4,918
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 67: | سطر 67: | ||
== شیعہ علماء کونسل کی بنیاد == | == شیعہ علماء کونسل کی بنیاد == | ||
آیت اللہ آصف محسنی نے افغانستان کی شیعہ علماء کونسل کی بنیاد رکھی تھی جس کا اپنا منشور ہے؛ اس منشور کے مطابق تمام شیعہ علماء پر فرض ہے کہ تقریب مذاہب (اور شیعہ سنی اتحاد) کے لئے کوشش کریں۔ یہ کونسل 65 شعبوں اور 2000 اراکین پر مشتمل ہے۔ سماجی سلسلے میں بھی آیت اللہ آصف محسنی نے"تمدن ٹیلی وژن" کی بنیاد رکھی ہے<ref>[https://ahl-ul-bayt.org/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/item/%D8%BA%D9%81%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A2%D8%B5%D9%81-%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D8%AF%D8%AA-%D9%BE%D8%B3%D9%86%D8%AF-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%A8%D8%B5%DB%8C%D8%B1%D8%AA-%D9%81%D9%82%DB%8C%DB%81-%D8%AA%DA%BE%DB%92 غفاری: آیت اللہ آصف محسنی جدت پسند اور بابصیرت فقیہ تھے]- شائع شدہ از: 25 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 31 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | آیت اللہ آصف محسنی نے افغانستان کی شیعہ علماء کونسل کی بنیاد رکھی تھی جس کا اپنا منشور ہے؛ اس منشور کے مطابق تمام شیعہ علماء پر فرض ہے کہ تقریب مذاہب (اور شیعہ سنی اتحاد) کے لئے کوشش کریں۔ یہ کونسل 65 شعبوں اور 2000 اراکین پر مشتمل ہے۔ سماجی سلسلے میں بھی آیت اللہ آصف محسنی نے"تمدن ٹیلی وژن" کی بنیاد رکھی ہے<ref>[https://ahl-ul-bayt.org/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/item/%D8%BA%D9%81%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A2%D8%B5%D9%81-%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D8%AF%D8%AA-%D9%BE%D8%B3%D9%86%D8%AF-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%A8%D8%B5%DB%8C%D8%B1%D8%AA-%D9%81%D9%82%DB%8C%DB%81-%D8%AA%DA%BE%DB%92 غفاری: آیت اللہ آصف محسنی جدت پسند اور بابصیرت فقیہ تھے]- شائع شدہ از: 25 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 31 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | ||
== آیت اللہ محسنی، ایک عالم سوگوار ہے == | |||
آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد آصف محسنی 5 اگست 2019ء کو رحلت فرما گئے، اس روز ہم اپنے محبوب [[سید عارف حسین الحسینی|شہید علامہ عارف حسین الحسینی]] کا روز شہادت منا رہے تھے کہ غم فزوں تر ہوگیا۔ آیت اللہ آصف محسنی جہان علم و فضل میں بلند پایہ مقام رکھتے تھے، وہ مرد جہاد اور میدان سیاست کے کہنہ کار شناور بھی تھے۔ انھوں نے اتحاد امت کے لیے ایسی گراں قدر خدمات انجام دیں کہ ہر کوئی ان کے لیے رطب اللسان اور خراج عقیدت پیش کر رہا ہے۔ | |||
ان کی جدائی کا غم ہے کہ جس نے ایک عالم کو سوگوار کر دیا ہے۔ اتنا بڑا انسان ہم سے رخصت ہوا کہ ملکوں ملکوں، بستی بستی جس کی جدائی پر اہل ایمان و اسلام غم رسیدہ ہیں۔ کم لوگ ہوتے ہیں کہ جو دنیائے دانش میں کچھ نیا کرکے دکھاتے ہیں اور کاروان علم کو کسی نئی منزل تک پہنچاتے ہیں۔ آیت اللہ آصف محسنی انہی گنے چنے افراد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ علم حدیث میں ان کے چند کارنامے ہمیشہ اہل علم و تحقیق سے داد و تحسین پاتے رہیں گے۔ | |||
علم اخلاق پر ان کی کتاب قرن ہا قرن میں کیے ہوئے اس شعبے میں کارناموں میں ایک گرانبہا اور معتبر اضافہ ہے۔ جس میں ہر روایت صحت کے علمی اصولوں پر پرکھ کر شامل کی گئی ہے۔ علم اصول میں ان کی کتاب ماہرین علم اصول سے خراج تحسین وصول کرتی رہے گی۔ فقہ میں انھوں نے طبی اور جہادی موضوعات پر الگ سے رسالے مرتب کیے۔ انھوں نے اتحاد امت کے لیے بھی ایک فقیہ کی حیثیت سے فتاویٰ بیان کیے۔ | |||
== تعلیمی سرگرمیان == | |||
انہوں نے ایک ایسی یونیورسٹی قائم کرکے دکھا دی، جس میں شیعہ سنی مکاتب فکر کے طلبہ اور علماء اپنے اپنے مکتب کے مطابق تعلیم دیتے اور تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ کلامی موضوعات پر بھی ان کا چھوڑا ہوا سرمایہ قابل قدر ہے۔ وہ [[شام]]، [[عراق]]، [[ایران]]، افغانستان اور [[پاکستان]] میں دینی اور علمی مراکز میں تدریس کرتے رہے۔ اس طرح سے ان کے طلبہ ملکوں ملکوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ | |||
ان کے علم کی دھاک ہر جگہ پر بیٹھی ہوئی ہے۔ افغانستان جیسے تباہ حال ملک میں انھوں نے تعمیری جذبے سے بہت سے کام کیے۔ جمہوری اور سیاسی عمل میں ان کا کردار نقش آٖفریں رہا۔ افغانستان کا سرکاری نام اسلامی جمہوریہ افغانستان انہی کی تحریک پر رکھا گیا۔ انھوں نے ایک ایسا آئین تیار کرنے میں کردار ادا کیا، جو سب کے حقوق کی حفاظت کرتا ہے اور سنی اور شیعہ کو برابر کے شہری بنا دیتا ہے۔ انھوں نے تمدن کے نام سے ایک ٹی وی چینل شروع کیا، جو اسلامی افکار و تہذیب کا ترجمان بن گیا۔ ان کی کہی ہوئی باتیں سند کے طور پر پیش کی جاتی ہیں۔ اپنی چوراسی سالہ فعال اور بھرپور زندگی میں ایک سو اسی کے قریب کتابیں چھوڑ کر جانا ایک پرکار ایمانی وجود کی اعجاز نمائی کے سوا اور کیا کہلا سکتا ہے<ref>[https://www.islamtimes.com/ur/article/809792/%D8%A7-%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%B3%D9%88%DA%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DB%81%DB%92 آیت اللہ محسنی، ایک عالم سوگوار ہے]- شائع شدہ از: 9 اگست 2019ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 31 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | |||
== علمی آثار == | == علمی آثار == | ||
انہوں نے مذہب، سیاست، [[فقہ]] و دیگر موضوعات پر 64 سے زائد کتب تحریر کیں۔ ان کی چند اہم ترین کتابیں درج ذیل ہیں۔ | انہوں نے مذہب، سیاست، [[فقہ]] و دیگر موضوعات پر 64 سے زائد کتب تحریر کیں۔ ان کی چند اہم ترین کتابیں درج ذیل ہیں۔ | ||
سطر 120: | سطر 129: | ||
== وفات == | == وفات == | ||
آیت اللہ محمد آصف محسنی 5 اگست 2019ء کو کابل میں وفات پا گئے۔ان کے جسد خاکی کو 6 اگست 2019ء کو حوزهٔ علمیه خاتم النبیین ، کابل کی عمارت کے احاطے میں دفن کیا گیا۔ | آیت اللہ محمد آصف محسنی 5 اگست 2019ء کو کابل میں وفات پا گئے۔ان کے جسد خاکی کو 6 اگست 2019ء کو حوزهٔ علمیه خاتم النبیین ، کابل کی عمارت کے احاطے میں دفن کیا گیا۔ | ||
== آیت اللہ آصف محسنی کے انتقال پر رہبر انقلاب اسلامی کا تعزیتی پیغام == | |||
[[ سید علی خامنہ ای|رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای]] نے اپنے ایک پیغام میں افغانستان کی شیعہ علما کونسل کے چیئرمین عالم مجاہد آیت اللہ حاج شیخ محمد آصف محسنی کے انتقال پر مرحو کے اہل خانہ اور افغانستان و ایران میں ان کے عقیدتمندوں کو تعزیت پیش کی ہے۔ | |||
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے افغانستان کے معروف عالم دین آیت اللہ محسنی کے انتقال پر اپنے تعزیتی پیغام میں مرحوم آیت اللہ محسنی کی سیاسی، ثقافتی، سماجی اور علمی شعبوں میں گرانقدر خدمات کی قدردانی کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ مرحوم آیت اللہ محسنی نے کئی سال تک مختلف شعبوں میں گرانقدر خدمات انجام دیں۔ | |||
آپ نے عالم مجاہد آیت اللہ حاج شیخ محمد آصف محسنی کی کارکردگی کو گرانقدر اخلاقی و معنوی خزانے سے تعبیر کیا۔ | |||
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران اور افغانستان میں مرحوم کے چاہنے والوں اور اہلخانہ کو تعزیت اور تسلیت پیش کرتے ہوئے مرحوم کے لئے اللہ تعالی سے رحمت و مغفرت کی دعا کی۔ | |||
افغانستان کی شیعہ علماء کونسل کے صدر اور اتحاد کے داعی آیت الله محمد آصف محسنی دو روز قبل چوراسی سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کی میت کو منگل کے روز افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ | |||
آیت اللہ حاج شیخ آصف محسنی نے افغانستان کے بنیادی آئین کی تدوین اور اس ملک میں شیعہ مذہب کو باضابطہ طور پر تسلیم کروانے میں بنیادی کردار ادا کیا<ref>[https://urdu.sahartv.ir/news/iran-i353128 آیت اللہ آصف محسنی کے انتقال پر رہبر انقلاب اسلامی کا تعزیتی پیغام]- شائع شدہ از: 8 اگست 2019ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 31 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | |||
== حوالہ جات== | == حوالہ جات== | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
[[زمرہ:شخصیات]] | [[زمرہ:شخصیات]] | ||
[[زمرہ:افغانستان]] | [[زمرہ:افغانستان]] |