6,769
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 57: | سطر 57: | ||
نبطیہ لبنان میں سرگرمیاں، راغب کی اسلامی عملی میدان کا ایک حصہ تھا۔ اس کی اسلامی تحریک نے بہت ساری اسلامی تحریکوں کو متاثر کیا۔ کارروائی کے شعبے میں اس کے سب سے اہم اقدامات یہ تھے: | نبطیہ لبنان میں سرگرمیاں، راغب کی اسلامی عملی میدان کا ایک حصہ تھا۔ اس کی اسلامی تحریک نے بہت ساری اسلامی تحریکوں کو متاثر کیا۔ کارروائی کے شعبے میں اس کے سب سے اہم اقدامات یہ تھے: | ||
1۔ جبل عامل راغب کا پہلا عملی کام امر بالمعروف اور نہی از منکر تھا۔ نماز جماعت کے بعد، خطبات اور دروس کے ذریعے لوگوں کی اصلاح کا کام جو انہوں اس سے پہلے جبشیت میں انجام دیتا تھا۔۔ آپ کچھ مدت کے لئے اپنی بیوی کے گھر رہتے تھے، اس کے بعد آپ اپنے آباؤ اجداد کے گھر اور بعد میں عالم دین کے مخصوص گھر میں رہائیش پذیر ہوئے۔ مسجد اان کا محبوب مکان تھا اور خاص اہتمام کے ساتھ مسجد نماز میں پڑھتے | 1۔ جبل عامل راغب کا پہلا عملی کام امر بالمعروف اور نہی از منکر تھا۔ نماز جماعت کے بعد، خطبات اور دروس کے ذریعے لوگوں کی اصلاح کا کام جو انہوں اس سے پہلے جبشیت میں انجام دیتا تھا۔۔ آپ کچھ مدت کے لئے اپنی بیوی کے گھر رہتے تھے، اس کے بعد آپ اپنے آباؤ اجداد کے گھر اور بعد میں عالم دین کے مخصوص گھر میں رہائیش پذیر ہوئے۔ مسجد اان کا محبوب مکان تھا اور خاص اہتمام کے ساتھ مسجد نماز میں پڑھتے تھے۔ انہوں نے پھٹے قرآنوں کے کاغذات کرکے پریس کو دیتے تھے۔ پہلی بار تقریر کرنا ان کے لیے ایک مشکل کام تھا اسی لیے کتاب اور کو دیکھ کر تقریر کیا کرتے تھے لیکن کچھ مدت کے بعد آپ مشہور خطباء کے صف میں شامل ہوگئے۔ | ||
آپ قرآن مجید کے ساتھ لگاؤ تھا خطبات اور دروس کے آغاز میں انہوں نے قرآن کی آیات کو پڑھ کر آیات کی تفسسیر اور تشریح کرتے تھے۔ شیخ راغب بچوں اور جوانوں کو خاص توجہ دیتے تھے۔ | |||
2۔ ان کا عملی کام نماز جمعہ کا اقامہ تھا۔ اس سے پہلے صرف بیروت "برج البراجنۂہ" میں ڈاکٹر صادقی تہرانی کی امامت نماز جمعہ منعقد ہوتا تھا۔ کے پاس کی گئی تھی۔اابتدائی وقتوں میں نماز جمعہ کا زیادہ استقبال نہیں ہوا کیونکہ بعض شیعہ فقہاء کے نزدیک نماز جمعہ صرف ایک عادل حاکم کے دور میں واجب ہے۔ کبھی 5 یا 7 افراد جمعہ کی نماز میں شریک ہوتے تھے وقت گزرنے کے ساتھ نمازیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ | |||
اس علاقہ میں نماز جمعہ علماء کی کمی باوجود مومنوں کے لئے جمع ہونے کا ایک اچھا موقع تھا ، جو اس کی فضیلت اور ثواب سے الگ فائدہ تھا۔ نماز جمعہ کافی آثار تھے جن میں مومنوں کی ایک دوسرے سے واقفیت ، معاشرتی اور اجتماعی کاموں میں تعاون، نماز جمعہ کے خطبوں میں سیاسی مسائل کا بیان ہونا اور مجالس میں مومنین کی تعداد میں اضافہ ہونا اور ان مجالس میں ان کی تربیت۔ | |||
شیخ راغب نے جنوبی لبنان پر اسرائیل قابض ہونے تک نماز جمعہ کو برقرار رکھا۔ ان کا یہ عقیدہ تھا کہ جمعہ کی نماز کا ایک اہم پیغام یہ ہے کہ وہ [[مسلمان]] قابض حکومت کے ساتھ تعاون نہ کرنا سکھائیں ، اور جمعہ کا دن ہفتہ کا ایک اہم ترین دن ہے۔ | |||
== ایران کا سفر == | == ایران کا سفر == |