الامام احمد بن حنبل، ۲۰۰۸م، ج۲، ص۴۵</ref>۔
شیعہ علماء کے مطابق پیغمبر اکرم (ص) حدیث کی دعوت سے امام علی علیہ السلام کی جانشینی پر زور دینا چاہتے تھے۔ لیکن وہاں موجود لوگوں میں سے کچھ نے اس کو بھانپ لیا اور اسے روک دیا۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==