Jump to content

"ابو مہدی المہندس" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 42: سطر 42:
== شہیدانِ مقاومت کو نشانہ بنانا تمام معاہدوں اور قوانین کی خلاف ورزی تھی ==
== شہیدانِ مقاومت کو نشانہ بنانا تمام معاہدوں اور قوانین کی خلاف ورزی تھی ==
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے امریکہ کی جانب سے شہیدانِ مقاومت کو نشانہ بنانے کے جرم پر کہا کہ ابو مہدی المہندس اور جنرل قاسم سلیمانی پر ہونے والا حملہ واشنگٹن کے ساتھ ہونے والے ہمارے تمام معاہدوں اور قوانین پر کاری ضرب تھا۔ محمد شیاع السوڈانی نے حال ہی میں الحشد الشعبی پر ہونے والے ڈرون حملے کے حوالے سے بھی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ الحشد الشعبی کی فورسز باضابطہ طور پر ہماری حکومت کے زیر اثر کام کرتی ہیں اور ہماری مسلح افواج کا لازمی جزو ہیں<ref>[https://www.islamtimes.com/ur/news/1107181/%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D9%85%D9%82%D8%A7%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B4%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%88%D8%B1%D8%B2%DB%8C-%D8%AA%DA%BE%DB%8C-%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%B4%DB%8C%D8%A7%D8%B9-%D8%A7%D9%84%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C شہیدانِ مقاومت کو نشانہ بنانا تمام معاہدوں اور قوانین کی خلاف ورزی تھی، محمد شیاع السوڈانی]- شائع شدہ از: 5 جون 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1 جنوری 2024ء-</ref>۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے امریکہ کی جانب سے شہیدانِ مقاومت کو نشانہ بنانے کے جرم پر کہا کہ ابو مہدی المہندس اور جنرل قاسم سلیمانی پر ہونے والا حملہ واشنگٹن کے ساتھ ہونے والے ہمارے تمام معاہدوں اور قوانین پر کاری ضرب تھا۔ محمد شیاع السوڈانی نے حال ہی میں الحشد الشعبی پر ہونے والے ڈرون حملے کے حوالے سے بھی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ الحشد الشعبی کی فورسز باضابطہ طور پر ہماری حکومت کے زیر اثر کام کرتی ہیں اور ہماری مسلح افواج کا لازمی جزو ہیں<ref>[https://www.islamtimes.com/ur/news/1107181/%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D9%85%D9%82%D8%A7%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B4%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%88%D8%B1%D8%B2%DB%8C-%D8%AA%DA%BE%DB%8C-%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%B4%DB%8C%D8%A7%D8%B9-%D8%A7%D9%84%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C شہیدانِ مقاومت کو نشانہ بنانا تمام معاہدوں اور قوانین کی خلاف ورزی تھی، محمد شیاع السوڈانی]- شائع شدہ از: 5 جون 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1 جنوری 2024ء-</ref>۔
== شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی آخری گفتگو کیا تھی؟ ==
شہید قاسم اور انکے جگری دوست شہید ابو مہدی المہندس میں آخری بار کیا باتیں ہوئیں؟ اس کا انکشاف عراق کی العہد ویب سائٹ نے کیا ہے۔
عراق کی العہد ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا ہے کہ شہید ابو مہدی المہندس جس شب شہید ہوئے، اُس شب وہ بیمار تھے اور انکی حالت اچھی نہیں تھی، مگر پھر بھی وہ مُصِر تھے کہ اپنے جگری دوست جنرل قاسم سلیمانی کے استقبال کو ایئرپورٹ جائیں گے۔
العہد ویب سائٹ نے شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کے بارے میں سلسلہ وار داستانیں پاڈکاسٹ کی شکل میں نشر کی ہیں۔ اُسی سلسلے کی ایک قسط میں اُس نے شبِ شہادت دونوں شہیدوں کے مابین ہونے والی آخری گفتگو سے پردہ اٹھایا ہے۔
العہد کے مطابق دونوں شہیدوں نے شہادت سے پانچ روز قبل ایک دوسرے سے ملاقات کی تھی۔
جس شب امریکی دہشتگردوں نے محاذِ استقامت کے ان دو عظیم کمانڈروں کو شہید کیا، اُس شب ابو مہدی بیمار تھے اور خود کو اس قابل نہیں دیکھ رہے تھے کہ جنرل قاسم کے استقبال کو ایئرپورٹ جائیں۔ اسی لئے انہوں نے جنرل قاسم سلیمانی سے رابطہ کر کے ان سے کہا کہ انکی حالت اچھی نہیں ہے اور اگر ممکن ہو تو وہ اپنے سفر کو کچھ دن کے لئے ٹال دیں تاکہ وہ طبیعت ٹھیک ہو جانے کے بعد انکے استقبال کو ایئرپورٹ تک جا سکیں۔
شہید جنرل سلیمانی نے بھی شہید ابو مہدی سے کہا کہ انہیں ایئرپورٹ آنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور وہ اپنے ساتھیوں میں سے کسی کو ایئرپورٹ بھیج دیں۔
مگر شہید ابو مہدی نے کہا کہ نہیں، اگر آپ آنا ہی چاہتے ہیں، تو میں ہی آپ کو ریسیو کرنے کے لئے ایئرپورٹ آؤں گا۔
العہد ویب سائٹ نے مزید لکھا ہے کہ شہید ابو مہدی المہندس کبھی شہید قاسم سلیمانی سے جدا نہیں ہوتے تھے اور انکی عادت یہ تھی کہ جب کبھی شہید قاسم سلیمانی عراق کا سفر کرتے تو خود ہی انکے استقبال کو جاتے اور ہمیشہ ان کے ساتھ رہتے تھے
اور واپسی کے وقت بھی انہیں رخصت کرنے کے لئے فلائٹ تک جایا کرتے تھے۔ انہوں نے اپنی اسی عادت کے مطابق شبِ شہادت بھی عمل کیا اور خود ہی شہید قاسلم سلیمانی کے استقبال کو بغداد ایئرپورٹ پہنچے تاکہ اس بار ہمیشہ کے لئے انکے ہمراہ ہو جائیں۔
ایک بار شہید ابو مہدی سے ایک انٹرویو میں یہ پوچھا گیا کہ وہ کون سی شخصیت ہے جسے دیکھ کر انہیں سکون ملتا ہے، ان کا جواب تھا کہ: ’’قاسم سلیمانی‘‘<ref>[https://urdu.sahartv.ir/news/islamic_world-i398733 شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی آخری گفتگو کیا تھی؟]- شائع شدہ از: 1جون 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1جنوری 2024ء</ref>۔


== شہادت ==
== شہادت ==