9,666
ترامیم
سطر 58: | سطر 58: | ||
اس نبی کی زندگی دس اموی خلفاء ( معاویہ بن ابی سفیان سے ہشام بن عبدالملک تک) کی حکومت میں تھی اور ان کی امامت کے ایام ان میں سے پانچ کی حکومت میں تھے ( ولید بن عبدالملک (متوفی 96) ، سلیمان بن عبدالملک (متوفی 99) اور عمر بن عبدالعزیز (متوفی 101)، یزید بن عبدالملک (متوفی 105) اور ہشام بن عبدالملک (متوفی 125ء) کا موازنہ کیا گیا۔ | اس نبی کی زندگی دس اموی خلفاء ( معاویہ بن ابی سفیان سے ہشام بن عبدالملک تک) کی حکومت میں تھی اور ان کی امامت کے ایام ان میں سے پانچ کی حکومت میں تھے ( ولید بن عبدالملک (متوفی 96) ، سلیمان بن عبدالملک (متوفی 99) اور عمر بن عبدالعزیز (متوفی 101)، یزید بن عبدالملک (متوفی 105) اور ہشام بن عبدالملک (متوفی 125ء) کا موازنہ کیا گیا۔ | ||
معتبر ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق شہر مدینہ میں پانچویں امام کی زندگی کا وقت زیادہ تر دینی علم کی نشرواشاعت اور شیعوں کی رہنمائی اور طلباء کی تربیت کے لیے وقف تھا۔ امام باقر علیہ السلام کا زمانہ خاص طور پر مدینہ میں عظیم فقہاء کے ظہور کا زمانہ تھا۔ اس دور میں غیر ملکی فتوحات اور خانہ جنگیوں سے نجات پانے والے مسلمان کسی حد تک اسلامی سرزمین کے اطراف و اکناف سے مدینہ منورہ پہنچے جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا شہر تھا۔ اور ان کے ۔اور رعایا، احکام الٰہی اور اسلامی فقہ کو سیکھنے کے لیےاصحاب عظیم فقہاء اور مفسرین، جن میں سعید بن مسیب (متوفی 94)، عروہ بن زبیر (متوفی 94)، خیرہ بن زید بن ثابت (متوفی 99)، ربیع الراعی (وفات 136)، سفیان بن عیینہ شامل ہیں۔اور محمد بن شہاب زہری (متوفی 124) اس شہر میں جمع تھے۔ بالخصوص جب سے عمر بن عبدالعزیز کے دور میں حدیث لکھنے پر پابندی ختم کر دی گئی تھی ۔ | |||
== حواله جات == | == حواله جات == |