Jump to content

"آغاخانيه" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 52: سطر 52:
آغا خانی، مغربی ثقافت سے شدید متاثر ہونے کی وجہ سے، مغربی تہذیب کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے میں کوئی دشواری محسوس نہیں کرتے۔ آغا خان سوم اور چہارم اور پنجم شریعت اسلامی کے پابند نہیں تھے اور خود کو شریعت کے تابع نہیں سمجھتے تھے۔ نزاریوں کا ماننا ہے کہ موجودہ ائمہ قیامت ہیں، اس لیے شریعت منسوخ ہو چکی ہے۔ اسی وجہ سے ماضی میں اسماعیلیوں میں پائی جانے والی اباحیت پسندی آج بھی جاری ہے۔<ref> بدوی، عبد الرحمن، مذاهب الاسلامیین، ، ج۱، ص۱۰۷۸ دارالعلم للملایین، بیروت، ۱۹۹۶م</ref>.  
آغا خانی، مغربی ثقافت سے شدید متاثر ہونے کی وجہ سے، مغربی تہذیب کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے میں کوئی دشواری محسوس نہیں کرتے۔ آغا خان سوم اور چہارم اور پنجم شریعت اسلامی کے پابند نہیں تھے اور خود کو شریعت کے تابع نہیں سمجھتے تھے۔ نزاریوں کا ماننا ہے کہ موجودہ ائمہ قیامت ہیں، اس لیے شریعت منسوخ ہو چکی ہے۔ اسی وجہ سے ماضی میں اسماعیلیوں میں پائی جانے والی اباحیت پسندی آج بھی جاری ہے۔<ref> بدوی، عبد الرحمن، مذاهب الاسلامیین، ، ج۱، ص۱۰۷۸ دارالعلم للملایین، بیروت، ۱۹۹۶م</ref>.  


===باطنی تاویلات جو شرعی ظواہر کو باطل کرتی ہیں===
===باطنی تاویلات جو ظوهر شرعت کے مخالف ہیں===
آغا خانی فرقہ باطنی تاویلات کرتا ہے جو شرعی احکام کو باطل کر دیتی ہیں۔ وہ نماز، روزہ، حج جیسے احکام کو منسوخ اور قابل تغیر سمجھتے ہیں۔ اس عقیدے کے مطابق، وہ شریعت کو مسترد کرتے ہیں اور بے حد اباحیت پسندی کی راہ پر چل پڑتے ہیں۔ اسلامی فرقوں کے اجماع کے مطابق، ایسا عقیدہ کفر اور اسلام سے خارج ہونے کا سبب بنتا ہے۔ اسی وجہ سے جب "مجمع التقریب بین المذاہب الاسلامیہ" میں تمام اسلامی مکاتب فکر کے نمائندوں کو پیش کیا گیا، تو اس فرقے کا نمائندہ پیش نہیں کیا جا سکا، کیونکہ تمام اسلامی فرقوں نے اس فرقے کے اسلامی ہونے کو تسلیم نہیں کیا۔
آغا خانی فرقہ باطنی تاویلات کرتا ہے جو شرعی احکام کو باطل کر دیتی ہیں۔ وہ نماز، روزہ، حج جیسے احکام کو منسوخ اور قابل تغیر سمجھتے ہیں۔ اس عقیدے کے مطابق، وہ شریعت کو مسترد کرتے ہیں اور بے حد اباحیت پسندی کی راہ پر چل پڑتے ہیں۔ اسلامی فرقوں کے اجماع کے مطابق، ایسا عقیدہ کفر اور اسلام سے خارج ہونے کا سبب بنتا ہے۔ اسی وجہ سے جب "مجمع التقریب بین المذاہب الاسلامیہ" میں تمام اسلامی مکاتب فکر کے نمائندوں کو پیش کیا گیا، تو اس فرقے کا نمائندہ پیش نہیں کیا جا سکا، کیونکہ تمام اسلامی فرقوں نے اس فرقے کے اسلامی ہونے کو تسلیم نہیں کیا۔


65

ترامیم