9,666
ترامیم
سطر 60: | سطر 60: | ||
معتبر ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق شہر مدینہ میں پانچویں امام کی زندگی کا وقت زیادہ تر دینی علم کی نشرواشاعت اور شیعوں کی رہنمائی اور طلباء کی تربیت کے لیے وقف تھا۔ امام باقر علیہ السلام کا زمانہ خاص طور پر مدینہ میں عظیم فقہاء کے ظہور کا زمانہ تھا۔ اس دور میں غیر ملکی فتوحات اور خانہ جنگیوں سے نجات پانے والے مسلمان کسی حد تک اسلامی سرزمین کے اطراف و اکناف سے مدینہ منورہ پہنچے جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا شہر تھا۔ اور ان کے ۔اور رعایا، احکام الٰہی اور اسلامی فقہ کو سیکھنے کے لیےاصحاب عظیم فقہاء اور مفسرین، جن میں سعید بن مسیب (متوفی 94)، عروہ بن زبیر (متوفی 94)، خیرہ بن زید بن ثابت (متوفی 99)، ربیع الراعی (وفات 136)، سفیان بن عیینہ شامل ہیں۔اور محمد بن شہاب زہری (متوفی 124) اس شہر میں جمع تھے۔ بالخصوص جب سے عمر بن عبدالعزیز کے دور میں حدیث لکھنے پر پابندی ختم کر دی گئی تھی ۔ | معتبر ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق شہر مدینہ میں پانچویں امام کی زندگی کا وقت زیادہ تر دینی علم کی نشرواشاعت اور شیعوں کی رہنمائی اور طلباء کی تربیت کے لیے وقف تھا۔ امام باقر علیہ السلام کا زمانہ خاص طور پر مدینہ میں عظیم فقہاء کے ظہور کا زمانہ تھا۔ اس دور میں غیر ملکی فتوحات اور خانہ جنگیوں سے نجات پانے والے مسلمان کسی حد تک اسلامی سرزمین کے اطراف و اکناف سے مدینہ منورہ پہنچے جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا شہر تھا۔ اور ان کے ۔اور رعایا، احکام الٰہی اور اسلامی فقہ کو سیکھنے کے لیےاصحاب عظیم فقہاء اور مفسرین، جن میں سعید بن مسیب (متوفی 94)، عروہ بن زبیر (متوفی 94)، خیرہ بن زید بن ثابت (متوفی 99)، ربیع الراعی (وفات 136)، سفیان بن عیینہ شامل ہیں۔اور محمد بن شہاب زہری (متوفی 124) اس شہر میں جمع تھے۔ بالخصوص جب سے عمر بن عبدالعزیز کے دور میں حدیث لکھنے پر پابندی ختم کر دی گئی تھی ۔ | ||
فقہ و حدیث کے فروغ کے اس دور میں امام باقر علیہ السلام اور ان کے فرزند امام صادق علیہ السلام کا علم و معرفت سب پر آشکار ہو گیا اور دینیات کے اصول اور بنیادیں، فقہ اور دیگر شیعہ مذہبی تعلیمات، جن کے یہ دونوں امام سب سے زیادہ بیان کرنے والے تھے، ان کے راویوں اور طالب علموں نے مرتب کی اور دنیا میں پھیلائی۔ بہت سے مجتہدوں اور دیگر فقہی مکاتب کے بانیوں نے ان دونوں ائمہ سے استفادہ کیا ہے اور اسی وجہ سے پانچویں امام کے لیے "باقر" کے لقب کو عام کرنا جو کہ ایک مکمل سائنسی لقب ہے، بہت معنی خیز ہے۔ | |||
== حواله جات == | == حواله جات == |