confirmed
821
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
(←کرکوک) |
||
سطر 141: | سطر 141: | ||
=== کرکوک === | === کرکوک === | ||
کرکوک عراق کے امیر ترین شہروں میں سے ایک ہے اور عراق کی تیل کی برآمدات کا 40 | کرکوک عراق کے امیر ترین شہروں میں سے ایک ہے اور عراق کی تیل کی برآمدات کا 40% حصہ یہاں سے آتا ہے۔صدام حکومت کے ہاتھوں اس شہر سے کردوں کے قتل اور جبری ہجرت کی سب سے اہم وجہ شاید یہی عنصر تھا۔کرکوک کے اہم ترین تیل کے کنویں باباگرگر کے نام سے مشہور ہیں۔اس کے دیگر اہم آئل فیلڈ جمبور، جنوبی اور شمالی بائی حسن، آفانہ، خباز، جبل بور اور خرمالہ ہیں۔باباگرگر کے علاقے میں ایک حیرت انگیز واقعہ زمین پر جلتی ہوئی آگ ہے جو زمین پر موجود آئل فیلڈ سے گیس کے اخراج کے بعد نمودار ہوئی۔ یہ آگ جسے ابدی آگ کہا جاتا ہے، سینکڑوں سالوں سے جل رہی ہے۔ | ||
دریائے زاب کوچک، جو دجلہ کا ایک معاون دریا ہے، کرکوک سے 45 کلومیٹر کے فاصلے سے گزرتا ہے اور کرکوک کے کھیتوں کی آبپاشی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ | |||
=== بابل کا شہر === | === بابل کا شہر === | ||
بابل کا شہر 4000 سال سے زیادہ پرانا ہے اور دو دریاؤں دجلہ اور فرات کے بیچ میں واقع ہے۔ شہر کے چاروں طرف بلند اور بڑی دیواروں کی وجہ سے بابل کو دنیا کے طاقتور ترین شہروں میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ بابل کے معلق باغات اور اس کی اونچی دیواریں بھی دنیا کے سات عجوبوں میں شمار ہوتی ہیں۔ | بابل کا شہر 4000 سال سے زیادہ پرانا ہے اور دو دریاؤں دجلہ اور فرات کے بیچ میں واقع ہے۔ شہر کے چاروں طرف بلند اور بڑی دیواروں کی وجہ سے بابل کو دنیا کے طاقتور ترین شہروں میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ بابل کے معلق باغات اور اس کی اونچی دیواریں بھی دنیا کے سات عجوبوں میں شمار ہوتی ہیں۔ | ||
سطر 149: | سطر 150: | ||
== اہم زیارتی شہریں == | == اہم زیارتی شہریں == | ||
=== نجف === | === نجف === | ||
[[علی ابن ابی طالب|امام علی علیہ السلام]] کا حرم کوفہ کے تاریخی شہر کے قریب نجف شہر میں واقع ہے اور ہر سال مختلف اسلامی فرقوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مسلمان اس شہر کی زیارت کے لیے آتے ہیں اور امام علی علیہ السلام کی زیارت کے بعد | [[علی ابن ابی طالب|امام علی علیہ السلام]] کا حرم کوفہ کے تاریخی شہر کے قریب نجف شہر میں واقع ہے اور ہر سال مختلف اسلامی فرقوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مسلمان اس شہر کی زیارت کے لیے آتے ہیں اور امام علی علیہ السلام کی زیارت کے بعد نجف کے دیگر مقامات، جیسے انبیاء ہود علیہ السلام اور صالح علیہ السلام کے مزار اور کوفہ شہر کے مختلف مقامات کی زیارت بھی کرتے ہیں۔ | ||
=== کربلا === | === کربلا === | ||
کربلا شہر عراق کے جنوبی شہروں میں سے ایک صوبہ کربلا کا دارالحکومت ہے اور بغداد سے ایک سو کلومیٹر دور ہے۔ اس زیارتی شہر کی آبادی چھ لاکھ سے زائد ہے اور یہ عراق | کربلا شہر عراق کے جنوبی شہروں میں سے ایک صوبہ کربلا کا دارالحکومت ہے اور بغداد سے ایک سو کلومیٹر دور ہے۔ اس زیارتی شہر کی آبادی چھ لاکھ سے زائد ہے اور یہ عراق کا بنیادی طور پر شیعہ اکثریتی اور مذہبی شہرہے۔ اگر اس ملک اور اس شہر میں امن قائم ہو جائے تو یہ اہم زیارت گاہوں میں شمار ہو گا۔ | ||
اس شہر میں متعدد مقدس مقامات ہیں، لیکن اس کے دو بابرکت مزارات پوری تاریخ میں زیادہ اہم اور پرکشش رہے ہیں۔ | |||
امام حسین علیہ السلام کو اپنے باقی تمام ساتھیوں | اس شہر میں متعدد مقدس مقامات ہیں، لیکن اس کے دو بابرکت مزارات پوری تاریخ میں سب سے زیادہ اہم اور پرکشش رہے ہیں۔ امام حسین علیہ السلام کا روضہ اور آپ کے پیارے بھائی حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کا روضہ۔ | ||
'''اربعین | |||
امام حسین علیہ السلام کو اپنے باقی تمام ساتھیوں عزیزوں کے ساتھ اس جگہ پر شہید کیا گیا اور ان کے بچوں اور عورتوں کو اسیر کر لیا گیا۔ | |||
=== '''اربعین''' === | |||
کربلا میں دنیا بھر میں شیعوں کا سب سے بڑا اجتماع اربعین میں ہوتا ہے۔ ان دنوں دوسرے ممالک سے بہت سے شیعہ زائرین قافلوں کی شکل میں عراق میں داخل ہوتے ہیں۔ زائرین نجف سمیت مختلف شہروں سے پیدل کربلا جاتے ہیں اور بہت سے وفود نجف سے کربلا جانے والے راستے میں اسٹیشن قائم کرکے زائرین اور سوگواروں کا استقبال کرتے ہیں۔ نجفی قیمہ نجفی شیعوں کا سب سے مشہور تبرک ہے جو [[محرم]] اور اربعین کے دوران سوگواروں میں تقسیم کیا جاتاہے۔ | |||
گزشتہ 30 سالوں میں، اور خاص طور پر 1979 میں صدام حسین کی حکومت کے بعد، عراقی شیعوں کو [[حسین بن علی|امام حسین علیہ السلام]] کے لیے | گزشتہ 30 سالوں میں، اور خاص طور پر 1979 میں صدام حسین کی حکومت کے بعد، عراقی شیعوں کو [[حسین بن علی|امام حسین علیہ السلام]] کے لیے ماتمی تقریبات منعقد کرنے سے منع کیا گیا تھا جو تقریباً ایک ہزار سال پرانی روایت تھی۔ بعث پارٹی کے زوال کے ساتھ ہی عزادری کو ایک بار پھر نمایاں فروغ ملا۔ نئے آئین میں عراق کے مقدس مقامات کے احترام کو مدنظر رکھا گیا <ref>نگاهی به تکثر اجتماعی و سیاسی مردم عراق</ref>۔ | ||
== کاظمین == | == کاظمین == | ||
کاظمین دریائے دجلہ کے مغربی حصے میں بغداد شہر کے شمالی محلوں میں سے ایک ہے۔ اس محلے میں دو اماموں یعنی [[موسی بن جعفر|امام موسی کاظم علیہ السلام]] | کاظمین دریائے دجلہ کے مغربی حصے میں بغداد شہر کے شمالی محلوں میں سے ایک ہے۔ اس محلے میں دو اماموں یعنی [[موسی بن جعفر|امام موسی کاظم علیہ السلام]]<nowiki/>اور [[محمد بن علی بن موسی|امام محمد تقی علیہ السلام]] کے حرم واقع ہیں اور[[شیعہ]] امامیہ کی مسجد بھی ہے اور اسی وجہ سے اس علاقے کا نام کاظمیہ رکھا گیا ہے۔ | ||
=== سامرا === | === سامرا === | ||
یہ عراق میں دریائے دجلہ کے | یہ عراق میں دریائے دجلہ کے مشرق میں، بغداد سے 125 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔ سامرا کی جامع مسجد اورمسجد اور حرم عسکریین سامرا کی دو مقدس اور اہم عمارتیں ہیں۔ | ||
سامرا مسلمانوں | |||
سامرا مسلمانوں کے درمیان بہت اہمیت رکھتاہے۔ یہ شہر عراق کے مذہبی شہروں میں شمار ہوتا ہے جہاں دو شیعہ اماموں [[حسن بن علی بن محمد|امام حسن عسکری علیہ السلام]] اور [[علی بن محمد|امام علی نقی]] علیہ السلام کی تدفین کی جگہ واقع ہے۔ عسکریین کے حرم میں امام حسن عسکری علیہ السلام کی بہن حکیمہ خاتون اور [[امام زمان علیہ السلام|امام زمانہ علیہ السلام]] کی والدہ محترمہ نرجس خاتون کا مزار ہے۔ | |||
امام علی نقی علیہ السلام کے ہاتھوں ایک علمی مرکز کی بنیاد رکھے جانے کے بعد سے، یہ شہر علمی لحاظ سے بھی ایک خاص مقام پر فائز ہو گیا ہے۔ یہاں تک کہ یہ بہت عرصے تک اسلامی علوم کے کی نشر و اشاعت کا مرکز رہا ہے۔ | |||
== اقوام اور مذاہب == | == اقوام اور مذاہب == | ||
قوم کے لحاظ سے عراق کی آبادی کا تناسب 70% عرب، 20% کرد، 4% فارسی اور 6% ترکمان اور دیگر نسلی گروہوں پر مشتمل ہے۔ ترک زبان بولنے والے شمالی شہروں میں رہتے ہیں، جنہیں عراقی لوگ ترکمن کہتے ہیں۔ | قوم کے لحاظ سے عراق کی آبادی کا تناسب 70% عرب، 20% کرد، 4% فارسی اور 6% ترکمان اور دیگر نسلی گروہوں پر مشتمل ہے۔ ترک زبان بولنے والے شمالی شہروں میں رہتے ہیں، جنہیں عراقی لوگ ترکمن کہتے ہیں۔ |