Jump to content

"پاکستان پیپلز پارٹی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 67: سطر 67:
پاکستان کا ایٹمی پروگرام ذوالفقار علی بھٹو کی پہلی حکومت کے ساتھ شروع کیا گیا تھا جس کا نعرہ تھا کہ ’’اگر پاکستانی عوام گھاس کھانے پر مجبور ہوئے تو ہم ایٹم بم بنائیں گے‘‘۔<br>
پاکستان کا ایٹمی پروگرام ذوالفقار علی بھٹو کی پہلی حکومت کے ساتھ شروع کیا گیا تھا جس کا نعرہ تھا کہ ’’اگر پاکستانی عوام گھاس کھانے پر مجبور ہوئے تو ہم ایٹم بم بنائیں گے‘‘۔<br>
فرقہ واریت کو کم کرنے اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کے لیے، پارٹی نے غریب کسانوں میں زمینیں تقسیم کیں اور پاکستانی سٹیل ملیں لگائیں۔
فرقہ واریت کو کم کرنے اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کے لیے، پارٹی نے غریب کسانوں میں زمینیں تقسیم کیں اور پاکستانی سٹیل ملیں لگائیں۔
مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے 1988 سے 1990 اور 1993 سے 1996 تک اپنے مختصر دور حکومت میں خواتین کے پولیس سٹیشن قائم کیے اور خواتین کو کاروبار کے لیے قرضے دیے۔ ویانا ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس کو 1993 میں تسلیم کیا گیا۔ وہ سپریم کورٹ میں ایک حق پرست اور خاتون جج کے طور پر تعینات ہوئیں۔
مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے 1988 سے 1990 اور 1993 سے 1996 تک اپنے مختصر دور حکومت میں خواتین کے پولیس سٹیشن قائم کیے اور خواتین کو کاروبار کے لیے قرضے دیے۔ ویانا ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس کو 1993 میں تسلیم کیا گیا۔ وہ سپریم کورٹ میں ایک حق پرست اور خاتون جج کے طور پر تعینات ہوئیں۔<br>
2006 میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار رتنا بھگوان داس چاولہ نامی ہندو خاتون پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئیں۔
انہوں نے آئین کی 18ویں ترمیم کی منظوری دی جس سے صوبوں کو اختیارات مل گئے۔ صوبہ سرحد کا نام بدل کر خیبر پختونخواہ رکھ دیا گیا۔
ملکی تاریخ میں پہلی بار فہیمدہ مرزا نامی خاتون کو قومی اسمبلی کی سپیکر مقرر کر دیا گیا۔
2018 میں سینیٹ انتخابات کے بعد شیری رحمان پارلیمنٹ میں پہلی اپوزیشن لیڈر بنیں۔


= حوالہ جات =
= حوالہ جات =
[[زمرہ:پاکستان]]
[[زمرہ:پاکستان]]