4,909
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 117: | سطر 117: | ||
بر آں صفت تیغ وپیکر نظر اس کی<ref>[https://dailypakistan.com.pk/17-Mar-2017/544016 مسلمان کا مقام علامہ اقبالؒ کی نظر میں]- شائع شدہ از: 17 اپریل 2017ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | بر آں صفت تیغ وپیکر نظر اس کی<ref>[https://dailypakistan.com.pk/17-Mar-2017/544016 مسلمان کا مقام علامہ اقبالؒ کی نظر میں]- شائع شدہ از: 17 اپریل 2017ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | ||
== عالم اسلام کا موجودہ بحران اور فکر اقبال کی اہمیت == | |||
علامہ اقبال کے نام سے منسوب اس جلسہ میں تاریخوں کا – تاریخ کا نہیں – عجب اتفاق ہے۔ اسی ماہ یعنی نومبر کی 9؍ تاریخ کو 136؍ سال قبل علامہ اقبالؔ پیدا ہوئے تھے، اور [[محرم]] کی علامہ اقبالؔ کے نام سے منسوب اس جلسہ میں تاریخوں کا – تاریخ کا نہیں – عجب اتفاق ہے۔ اسی ماہ یعنی نومبر کی 9؍ تاریخ کو 136؍ سال قبل علامہ اقبالؔ پیدا ہوئے تھے، اور محرم کی 10؍ تاریخ یعنی یوم عاشورہ بھی اسی ماہ کی 4؍ تاریخ کو آیا ہے۔ | |||
آج سے 1376؍ سال قبل کربلا کے میدان میں [[حسین بن علی|سیدنا حضرت حسینؓ]] کی شہادت ہوئی تھی۔ اسی وقت سے عالم اسلام میں بحران کا آغاز ہوا۔ حضرت حسینؓ کی شہادت دراصل عالم اسلام کے بحران کو روکنے کی جاں توڑ کوشش کا نام ہے۔ خلافت علیٰ منہاج النبوۃ کا مبارک دور ختم ہو کر ملوکیت کا آغاز ہورہا تھا، حضرت حسینؓ نے اپنی جان پر کھیل کر اُسے روکنے کی کوشش کی تھی۔ بحران رک نہ سکا، مگر حضرت حسینؓ کامیاب رہے۔ اپنی عظیم شہادت سے آپ نے جو درس دیا، اُس کو یاد رکھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی شدید ضرورت ہے: | |||
کرتی رہے گی پیش شہادت حسین کی | |||
آزادئ حیات کا یہ سرمدی اصول | |||
چڑھ جائے کٹ کے سر ترا نیزے کی نوک پر | |||
لیکن یزیدیو ں کی غلامی نہ کر قبول | |||
ملوکیت کے دور کی تان بھی 1270؍ سال بعد ٹوٹ گئی جب پہلی عالمی جنگ کے بعد سن 1920ء میں ترکی میں کمال اتاترک کی قیادت میں نادان ترکوں نے انگریزوں کے اشاروں پر خلیفہ کو معزول کردیا۔ مسلم دنیا پر اس سانحے کے گہرے اثرات مرتب ہوئے۔ بالخصوص ہندوستا ن میں مسلمانوں کے ذہنوں پر بجلی کوند گئی، مایوسی کا گھٹا ٹوپ اندھیرا چھا گیا۔ ہمتیں جواب دے گئیں۔ مسلم قیادت پر سے عوام کا اعتماد اٹھ گیا۔ جس نے پورے ملک میں بحالئ خلافت کی تحریک چلائی تھی۔ ملت افراتفری کا شکار ہو گئی۔ اتحاد بکھر گیا۔ مسلمان بے بسی، بے کسی اور بے چارگی میں مبتلا ہو گئے<ref>[https://rafeeqemanzil.com/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%81%DA%A9%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D8%A8%D8%A7/ عالم اسلام کا موجودہ بحران اور فکر اقبال کی اہمیت]-شائع شدہ از: 20 نومبر 2014ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ |