3,751
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 26: | سطر 26: | ||
مذہبی طبقے کی زیادہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ حق و حقیقت لوگوں تک پہنچانے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کرے اور کسی بھی مصلحت کا شکار نہ ہو، لیکن ایک بہت بڑا مذہبی طبقہ اس سے عاری نظر آتا ہے، اپنی دکان چلانے اور دال روٹی کی خاطر حق و حقیقت لوگوں کو بتانے سے کتراتا ہے۔ اسی وجہ سے تاریخ اور حقائق کو مسخ کرتے ہوئے عقلانی اور اسلامی قواعد، ضوابط و اصولوں سے کوسوں دور من پسند قوانین کو اصول بنا کر تاریخ کی عظیم شخصیات کی توہین و تحقیر کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ کائنات کی عظیم ہستیوں کے مقابلے میں کچھ غیر معصوم شخصیات کو اوپر لانے کی خاطر اُن کے منکرین اور ان پر علمی تنقید کرنے والوں پر کفر و ارتداد کے فتوئے دینے کے ساتھ اُن کے خون تک کو مباح قرار دیا گیا ہے۔ | مذہبی طبقے کی زیادہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ حق و حقیقت لوگوں تک پہنچانے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کرے اور کسی بھی مصلحت کا شکار نہ ہو، لیکن ایک بہت بڑا مذہبی طبقہ اس سے عاری نظر آتا ہے، اپنی دکان چلانے اور دال روٹی کی خاطر حق و حقیقت لوگوں کو بتانے سے کتراتا ہے۔ اسی وجہ سے تاریخ اور حقائق کو مسخ کرتے ہوئے عقلانی اور اسلامی قواعد، ضوابط و اصولوں سے کوسوں دور من پسند قوانین کو اصول بنا کر تاریخ کی عظیم شخصیات کی توہین و تحقیر کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ کائنات کی عظیم ہستیوں کے مقابلے میں کچھ غیر معصوم شخصیات کو اوپر لانے کی خاطر اُن کے منکرین اور ان پر علمی تنقید کرنے والوں پر کفر و ارتداد کے فتوئے دینے کے ساتھ اُن کے خون تک کو مباح قرار دیا گیا ہے۔ | ||
=== فضل ہمدرد کی ہمدرد دانہ گفتگو === | === فضل ہمدرد کی ہمدرد دانہ گفتگو === | ||
ایسا نام نہاد مذہبی شدت پسند طبقہ اپنے سوا باقی سب کو ٹھکانے لگانے کا قائل ہے۔ جو بھی ان کے اعتقادات کے خلاف زبان کھولے تو وہ کبھی مرتد اور کبھی کافر قرار پاتا ہے۔ حق و حقیقت کو بیان کرنا موت کو دعوت دینے کے مترادف سمجھے جانے والے اس دور میں اہل سنت میں سے کچھ منصف مزاج جرات مند علماء تحقیق کرنے نکلے ہیں اور وہ اپنی منصفانہ تحقیق کی بنیادوں پر حقائق عوام کے سامنے رکھتے ہیں۔ ان میں سے ایک مفتی فضل ہمدرد صاحب ہیں۔ انتہائی منصفانہ امت مسلمہ بلکہ پوری انسانیت کے لئے ہمدردانہ گفتگو فرماتے ہیں۔۔ ان کو ایک اہل سنت عالم دین ہی سمجھ کر سنیں۔ انہوں نے فدک کے معاملے کو انتہائی منصفانہ اور منطقی انداز میں بیان کیا ہے۔ جب جذبات اور احساسات و عواطف سے ہٹ کر قرآنی اور عقلانی اصول و ضوابط کی روشنی میں گفتگو ہو تو پھر سب کو قبول کرنی چاہے<ref>[ | ایسا نام نہاد مذہبی شدت پسند طبقہ اپنے سوا باقی سب کو ٹھکانے لگانے کا قائل ہے۔ جو بھی ان کے اعتقادات کے خلاف زبان کھولے تو وہ کبھی مرتد اور کبھی کافر قرار پاتا ہے۔ حق و حقیقت کو بیان کرنا موت کو دعوت دینے کے مترادف سمجھے جانے والے اس دور میں اہل سنت میں سے کچھ منصف مزاج جرات مند علماء تحقیق کرنے نکلے ہیں اور وہ اپنی منصفانہ تحقیق کی بنیادوں پر حقائق عوام کے سامنے رکھتے ہیں۔ ان میں سے ایک مفتی فضل ہمدرد صاحب ہیں۔ انتہائی منصفانہ امت مسلمہ بلکہ پوری انسانیت کے لئے ہمدردانہ گفتگو فرماتے ہیں۔۔ ان کو ایک اہل سنت عالم دین ہی سمجھ کر سنیں۔ انہوں نے فدک کے معاملے کو انتہائی منصفانہ اور منطقی انداز میں بیان کیا ہے۔ جب جذبات اور احساسات و عواطف سے ہٹ کر قرآنی اور عقلانی اصول و ضوابط کی روشنی میں گفتگو ہو تو پھر سب کو قبول کرنی چاہے<ref>[1https://www.islamtimes.org/ur/article/1030461/%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D9%81%D8%B6%D9%84-%DB%81%D9%85%D8%AF%D8%B1%D8%AF-%D8%B5%D8%A7%D8%AD%D8%A8-%D9%85%DB%8C%D8%B1%DB%92-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D8%A8%D9%82 م- ع- شریفی-مفتی فضل ہمدرد صاحب۔۔۔ میرے مطابق]-islamtimes.org-شائع شدہ از: 18دسمبر 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 3جون 2024ء۔</ref>۔ |