"عمر بن خطاب" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 51: سطر 51:
اسی جنگ میں ان کے چچا زید بن خطاب کو ساتھیوں نے مسیلمہ کے ہاتھوں قتل کر دیا اور عمر نے عبداللہ کو قلیل مزاج سمجھ کر اس کی سرزنش کرنے کی کوشش کی  <ref>تاریخ طبری، ج۲، ص۲۸۰؛ الکامل، ج۲، ص۳۶۶</ref>۔ اپنے والد کے دور خلافت میں وہ بعض فتوحات اور مہمات میں پیش پیش رہے۔ تاریخی اطلاعات کے مطابق اس نے سعید بن العاص کی کمان میں خراسان اور جرجان کی فتح میں حصہ لیا <ref>تاریخ طبری، ج۲، ص۶۰۷</ref>۔
اسی جنگ میں ان کے چچا زید بن خطاب کو ساتھیوں نے مسیلمہ کے ہاتھوں قتل کر دیا اور عمر نے عبداللہ کو قلیل مزاج سمجھ کر اس کی سرزنش کرنے کی کوشش کی  <ref>تاریخ طبری، ج۲، ص۲۸۰؛ الکامل، ج۲، ص۳۶۶</ref>۔ اپنے والد کے دور خلافت میں وہ بعض فتوحات اور مہمات میں پیش پیش رہے۔ تاریخی اطلاعات کے مطابق اس نے سعید بن العاص کی کمان میں خراسان اور جرجان کی فتح میں حصہ لیا <ref>تاریخ طبری، ج۲، ص۶۰۷</ref>۔


تاریخی اور روایتی ذرائع کے مطابق جب پیغمبر اسلام اپنی زندگی کے آخری ایام میں (25 صفر، 11 ہجری کو) بیمار ہوئے تو آپ نے اپنے بعد مسلمانوں کو گمراہ ہونے سے روکنے کے لیے قلم اور دوا طلب کی۔
یہ درخواست حاضرین میں سے ایک کی مخالفت کے ساتھ پوری ہوئی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت ادھوری رہ گئی۔ وہاں موجود لوگوں میں سے ایک نے کہا: نبی وہم ہے اور ہمارے لیے اللہ کی کتاب ہی کافی ہے۔ پھر صحابہ کے درمیان جھگڑا ہوا۔ صحابہ کے اختلاف کو دیکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں چھوڑنے کو کہا۔ اکثر ذرائع نے پیغمبر کی مخالفت کرنے والے کو خلیفہ ثانی کے طور پر شناخت کیا ہے لیکن بعض ذرائع نے اس کا نام نہیں بتایا ہے <ref>ابن حنبل، مسند الامام احمد بن حنبل، ۲۰۰۸م، ج۲، ص۴۵</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==