Jump to content

"پاراچنار" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,314 بائٹ کا اضافہ ،  منگل بوقت 11:28
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 286: سطر 286:
علامہ سید ساجد علی نقوی نے ضلع کرم میں طبی امداد کی فراہمی کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ انہی کاوشوں کے تحت ائیر ایمبولینس کے ذریعے ادویات کی فراہمی ممکن ہوئی ہے، جو کہ ایک دو دن میں پارا چنار پہنچ جائے گی۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے ضلع کرم میں طبی امداد کی فراہمی کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ انہی کاوشوں کے تحت ائیر ایمبولینس کے ذریعے ادویات کی فراہمی ممکن ہوئی ہے، جو کہ ایک دو دن میں پارا چنار پہنچ جائے گی۔
یہ اقدام نہ صرف انسانی خدمت کی عمدہ مثال ہے بلکہ ملک میں اتحاد اور امن کے فروغ کے لیے قائد ملت جعفریہ کی بصیرت کا بھی عکاس ہے[<ref>https://www.jafariapress.com/%d8%a7%d8%af%d9%88%db%8c%d8%a7%d8%aa-%da%a9%db%8c-%d9%81%d8%b1%d8%a7%db%81%d9%85%db%8c-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%b2%d8%ae%d9%85%db%8c%d9%88%da%ba-%da%a9%db%8c-%d9%85%d9%86%d8%aa%d9%82%d9%84%db%8c-%d8%a7/ ادویات کی فراہمی اور زخمیوں کی منتقلی ایئر ایمبولینس پارچنار جائے گی]-شائع شدہ از:15 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 دسمبر 2024ء۔</ref> ۔
یہ اقدام نہ صرف انسانی خدمت کی عمدہ مثال ہے بلکہ ملک میں اتحاد اور امن کے فروغ کے لیے قائد ملت جعفریہ کی بصیرت کا بھی عکاس ہے[<ref>https://www.jafariapress.com/%d8%a7%d8%af%d9%88%db%8c%d8%a7%d8%aa-%da%a9%db%8c-%d9%81%d8%b1%d8%a7%db%81%d9%85%db%8c-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%b2%d8%ae%d9%85%db%8c%d9%88%da%ba-%da%a9%db%8c-%d9%85%d9%86%d8%aa%d9%82%d9%84%db%8c-%d8%a7/ ادویات کی فراہمی اور زخمیوں کی منتقلی ایئر ایمبولینس پارچنار جائے گی]-شائع شدہ از:15 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 دسمبر 2024ء۔</ref> ۔
== پارا چنار میں خوراک، ادویات کی قلت، کئی بچے شہید ==
پاراچنار کے عوام ادویات اور خوراک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ کئی معصوم بچے مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاراچنار کے مظلوم عوام گزشتہ 65 دنوں سے محاصرے کی اذیت سے دوچار ہیں۔ ادویات کی قلت کے باعث معصوم بچوں کی اموات اور خوراک کی شدید کمی نے علاقے میں انسانی بحران کو جنم دے دیا ہے۔ پیٹرول سمیت دیگر ضروری ضروریات زندگی مکمل طور پر ختم ہو چکی ہیں، ا2024ءور عوام فاقوں پر مجبور ہیں۔


پاراچنار کے عوام ادویات اور خوراک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ کئی معصوم بچے مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے جان کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ عوام روزے رکھنے پر مجبور ہیں۔ صورتحال اس حد تک سنگین ہو چکی ہے کہ فاقوں سے موت کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، پاراچنار جانے والے راستے کی بندش کے باعث علاج معالجے کی سہولیات اور جان بچانے والی ادویات کی قلت سے سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔پیٹرول اور اشیائے خورد و نوش کی شدید قلت کے باعث عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، ریاست دہشت گردوں کے قبضے کے باوجود بے بس دکھائی دیتی ہے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1928839/%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D8%A7-%DA%86%D9%86%D8%A7%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D9%88%D8%B1%D8%A7%DA%A9-%D8%A7%D8%AF%D9%88%DB%8C%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%A6%DB%8C-%D8%A8%DA%86%DB%92-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF پارا چنار میں خوراک، ادویات کی قلت، کئی بچے شہید]- شائع شدہ از: 16 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{پاکستان}}
{{پاکستان}}