Jump to content

"زینب بنت علی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 46: سطر 46:
کربلا میں سرور شہیدان امام حسین ع اور انکے ساتھیوں کو شہید کرنے کے بعد دشمن یہ سوچ رہا تھا کہ اس کو ایک بے نظیر فتح نصیب ہوئی ہے اور اسکے مخالفین کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہو گیا ہے۔ لیکن حضرت زینب (س)  کے پہلے ہی خطبے کے بعد اس کا یہ وہم دور ہو گیا اور وہ یہ جان گیا کہ یہ تو اسکی ہمیشہ کیلئے نابودی کا آغاز ہے۔
کربلا میں سرور شہیدان امام حسین ع اور انکے ساتھیوں کو شہید کرنے کے بعد دشمن یہ سوچ رہا تھا کہ اس کو ایک بے نظیر فتح نصیب ہوئی ہے اور اسکے مخالفین کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہو گیا ہے۔ لیکن حضرت زینب (س)  کے پہلے ہی خطبے کے بعد اس کا یہ وہم دور ہو گیا اور وہ یہ جان گیا کہ یہ تو اسکی ہمیشہ کیلئے نابودی کا آغاز ہے۔
== القاب ==
== القاب ==
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کا نام زینب رکھا جس کا لغوی معنی اچھا نظارہ اور خوشبو والا درخت ہے یا اس کا مطلب زین اب ہے جس کا مطلب باپ کی عزت اور زینت ہے۔
ان کے لیے بہت سے القابات بیان کیے گئے ہیں۔
حضرت زینب سلام اللہ علیہا کو اپنی زندگی میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنے کی وجہ سے ام المصاب کا لقب بھی دیا گیا ہے۔ اپنے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات، والدہ محترمہ کی بیماری اور شہادت، آپ کے والد امیر المومنین علیہ السلام کی شہادت، آپ کے بھائی [[حسن بن علی|امام مجتبی علیہ السلام]] کی شہادت، واقعہ کربلا اور کوفہ اور شام میں اسیر ہونا ان کی زندگی کے سخت اور تلخ واقعات میں شمار ہوتا ہے۔
تاریخی کتابوں میں آپ کے ذکر شدہ القاب کی تعداد 61 ہے۔ ان میں سے کچھ مشہور القاب درج ذیل ہیں:
تاریخی کتابوں میں آپ کے ذکر شدہ القاب کی تعداد 61 ہے۔ ان میں سے کچھ مشہور القاب درج ذیل ہیں:
{{کالم کی فہرست|2}}
{{کالم کی فہرست|2}}