3,880
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 43: | سطر 43: | ||
علماء اور مفتیوں کہا کہ لاشوں کی بے حرمتی اسلامی اصولوں کے منافی ہے۔ اسلام انسانی حقوق کا سب سے بڑا پاسدار اور محافظ ہے۔ اسلام دوران جنگ بھی انسانی لاش کی بے توقیری کی اجازات نہیں دیتا۔ دین اسلام نے جس طرح انسان کی زندگی میں اس کے ساتھ بدسلوکی اور بے حرمتی کو حرام اور ممنوع قرار دیا ہے، اسی طرح بعد از مرگ اس کی حرمت کو برقرار رکھنا بھی لازم ہے۔ کسی بھی انسان کے مرنے کے بعد بھی ہڈی پسلی، نکالنا، توڑنا، تمام چیزیں اشد ترین حرام ہیں، متعدد [[حدیث|احادیث]] مبارکہ میں ہے کہ کسی بھی مردہ کی ہڈی وغیرہ توڑنا، اس کو اذیت دینا ایسا ہی ہے کہ جیسا کسی زندہ کی ہڈی پسلی توڑی جائے جیسا کہ کسی زندہ کو اذیت دی جائے، اس پہ وہی گناہ ملے گا جبکہ میت کو پرندوں گِدھوں کے کھانے کیلئے چھوڑ دینا، کسی زندہ انسان کو باندھ کر کسی درندے یا چرند پرند کے کھانے کو چھوڑ دینے کے مترادف ہے۔ | علماء اور مفتیوں کہا کہ لاشوں کی بے حرمتی اسلامی اصولوں کے منافی ہے۔ اسلام انسانی حقوق کا سب سے بڑا پاسدار اور محافظ ہے۔ اسلام دوران جنگ بھی انسانی لاش کی بے توقیری کی اجازات نہیں دیتا۔ دین اسلام نے جس طرح انسان کی زندگی میں اس کے ساتھ بدسلوکی اور بے حرمتی کو حرام اور ممنوع قرار دیا ہے، اسی طرح بعد از مرگ اس کی حرمت کو برقرار رکھنا بھی لازم ہے۔ کسی بھی انسان کے مرنے کے بعد بھی ہڈی پسلی، نکالنا، توڑنا، تمام چیزیں اشد ترین حرام ہیں، متعدد [[حدیث|احادیث]] مبارکہ میں ہے کہ کسی بھی مردہ کی ہڈی وغیرہ توڑنا، اس کو اذیت دینا ایسا ہی ہے کہ جیسا کسی زندہ کی ہڈی پسلی توڑی جائے جیسا کہ کسی زندہ کو اذیت دی جائے، اس پہ وہی گناہ ملے گا جبکہ میت کو پرندوں گِدھوں کے کھانے کیلئے چھوڑ دینا، کسی زندہ انسان کو باندھ کر کسی درندے یا چرند پرند کے کھانے کو چھوڑ دینے کے مترادف ہے۔ | ||
انہوں نے کہا کسی انسان کے مرنے کے بعد اس کا مثلہ یعنی اس کی چیر پھاڑ ہرگز نہیں کیا جا سکتا چاہے وہ مسلمانوں کیخلاف جنگ میں لڑتا ہوا کوئی کافر ہی کیوں نا ہو، میت کا احترام زندہ سے بھی زیادہ اہم ہے، نشتر ملتان ہسپتال کی چھت پر کھلے آسمان تلے، گلتی سٹرتی، پرندے کھاتی سینکڑوں لاشوں کیساتھ جو کچھ ہوا درندگی، مردہ ضمیری کی بھی انتہا اور دین و دنیا برباد کر دینے والا فعل ہے۔ ایسے واقعات اسلام اور پاکستان کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ اس اعلامیے جاری کرنے والوں میں صاحبزادہ علامہ حسین رضا۔ ڈاکٹر سلطان سکندر۔ حافظ علامہ سلمان علی۔ مفتی سعید احمد رضوی۔ مفتی حسیب قادری۔ مفتی رمضان جامی۔علامہ ارشد جاوید مصطفائی۔ علامہ حامد سرفراز۔ مفتی ڈاکٹر کریم خان۔ مفتی محمد حسن علی قادری۔ علامہ ممتاز احمد ربانی۔ علامہ قاری محمد سلیم ہمدمی۔ الحاج مولانا اکبر نقشبندی، علامہ علی حسن رضوی اور دیگر شامل تھے <ref> | انہوں نے کہا کسی انسان کے مرنے کے بعد اس کا مثلہ یعنی اس کی چیر پھاڑ ہرگز نہیں کیا جا سکتا چاہے وہ مسلمانوں کیخلاف جنگ میں لڑتا ہوا کوئی کافر ہی کیوں نا ہو، میت کا احترام زندہ سے بھی زیادہ اہم ہے، نشتر ملتان ہسپتال کی چھت پر کھلے آسمان تلے، گلتی سٹرتی، پرندے کھاتی سینکڑوں لاشوں کیساتھ جو کچھ ہوا درندگی، مردہ ضمیری کی بھی انتہا اور دین و دنیا برباد کر دینے والا فعل ہے۔ ایسے واقعات اسلام اور پاکستان کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ اس اعلامیے جاری کرنے والوں میں صاحبزادہ علامہ حسین رضا۔ ڈاکٹر سلطان سکندر۔ حافظ علامہ سلمان علی۔ مفتی سعید احمد رضوی۔ مفتی حسیب قادری۔ مفتی رمضان جامی۔علامہ ارشد جاوید مصطفائی۔ علامہ حامد سرفراز۔ مفتی ڈاکٹر کریم خان۔ مفتی محمد حسن علی قادری۔ علامہ ممتاز احمد ربانی۔ علامہ قاری محمد سلیم ہمدمی۔ الحاج مولانا اکبر نقشبندی، علامہ علی حسن رضوی اور دیگر شامل تھے <ref>[https://shianews.com.pk/desecration-of-hundreds-of-dead-bodies-in-multan-nishtar-hospital-is-un-islamic-inhumane-and-against-islamic-orders/، ملتان نشتر ہسپتال میں سینکڑوں لاشوں کی بے حرمتی غیر اسلامی غیر انسانی اور اسلامی احکامات کے منافی فعل ہے]shianews.com.pk،شائع شدہ از:16 اکتوبر 2022ء-اخذ شده به تاریخ:28 فروری 2024ء۔</ref>۔ | ||
== پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)نے سنی اتحاد کونسل سے اتحاد == | == پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)نے سنی اتحاد کونسل سے اتحاد == | ||