Jump to content

"محمد واعظ زاده خراسانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 28: سطر 28:


== قم کی طرف ہجرت ==
== قم کی طرف ہجرت ==
1328ش  میں آپ حوزہ علمیہ  قم میں تشریف لائے اور 11 سال کے دوران آپ نے اس کے بزرگ  اساتذہ اور وقت کے مراجع تقلید جیسے: آیت اللہ بروجردی، آیت اللہ سید محمد حجت، آیت اللہ سید صدرالدین صدر، آیت اللہ گلپایگانی، [[سید علی خامنہ ای|آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای]] سے دینی علوم  سیکھے اور کئی سال آپ نے [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]] سے اصول  اور سید محمد حسین طباطبائی سے  فلسفہ کی تعلیم حاصل کی
1328ش  میں آپ حوزہ علمیہ  قم میں تشریف لائے اور 11 سال کے دوران آپ نے اس حوزہ کے بزرگ  اساتذہ اور وقت کے مراجع تقلید جیسے: آیت اللہ بروجردی، آیت اللہ سید محمد حجت، آیت اللہ سید صدرالدین صدر، آیت اللہ گلپایگانی، [[سید علی خامنہ ای|آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای]] سے دینی علوم  سیکھے اور کئی سال آپ نے [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]] سے اصول  اور سید محمد حسین طباطبائی سے  فلسفہ کی تعلیم حاصل کی
 
آپ نے امام خمینی سے عقلی و نقلی علوم میں اجتہاد کی اجازت حاصل کی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے علامہ شیخ آغا بوزرگ تہرانی، علامہ سمنانی،  آیت‌الله رامهرمزی  اور آیت اللہ بروجردی سے زبانی اجازت سمیت عظیم شخصیات سے [[حدیث]] روایت کرنے کی اجازت حاصل کی۔ آپ نے حوزہ علمیہ قم میں آیت اللہ بروجردی کی زیر نظر کتاب «جامع احادیث الشیعه» کے تدوین میں حصہ لیا اس کے علاوہ، آپ ایک پرانے اور نتیجہ خیز رسالہ «درس‌هایی از مکتب اسلام» کے  مؤسیسن اور مقالہ لکھنے والوں میں سے تھے۔


آپ نے امام خمینی سے عقلی و نقلی علوم میں اجتہاد کی اجازت حاصل کی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے علامہ شیخ آغا بوزرگ تہرانی، علامہ سمنانی،  آیت‌الله رامهرمزی  اور آیت اللہ بروجردی سے زبانی اجازت سمیت عظیم شخصیات سے [[حدیث]] روایت کرنے کی اجازت حاصل کی۔ آپ نے حوزہ علمیہ قم میں آیت اللہ بروجردی کی زیر نظر کتاب «جامع احادیث الشیعه» کے تدوین میں حصہ لیا اس کے علاوہ، وہ ایک پرانے اور نتیجہ خیز رسالہ «درس‌هایی از مکتب اسلام» کے  مؤسیسن اور مقالہ لکھنے والوں میں سے تھے۔
== مشہد کی جامعات میں تدریس ==
== مشہد کی جامعات میں تدریس ==
ان کی زندگی کا سب سے زیادہ ثمر آور دور وہ ہے جب 1339 میں مشہد کی فردوسی یونیورسٹی میں درس کے لیے مدعو کیا گیا اور آیت اللہ شہید ڈاکٹر بہشتی کی حوصلہ افزائی سے آپ [[قرآن]] کے شعبوں میں تدریس میں مصروف تھے۔ فقہ الحدیث، تاریخ تفسیر، تاریخ حدیث، تاریخ علوم عقلی، تاریخ فقہ، قواعد فقہ، تاریخ علوم اسلامی، تاریخ اسلام  اور بعض اوقات فلسفہ اور کلام پڑھاتے تھے اور آپ نے اپنے آپ کو طلبہ کی تعلیم اور رہنمائی کے لیے وقف کر دیا۔
ان کی زندگی کا سب سے زیادہ ثمر آور دور وہ ہے جب 1339 میں مشہد کی فردوسی یونیورسٹی میں درس کے لیے مدعو کیا گیا اور آیت اللہ شہید ڈاکٹر بہشتی کی حوصلہ افزائی سے آپ [[قرآن]] کے شعبوں میں تدریس میں مصروف تھے۔ فقہ الحدیث، تاریخ تفسیر، تاریخ حدیث، تاریخ علوم عقلی، تاریخ فقہ، قواعد فقہ، تاریخ علوم اسلامی، تاریخ اسلام  اور بعض اوقات فلسفہ اور کلام پڑھاتے تھے اور آپ نے اپنے آپ کو طلبہ کی تعلیم اور رہنمائی کے لیے وقف کر دیا۔