4,286
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 59: | سطر 59: | ||
یہ وقت نہ صرف ایک قوم کے درمیان حساب کتاب کرنے کا ہے بلکہ قابض دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے دلوں کو متحد اور یکجا کرنے کا بھی وقت ہے۔ بلاشبہ مسئلہ کا واحد حل تقویٰ اختیار کرنا، ہر قسم کے ظلم و ستم سے بچنا، گناہوں سے اجتناب اور شریعتِ الٰہی پر قائم رہنا اور نفسانی خواہشات پر اس کی اطاعت کو ترجیح دینا ہے۔ اس لیے میں ہر طرف سے خدا سے تقویٰ مانگتا ہوں اور اپنے آپ کو ذمہ دار سمجھتا ہوں، کیونکہ تمام اچھی چیزیں اس سے بڑھ کر کچھ نہیں ہیں۔ | یہ وقت نہ صرف ایک قوم کے درمیان حساب کتاب کرنے کا ہے بلکہ قابض دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے دلوں کو متحد اور یکجا کرنے کا بھی وقت ہے۔ بلاشبہ مسئلہ کا واحد حل تقویٰ اختیار کرنا، ہر قسم کے ظلم و ستم سے بچنا، گناہوں سے اجتناب اور شریعتِ الٰہی پر قائم رہنا اور نفسانی خواہشات پر اس کی اطاعت کو ترجیح دینا ہے۔ اس لیے میں ہر طرف سے خدا سے تقویٰ مانگتا ہوں اور اپنے آپ کو ذمہ دار سمجھتا ہوں، کیونکہ تمام اچھی چیزیں اس سے بڑھ کر کچھ نہیں ہیں۔ | ||
== | == تکفیری گروہ اُمّہ کو تقسیم کررہے ہیں == | ||
امامِ کعبہ الشیخ خالد الغامدی سمیت سعودی عرب کی اہم شخصیات کے حالیہ دورے کے بعد عمان کے مفتی اعظم نے وفاقی دارالحکومت میں ایک تھنک ٹینک کے زیراہتمام ایک پروگرام میں شرکت کی۔ | |||
عمان، خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کا وہ واحد رکن ہے، جو سعودی عرب کی قیادت میں اس اتحاد کا حصہ نہیں ہے، جس کی جانب سے [[یمن]] پر فضائی حملے کیےجارہے ہیں۔ عمان نے جاری تصادم پر ایک غیرجانبدار مؤقف اختیار کیا ہے۔ | |||
[[جماعت اسلامی پاکستان|جماعت اسلامی]] کے ساتھ منسلک ایک تھنک ٹینک سینٹر فار ڈسکشن اینڈ سلوشن (سی ڈی ایس) کے زیراہتمام ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عمان کے مفتی اعظم الشیخ احمد بن حمد الخلیلی نے بحران کو راستہ دینے اور تقسیم کو فروغ دینے کے بجائے مسلم ممالک کے درمیان امن و تعاون کا مطالبہ کیا۔ | |||
مفتی اعظم نے کہا کہ ماضی میں مغرب کے ظلم سے مسلم اتحاد کو نقصان پہنچا تھا، لیکن اب تکفیری (ایسے لوگ جو دوسروں پر کفر کا الزام عائد کرتے ہیں) گروہ مسلم اُمّہ کو تقسیم کررہے ہیں۔ | |||
الشیخ احمد بن حمد الخلیلی نے کہا ’’مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی ضرورت ہے، قبلہ اوّل سمیت ہماری تمام زمینوں پر غیروں نے قبضہ کررکھا ہے۔‘‘ | |||
== مسلم اقوام کو قریب لانے میں پاکستان کے کردار == | |||
ان کا کہنا تھا ’’پاکستان کا مطلب ہے پاک سرزمین، لیکن اب اس کے عوام اور حکومت کو ایک نکتے پر کھڑے ہونا چاہیے۔‘‘ | |||
انہوں نے مزید کہا کہ تمام اقوام کے درمیان امن اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے پاکستان کو لازمی طور پر مسلم ممالک کے رہنما کا کردار ادا کرنا ہوگا۔ | |||
اس اجتماع میں [[شیعہ]] اور بریلوی مسالک کے علماء، سیاسی تجزیہ نگاروں اور لال مسجد کے نائے امیر عامر صدیقی سمیت مذہبی پیشواؤں نے شرکت کی۔ | |||
[[پاکستان مسلم لیگ|مسلم لیگ ن]] کے سینیٹر ریٹائرڈ عبدالقیوم نے اس اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسلم ممالک کے درمیان امن اور تعاون کو فروغ دینے کے بارے میں بات کی اور کہا کہ تنازعات کو لازماً مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔ | |||
انہوں نے کہا کہ جغرافیائی طور پر عمان پاکستان سے قریب ہے، اور دونوں ملکوں میں تاریخی تعلقات ہیں۔ | |||
== ہم نے 50 کی دہائی میں گوادر کا علاقہ عمان سے حاصل کیا == | |||
اس پروگرام کے دیگر مقررین میں سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین عبدالغفور حیدری، ریٹائرڈ حمید گل، تنظیم العارفین کے سلطان رحمت علی، ملی یکجہتی کونسل کے ثاقب نقوی اور جماعت اسلامی کے سابق امیر مرحوم [[قاضی حسین احمد]] کے بیٹے لقمان قاضی شامل تھے۔ | |||
تقریباً تمام مقررین کی رائے تھی کہ مسلم دنیا تنازعات کا شکار ہے، جنہیں مغرب کی جانب سے بڑھاوا دیا جارہا ہے۔ | |||
اسی دوران ثاقب نقوی نے ایسے علماء کی مذمت کی جو مسلمانوں کے مابین امن و ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے کام نہیں کررہے ہیں۔ | |||
علاوہ ازیں پاکستان میں عمان کے سفیر احمد الخامس الجمری نے اس بات کی تردید کی کہ عمان کے مفتی اعظم کی پاکستان آمد مقصد امامِ کعبہ اور دیگر سعودی شخصیات کے پاکستان کے دورے کا مقابلہ کرنا تھا۔ | |||
احمد الخامس الجمری نے کہا کہ ’’یمن کے بحران پر ہمارا موقف کھلا اور واضح ہے۔ جس سے پاکستان اور سعودی عرب دونوں ہی واقف ہیں۔‘‘ | |||
انہوں نے مزید کہا کہ ’’عمان کے مفتی اعظم کا یہ دورہ اسلامک یونیورسٹی میں ایک سیمینار سے متعلق ہے۔‘‘ | |||
عمان کے مفتی اعظم بین الاقوامی اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈائریکٹر ہیں۔ امامِ کعبہ کو بھی اس سیمینار میں مدعو کیا گیا تھا، تاہم انہوں نے شرکت نہیں کی<ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1020452 تکفیری گروہ اُمّہ کو تقسیم کررہے ہیں: مفتی اعظم عمان]-dawnnews.tv/news- شائع شدہ از: 29 اپریل 2015ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 دسمبر 2024ء-</ref>۔ | |||
== ایران-سعودی عرب معاہدہ صہیونی حکومت کی تباہی کی نوید ہے == | == ایران-سعودی عرب معاہدہ صہیونی حکومت کی تباہی کی نوید ہے == | ||
عمان کے مفتی اعظم نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے نے صہیونیوں کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور یہ صیہونی حکومت کی تباہی کی نوید ہے۔ | عمان کے مفتی اعظم نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے نے صہیونیوں کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور یہ صیہونی حکومت کی تباہی کی نوید ہے۔ |