Jump to content

"اخوان المسلمین عراق" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 41: سطر 41:
# مقدادیه گروپ: ایک اور تنظیم جو مقدادیہ میں ظاہر ہوئی اور  اس سے وابستہ تھی جو بعد میں  سنه 80 کی دہائی کے اوائل میں (برادر حسین) تنظیم کے نام سے مشہور ہوئی۔  ریاستی ایجنسیوں کو اس کا پته چلا تو اس کے ممبران  میں سے کچھ کو سزائے موت سنائی گئی اور پھانسی دی گئی اور باقی کو مختلف مدتوں کے لیے قید کیا گیا۔
# مقدادیه گروپ: ایک اور تنظیم جو مقدادیہ میں ظاہر ہوئی اور  اس سے وابستہ تھی جو بعد میں  سنه 80 کی دہائی کے اوائل میں (برادر حسین) تنظیم کے نام سے مشہور ہوئی۔  ریاستی ایجنسیوں کو اس کا پته چلا تو اس کے ممبران  میں سے کچھ کو سزائے موت سنائی گئی اور پھانسی دی گئی اور باقی کو مختلف مدتوں کے لیے قید کیا گیا۔
# 1987 گروپ: اخوان سے وابسته سب سے بڑی  اور سب سے وسیع تنظیم جو  1987  گروپ کے نام سے مشهور  تھی جس کی سربراہی ڈاکٹر عبدالمجید عبد السامرائی کر رہے تھے، جو عراق کے تمام علاقوں میں پھیلی هوئی تھی ۔ اس تنظیم کا ایک بہت تفصیلی تنظیمی  ڈھانچہ تھا، لیکن اس کے  با وجود بہت سے ارکان کو 1987 ء میں خفیہ تنظیم میں حصہ لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا  اور انقلابی عدالت نے ان میں سے کچھ کو موت کی سزا سنائی تھی، اور پھر اس سزا کو ترکی، سوڈان اور اردن کے  اسلامی رہنماؤں نے مداخلت کرتے ہوئے  عمر قید  بدل دی  ۔ انہیں 1991 ء میں رہا کیا گیا، جن میں ڈاکٹر عصام الراوی، ڈاکٹر علاء مکی، نصیر العانی، محمد فاضل السامرائی اور بہت سے دوسرے شامل تھے۔
# 1987 گروپ: اخوان سے وابسته سب سے بڑی  اور سب سے وسیع تنظیم جو  1987  گروپ کے نام سے مشهور  تھی جس کی سربراہی ڈاکٹر عبدالمجید عبد السامرائی کر رہے تھے، جو عراق کے تمام علاقوں میں پھیلی هوئی تھی ۔ اس تنظیم کا ایک بہت تفصیلی تنظیمی  ڈھانچہ تھا، لیکن اس کے  با وجود بہت سے ارکان کو 1987 ء میں خفیہ تنظیم میں حصہ لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا  اور انقلابی عدالت نے ان میں سے کچھ کو موت کی سزا سنائی تھی، اور پھر اس سزا کو ترکی، سوڈان اور اردن کے  اسلامی رہنماؤں نے مداخلت کرتے ہوئے  عمر قید  بدل دی  ۔ انہیں 1991 ء میں رہا کیا گیا، جن میں ڈاکٹر عصام الراوی، ڈاکٹر علاء مکی، نصیر العانی، محمد فاضل السامرائی اور بہت سے دوسرے شامل تھے۔
=== 3 – اخوان  جماعت کی دوباره  بحالی ===
1989 ء میں ایک گروپ تشکیل دیا گیا  اور  اس گروپ نے عراق کے اندر اخوان  کی فعالیتوں کو ایک خفیہ تنظیم کے طور پر  زیادہ متحرک انداز میں بحال کیا، اور انہوں نے عارضی قیادت کے ساتھ اپنے تنظیمی ڈھانچے کو دوبارہ تعمیر کیا اور صوبائی تنظیموں کے عہدیداروں کی ایک کونسل تشکیل دی۔ انہوں نے 1996 ء تک اس میدان میں کام کیا، انہوں نے ایک نئی کونسل کا انتخاب کیا جس نے 20 رمضان المبارک 1416 ہجری کی شب میٹنگ کی اور ایک نیا لیڈر منتخب کیا جو انتهائی خفیه انداز میں انجام پایا  لیکن بعد میں اس گروپ  کو  بھی بے نقاب کیا گیا اور اس کے کچھ رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا، جن میں ڈاکٹر محسن عبدالحمید بھی شامل تھے، جنہیں بعد میں ترکی، اردن اور سوڈان  کے  اسلامی رہنماؤں کی مداخلت سے  رہا کر دیا گیا۔  اس تنظیم نے 2003 ء تک اپنی سرگرمیاں جاری رکھی۔ الحاج حاتم العانی ابو عدی ان نگرانوں میں سے ایک تھے جنہوں نے 2003 سے پہلے تنظیم کی قیادت سنھبالی تھی ۔
اخوان المسلمین عراق  نے ڈاکٹر اسامہ التکریتی کی سربراہی میں  لندن میں نوے کی دہائی کے اوائل میں بیرون ملک ایک شاخ بنائی جو  عراق کے اندر  کی جماعت سے آزادانہ طور پر  کام کرتی تھی  اور  اس شعبے کی سرگرمیاں  2003 ء تک جاری رہی  اور انهوں نے  1991 ءمیں ایاد‌السامرائی کی سربراهی میں ( اسلامی پارٹی آف عراق) کے نام سے ایک سیاسی جماعت قائم کی۔




205

ترامیم