271
ترامیم
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 37: | سطر 37: | ||
بعث پارٹی کی حکومت کے دور میں اخوان پر سختی کے ساتھ پابندی عائد کی گئی تو اخوان کے کارکنوں نے مختلف ناموں کے ساتھ شعبے بنائیں اور سرگرمیاں جاری رکھی جن میں سے مندرجه ذیل شعبوں کا نام لیا جاسکتا هے۔ | بعث پارٹی کی حکومت کے دور میں اخوان پر سختی کے ساتھ پابندی عائد کی گئی تو اخوان کے کارکنوں نے مختلف ناموں کے ساتھ شعبے بنائیں اور سرگرمیاں جاری رکھی جن میں سے مندرجه ذیل شعبوں کا نام لیا جاسکتا هے۔ | ||
# ایاد السامرائی کا گروپ: یه نوجوان طلبا پر مشتمل ایک تنظیم تھی جس کی قیادت ایاد السامرائی کررهے تھے اور یه تنظیم یونیورسٹیوں میں فعال تھی ایاد السامرائی تنظیم کی فعالیتیں برملا هونے کے بعد عراق سے فرار هوگئے۔ | |||
# سرمد الدوری کا گروپ: اخوان سے وابستہ نوجوانوں کی اہم ترین تنظیموں میں سے ایک وه جماعت تھی جو سنه ستر کی دهائی کے آخر میں نوجوان انجینئر سرمد الدوری کی قیادت میں سرگرم تھی ۔ سرمد الدوری کو ان کی جماعت دریافت ہونے کے بعد پھانسی دے دی گئی۔ | |||
# مقدادیه گروپ: ایک اور تنظیم جو مقدادیہ میں ظاہر ہوئی اور اس سے وابستہ تھی جو بعد میں سنه 80 کی دہائی کے اوائل میں (برادر حسین) تنظیم کے نام سے مشہور ہوئی۔ ریاستی ایجنسیوں کو اس کا پته چلا تو اس کے ممبران میں سے کچھ کو سزائے موت سنائی گئی اور پھانسی دی گئی اور باقی کو مختلف مدتوں کے لیے قید کیا گیا۔ | |||
# 1987 گروپ: اخوان سے وابسته سب سے بڑی اور سب سے وسیع تنظیم جو 1987 گروپ کے نام سے مشهور تھی جس کی سربراہی ڈاکٹر عبدالمجید عبد السامرائی کر رہے تھے، جو عراق کے تمام علاقوں میں پھیلی هوئی تھی ۔ اس تنظیم کا ایک بہت تفصیلی تنظیمی ڈھانچہ تھا، لیکن اس کے با وجود بہت سے ارکان کو 1987 ء میں خفیہ تنظیم میں حصہ لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور انقلابی عدالت نے ان میں سے کچھ کو موت کی سزا سنائی تھی، اور پھر اس سزا کو ترکی، سوڈان اور اردن کے اسلامی رہنماؤں نے مداخلت کرتے ہوئے عمر قید بدل دی ۔ انہیں 1991 ء میں رہا کیا گیا، جن میں ڈاکٹر عصام الراوی، ڈاکٹر علاء مکی، نصیر العانی، محمد فاضل السامرائی اور بہت سے دوسرے شامل تھے۔ | |||
ترامیم