Jump to content

"سید روح اللہ موسوی خمینی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 17: سطر 17:
| known for = {{hlist|مرجع تقلید |بانی انقلاب اسلامی}}
| known for = {{hlist|مرجع تقلید |بانی انقلاب اسلامی}}
}}
}}
'''سید روح اللہ موسوی خمینی''' (1281ء تا 1368ء) جو کہ امام خمینی کے نام سے جانے جاتے ہیں، [[ ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]] کے بانی، فقیہ، اصولی اور عصر حاضر کے شیعہ مراجع میں سے ایک تھے،آپ 20 جمادی الآخرہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اسلام]] کی پیاری بیٹی [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا]] کا یوم ولادت 24 ستمبر 1902ء کو پیدا ہوئے۔ آپ کے جد اعلی سید حیدر علی موسوی اردبیلی اپنے سسر میر سید علی ہمدانی کے ساتھ دین اسلام اور تشیع کی تبلیغ کے لیے آٹھویں ھجری کو ایران سے کشمیر ہجرت کی <ref>علی قادری، «خمینی روح‌الله: زندگی‌نامه امام خمینی بر اساس اسناد و خاطرات و خیال»، چاپ دوم، تهران: مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی(ره)، ص78</ref>۔ ان کے دادا سید احمد دینی تعلیم حاصل کرنے نجف گئے تھے، اہل خمین کی دعوت پر ایران میں واپس آئے اور خمین میں سکونت اختیار کی <ref>ایضا، ص79</ref>۔ ان کے والد، سید مصطفی، خمین کے ممتاز علماء میں سے تھے، جو قاجار دور کے آخری سالوں کے کشیدہ سیاسی حالات میں لوگوں کے لیے پناہ گاہ اور ان کے امان کی جگہ تھے۔
'''سید روح اللہ موسوی خمینی''' (1902-1989ء) جو کہ امام خمینی کے نام سے جانے جاتے ہیں، [[ ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]] کے بانی، فقیہ، اصولی اور عصر حاضر کے شیعہ مراجع میں سے ایک تھے،آپ 20 جمادی الآخرہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اسلام]] کی پیاری بیٹی [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا]] کا یوم ولادت کے دن، 24 ستمبر 1902ء کو پیدا ہوئے۔ آپ کے جد اعلی سید حیدر علی موسوی اردبیلی اپنے سسر میر سید علی ہمدانی کے ساتھ دین [[اسلام]] اور تشیع کی تبلیغ کے لیے آٹھویں ھجری کو ایران سے کشمیر ہجرت کی <ref>علی قادری، «خمینی روح‌الله: زندگی‌نامه امام خمینی بر اساس اسناد و خاطرات و خیال»، چاپ دوم، تهران: مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی(ره)، ص78</ref>۔ ان کے دادا سید احمد دینی تعلیم حاصل کرنے نجف گئے تھے، اہل خمین کی دعوت پر ایران میں واپس آئے اور خمین میں سکونت اختیار کی <ref>ایضا، ص79</ref>۔ ان کے والد، سید مصطفی، خمین کے ممتاز علماء میں سے تھے، جو قاجار دور کے آخری سالوں کے سیاسی کشیدہ حالات میں لوگوں کے لیے پناہ گاہ اور ان کے امان کی جگہ تھے۔
امام نے اپنے آبائی شہر میں ابتدائی تعلیم حاصل کی، پھر مذہبی کتابوں کا مطالعہ کیا اور اپنے بھائی آیت اللہ پسندیدہ سے بنیادی علوم سیکھے۔ آیت اللہ عبد الکریم حائری یزدی کے ذریعہ اراک اور پھر قم میں مدرسہ کے قیام کے ساتھ ہی آپ ان شہروں میں گئے اورفقہ واصول کے درس خارج پڑھنے کے بعد اجتہاد کی ڈگری حاصل کی اور حوزہ قم میں مدرس  منتخب ہوئے۔
امام نے اپنے آبائی شہر میں ابتدائی تعلیم حاصل کی، پھر مذہبی کتابوں کا مطالعہ کیا اور اپنے بھائی آیت اللہ پسندیدہ سے بنیادی علوم سیکھے۔ آیت اللہ عبد الکریم حائری یزدی کے ذریعہ اراک اور پھر قم میں حوزہ کے قیام کے ساتھ ہی آپ ان شہروں میں گئے اورفقہ واصول کے درس خارج پڑھنے کے بعد اجتہاد کی ڈگری حاصل کی اور حوزہ قم میں مدرس  منتخب ہوئے۔
آپ نے اپنی سیاسی جدوجہد رضا شاہ کے دور حکومت اورحجاب کے تحفظ کے دوران شروع کی۔ تیل کی صنعت کو قومیانے کے دوران انہوں نے اس کی حمایت کی اوراس کے بعد حوزہ قم کے امور کی اصلاح کی تھی۔
آپ نے اپنی سیاسی جدوجہد،  رضا شاہ کے دور حکومت اورحجاب کے تحفظ کے دوران شروع کی۔ تیل کی صنعت کو قومیانے کے دوران انہوں نے اس کی حمایت کی اوراس کے بعد حوزہ قم کے امور کی اصلاح کی تھی۔
1341 میں شاہ کے سفید انقلاب پر ریفرنڈم کرانے کے سنجیدہ فیصلے کا امام نے بائیکاٹ کیا۔ 1342 کے شروع میں [[جعفر بن محمد|امام جعفر صادق]] کی شہادت کی مناسبت سے قم میں مجالس منعقد ہوئیں۔ 2اپریل کو، حکومت نے اسی موقع پرمدرسہ فیضیہ میں منعقد ہونے والی ایک تقریب پر حملہ کیا اور علماء کو زدوکوب کیا۔ واقعہ فیضیہ کے چالیس دن بعد، انہوں نے محمد رضا شاہ کے خلاف سخت تقریر کی، جس کی وجہ سے جون 1963 میں گرفتار ہوئے۔ نومبر 1964 میں کیپٹلیشن ایکٹ کے نفاذ کے دوران، انہوں نے شاہ کے خلاف ایک اور سخت تنقیدی تقریر کی، جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کر کے ترکی اور پھر نجف اشرف بھیج دیا گیا۔
1341 میں شاہ کے سفید انقلاب پر ریفرنڈم کرانے کے فیصلے کا امام نے بائیکاٹ کیا۔ 1342 کے شروع میں [[جعفر بن محمد|امام جعفر صادق]] کی شہادت کی مناسبت سے قم میں مجالس منعقد ہوئیں۔ 2اپریل کو، حکومت نے اسی موقع پرمدرسہ فیضیہ میں منعقد ہونے والی ایک تقریب پر حملہ کیا اور علماء کو زدوکوب کیا۔ واقعہ فیضیہ کے چالیس دن بعد، انہوں نے محمد رضا شاہ کے خلاف سخت تقریر کی، جس کی وجہ سے جون 1963 میں گرفتار ہوئے۔ نومبر 1964 میں کیپٹلیشن ایکٹ کے نفاذ کے دوران، انہوں نے شاہ کے خلاف ایک اور سخت تنقیدی تقریر کی، جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کر کے ترکی اور پھر نجف اشرف بھیج دیا گیا۔
1977 میں ان کے بڑے بیٹے سید مصطفیٰ کو شہید کردیا گیا اورملک بھرمیں لوگوں نے پہلوی حکومت پرحملہ کرنے کے بہانے سوگ کی تقریبات منعقد کیں۔ ان مظاہروں کے پھیلاؤ نے پہلوی حکومت کو امام کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کرنے کے لیے عراق کی بعثی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی کرنے پرمجبورکیا۔ چنانچہ آپ نے کویت جانے کا فیصلہ کیا جسے حکومت نے روک دیا تھا۔ اس کے بعد وہ فرانس چلا گیا اورنوول لوساتو میں سکونت اختیار کی۔ ایران میں عوام کے احتجاج کا سلسلہ جاری رہنے اور شاہ کے 17 دسمبر 1978 کو ملک چھوڑنے کے بعد آپ  3 فروری 1979 کو شاندار استقبال اور لاکھوں لوگوں کے درمیان وطن واپس تشریف لائے۔
1977ء میں ان کے بڑے بیٹے سید مصطفیٰ کو شہید کردیا گیا اورملک بھرمیں لوگوں نے پہلوی حکومت پرحملہ کرنے کے بہانے سوگ کی تقریبات منعقد کیں۔ ان مظاہروں کے پھیلاؤ نے پہلوی حکومت کو امام کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کرنے کے لیے [[عراق]] کی بعثی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی کرنے پرمجبورکیا۔ چنانچہ آپ نے کویت جانے کا فیصلہ کیا جسے حکومت نے روک دیا تھا۔ اس کے بعد آپ فرانس چلے گئے اورنوول لوساتو میں سکونت اختیار کی۔ ایران میں عوام کے احتجاج کا سلسلہ جاری رہنے اور شاہ کے 17 دسمبر 1978 کو ملک چھوڑنے کے بعد آپ  3 فروری 1979 کو شاندار استقبال اور لاکھوں لوگوں کے درمیان وطن واپس تشریف لائے۔
امام کا انتقال 3 جون 1989 کو ہوا۔ ان کے جسد خاکی کو تہران میں بہشت زہرا میں پورے ملک کے لوگوں کے شاندار جنازے کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔
امام کا انتقال 3 جون 1989 کو ہوا۔ ان کے جسد خاکی کو تہران میں بہشت زہرا میں پورے ملک کے لوگوں کے شاندار جنازے کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔
<ref>امام خمینی، [https://ur.icro.ir/%D9%85%D8%B4%DB%81%D9%88%D8%B1-%D8%B4%D8%AE%D8%B5%DB%8C%D8%A7%D8%AA/%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AE%D9%85%DB%8C%D9%86%DB%8C icro.ir]</ref>۔
<ref>امام خمینی، [https://ur.icro.ir/%D9%85%D8%B4%DB%81%D9%88%D8%B1-%D8%B4%D8%AE%D8%B5%DB%8C%D8%A7%D8%AA/%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AE%D9%85%DB%8C%D9%86%DB%8C icro.ir]</ref>۔