Jump to content

"عزالدین قسام" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 5: سطر 5:
== مذہبی اور سماجی سرگرمیاں ==
== مذہبی اور سماجی سرگرمیاں ==
بعد ازاں انہیں اسلامی سپریم کونسل نے حیفا کے استقلال مسجد کا امام منتخب کیا جو ان دنوں صہیونی سرگرمیوں کے اہم مراکز میں سے ایک تھا، آپ نے اپنے فن خطابت سے استفادہ کرتے ہوئے لوگوں کو صہیونیوں کے خلاف جہاد پر تیار کیا اور اس کے ساتھ آپ گمراہ فرقے جیسے [[بہائی|بہائیوں]] اور [[احمدیہ|قادیانیوں]] نے، جنہوں نے اس علاقے کو انگریزوں کی حمایت سے اپنے اثر و رسوخ میں تبدیل کر دیا تھا،  لڑ رہے تھے۔ استقلال مسجد کے [[امام]] کی ذمہ داری کے علاوہ، قسام کو شادی اور طلاق کے امور کا قانونی مسؤول مقرر کیا گیا۔ قسام بعد میں مسلم یوتھ گروپ کے سربراہ بن گئے جس کی بنیاد 1927 میں رکھی گئی تھی۔ ان کے کام کی جگہ اور درس و تدریس کی سیاسی و سماجی سرگرمی ہمیشہ فلسطین کی قومی تحریک کی پناہ گاہ رہی۔ بعد ازاں، انہیں اسلامی سپریم کونسل نے حیفا کی استقلال مسجد کے امام کے طور پر تفویض کیا اور قانونی طور پر شادی اور طلاق کے معاملات کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ حیفا میں قسام کو جو فرائض اور امور تفویض کیے گئے تھے اس نے انہیں عوام کی کثیر تعداد، خاص طور پر پرعزم اور دانشور گروہوں سے قریبی رابطہ قائم کرنے کا موقع فراہم کیا۔ اس وقت حیفا صہیونی سرگرمیوں کے اہم مراکز میں شمار ہوتا تھا۔ قسام بعد میں 1927 میں قائم ہونے والے مسلم نوجوانوں کے گروپ کے سربراہ بن گئے۔ اس طرح وہ لوگوں سے زیادہ رابطہ کرنے میں کامیاب ہوا جس کی اس کی توقع تھی، جو ایک ایسے گروہ کی تشکیل تھی جو استعمار اور صیہونیت کے خلاف انقلاب کا مرکز بنا۔
بعد ازاں انہیں اسلامی سپریم کونسل نے حیفا کے استقلال مسجد کا امام منتخب کیا جو ان دنوں صہیونی سرگرمیوں کے اہم مراکز میں سے ایک تھا، آپ نے اپنے فن خطابت سے استفادہ کرتے ہوئے لوگوں کو صہیونیوں کے خلاف جہاد پر تیار کیا اور اس کے ساتھ آپ گمراہ فرقے جیسے [[بہائی|بہائیوں]] اور [[احمدیہ|قادیانیوں]] نے، جنہوں نے اس علاقے کو انگریزوں کی حمایت سے اپنے اثر و رسوخ میں تبدیل کر دیا تھا،  لڑ رہے تھے۔ استقلال مسجد کے [[امام]] کی ذمہ داری کے علاوہ، قسام کو شادی اور طلاق کے امور کا قانونی مسؤول مقرر کیا گیا۔ قسام بعد میں مسلم یوتھ گروپ کے سربراہ بن گئے جس کی بنیاد 1927 میں رکھی گئی تھی۔ ان کے کام کی جگہ اور درس و تدریس کی سیاسی و سماجی سرگرمی ہمیشہ فلسطین کی قومی تحریک کی پناہ گاہ رہی۔ بعد ازاں، انہیں اسلامی سپریم کونسل نے حیفا کی استقلال مسجد کے امام کے طور پر تفویض کیا اور قانونی طور پر شادی اور طلاق کے معاملات کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ حیفا میں قسام کو جو فرائض اور امور تفویض کیے گئے تھے اس نے انہیں عوام کی کثیر تعداد، خاص طور پر پرعزم اور دانشور گروہوں سے قریبی رابطہ قائم کرنے کا موقع فراہم کیا۔ اس وقت حیفا صہیونی سرگرمیوں کے اہم مراکز میں شمار ہوتا تھا۔ قسام بعد میں 1927 میں قائم ہونے والے مسلم نوجوانوں کے گروپ کے سربراہ بن گئے۔ اس طرح وہ لوگوں سے زیادہ رابطہ کرنے میں کامیاب ہوا جس کی اس کی توقع تھی، جو ایک ایسے گروہ کی تشکیل تھی جو استعمار اور صیہونیت کے خلاف انقلاب کا مرکز بنا۔
== قسام مزاحمتی گروپ کی تشکیل ==
کئی سال حیفا میں رہنے کے بعد، انہوں نے اپنا خواب پورا کیا اور ایک زیر زمین گروپ تشکیل دیا۔ اس گروپ کے دو اصول یہ تھے کہ ہر رکن کو اپنا اسلحہ خود فراہم کرنا چاہیے اور اس گروپ کو جہاں تک ممکن ہو مالی امداد فراہم کرنی چاہیے۔ استعمار کے خلاف جنگ کی چنگاریاں اٹھانے والے عزالدین قسام نے تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ آزادی کی تحریکوں پر بھی خصوصی توجہ دی اور اسلامی علوم اور آزادی کے متلاشی اور استعمار مخالف نظریات میں اپنی شمولیت کی وجہ سے انہیں ایک اعلیٰ شہرت حاصل ہوئی۔ شام، [[مصر]]، [[لبنان]] اور [[فلسطین]] اور مشرق وسطیٰ کے لوگوں پر زبردست اثر تھا۔ اس وجہ سے فرانس اور انگلستان جو اس وقت کی استعماری طاقتیں تھیں اور انہوں نے ایک معاہدے کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے ممالک کو اپنے درمیان تقسیم کیا تھا، اسے اپنا دشمن سمجھتے تھے۔ مصر میں، قسام کو برطانوی استعمار اور اس کے ملک  کے قومی ذخائر پر تسلط سے آشنا ہوا اور ساتھ ہی وہ استعماری قوتوں کے خلاف جنگ کی ضرورت کے بارے میں بھی سوچنے لگا۔ قسام کی تنظیموں کی تنظیم، وہ کام اور امور جو حیفا میں قسام کی ذمہ داری تھے، نے اسے لوگوں کی بڑی تعداد، خاص طور پر پرعزم اور دانشور گروہوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ بات چیت کرنے کا موقع فراہم کیا، اور 1925 میں، اس نے اپنے مقصد کے ساتھ ایک تنظیم کی تشکیل کی۔ زیر زمین گروپ یا انقلاب کے بنیادی گروپ کو استعمار اور صیہونیت کے خلاف لڑنے کی تحریک دی گئی۔ جب آپ حیفا میں ایک وکیل کے طور پر کام کر رہے تھے،آپ  نے فلسطین کے دیہاتوں کا دورہ کیا اور دیہاتوں میں کسانوں اور نمازیوں سے اپنے رابطوں میں، وہ بہت سی انقلابی قوتوں اور عناصر کو اپنی طرف متوجہ کرنے اور انہیں خفیہ مرکزوں میں منظم کرنے میں کامیاب رہے قسام نے اپنی تمام سرگرمیاں جو کہ یہودی ریاست کے قیام کے خلاف جدوجہد تھی، مکمل رازداری کے ساتھ انجام دیے، اور صرف وہی لوگ جو اس کے ذریعے برسوں تک آزمائے گئے تھے اور ان کی صحت اور ان کی دیکھ بھال کے راز کو ثابت کر چکے تھے۔