confirmed
821
ترامیم
سطر 294: | سطر 294: | ||
اس طرح، رہبر حکومتی اختیارات کی نگرانی کے ساتھ ساتھ ان کی بنیادی پالیسیوں کا تعین کرتا ہے اور ان کے فرائض کی انجام دہی میں پیش آنے والی مشکلات کو حل کرتا ہے۔ | اس طرح، رہبر حکومتی اختیارات کی نگرانی کے ساتھ ساتھ ان کی بنیادی پالیسیوں کا تعین کرتا ہے اور ان کے فرائض کی انجام دہی میں پیش آنے والی مشکلات کو حل کرتا ہے۔ | ||
== رہبر | == رہبر : تینوں قوتوں کا نگراں == | ||
رہبر انتظامیہ کی نگرانی دو طریقوں سے کرتا ہے: | رہبر انتظامیہ کی نگرانی دو طریقوں سے کرتا ہے: | ||
سطر 300: | سطر 300: | ||
# رہبر کو ر سپریم کورٹ کی جانب سے صدر جمہوریہ کی نااہلی کے فیصلے یا پارلیمنٹ کے عدم اعتماد کے ووٹ کی صورت میں اسے ہٹانے کے اختیارات حاصل ہوتے ہیں۔ | # رہبر کو ر سپریم کورٹ کی جانب سے صدر جمہوریہ کی نااہلی کے فیصلے یا پارلیمنٹ کے عدم اعتماد کے ووٹ کی صورت میں اسے ہٹانے کے اختیارات حاصل ہوتے ہیں۔ | ||
رہبر | رہبر ،مقننہ اور اس کے قوانین و مصوبات کی اسلامیت کی نگرانی اس طرح کرتے ہیں کہ وہ گارڈین کونسل میں فقہاکا تقرر کرتے ہیں۔گارڈین کونسل میں فقہاء کا فیصلہ شرعی معیارات کی پاسداری کے حوالے سے فیصلہ کن ہے۔رہبر عدلیہ کی نگرانی اس کی اعلیٰ ترین اتھارٹی کی تنصیب اور بر طرفی کے ذریعہ کرتا ہے۔<ref>اصول 91، 96، 110</ref>۔ | ||
اپنے فرائض انجام دینے کے لیے، رہبر اپنے مشیروں کے علاوہ مجمع تشخیص مصلحت نظام کے فکری تعاون اور ماہرین کی رائے سے بھی استفادہ کرتے ہیں۔ اس کونسل کے تمام ارکان کو رہبر مقرر کرتاہے۔یہ کونسل رہبر کو نظام کی بنیادی پالیسیوں کا تعین کرنے کے لیے مشورہ دینے کے ساتھ ساتھ گارڈین کونسل اور پارلیمنٹ کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کا اختیار بھی رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ، قانون اساسی کی نظر ثانی اور رہبر کے انتخاب کی کونسل میں بھی حصہ لیتی ہے۔ | اپنے فرائض انجام دینے کے لیے، رہبر اپنے مشیروں کے علاوہ مجمع تشخیص مصلحت نظام کے فکری تعاون اور ماہرین کی رائے سے بھی استفادہ کرتے ہیں۔ اس کونسل کے تمام ارکان کو رہبر مقرر کرتاہے۔یہ کونسل رہبر کو نظام کی بنیادی پالیسیوں کا تعین کرنے کے لیے مشورہ دینے کے ساتھ ساتھ گارڈین کونسل اور پارلیمنٹ کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کا اختیار بھی رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ، قانون اساسی کی نظر ثانی اور رہبر کے انتخاب کی کونسل میں بھی حصہ لیتی ہے۔ | ||
سطر 307: | سطر 307: | ||
رہبرکا انتخاب مجلس خبرگان کی ذمہ داری ہے۔ یہ مجلس ملک بھر کے اول درجے کے علماء(مجتہدین) پر مشتمل ہے۔ وہ رہبر کے اعمال کی نگرانی اور س میں قیادت کی شرط کی بقا پر نظر رکھتے ہیں اور نااہلی کی صورت میں اسے ہٹا دیتے ہیں۔ رہبر کی برطرفی یا اس کے استعفیٰ یا موت کی صورت میں مجلس خبرگان کے ذریعے نئے رہبر کے انتخاب تک اس کی ذمہ داریاں عبوری قیادت کونسل کو سونپ دی جائیں گی۔ یہ کونسل صدر، چیف جسٹس اور گارڈین کونسل کے ایک فقیہ پر مشتمل ہے۔ | رہبرکا انتخاب مجلس خبرگان کی ذمہ داری ہے۔ یہ مجلس ملک بھر کے اول درجے کے علماء(مجتہدین) پر مشتمل ہے۔ وہ رہبر کے اعمال کی نگرانی اور س میں قیادت کی شرط کی بقا پر نظر رکھتے ہیں اور نااہلی کی صورت میں اسے ہٹا دیتے ہیں۔ رہبر کی برطرفی یا اس کے استعفیٰ یا موت کی صورت میں مجلس خبرگان کے ذریعے نئے رہبر کے انتخاب تک اس کی ذمہ داریاں عبوری قیادت کونسل کو سونپ دی جائیں گی۔ یہ کونسل صدر، چیف جسٹس اور گارڈین کونسل کے ایک فقیہ پر مشتمل ہے۔ | ||
== مقننہ == | == مقننہ == | ||
اسلامی جمہوریہ کا دوسرا ستون مقننہ ہے۔ مقننہ ایک ایوانی نظام پر مبنی ہے اور دو الگ الگ ارکان پر مشتمل ہے: اسلامی کونسل(پارلیمنٹ) اور گارڈین کونسل۔ ان | اسلامی جمہوریہ کا دوسرا ستون مقننہ ہے۔ مقننہ ایک ایوانی نظام پر مبنی ہے اور دو الگ الگ ارکان پر مشتمل ہے: اسلامی کونسل(پارلیمنٹ) اور گارڈین کونسل۔ ان ارکان میں سے ہر ایک کے اپنے اپنے فرائض ہیں۔ اسلامی کونسل ایسے نمائندوں پر مشتمل ہوتی ہے جو چار سال کے لیے عوام کے براہ راست اور خفیہ ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں۔ اپنے اعتبار نامہ کی توثیق اور حلف قرآن مجید کے سامنے حلف لینے کے بعد وہ کام شروع کر سکتے ہی۔ | ||
پارلیمنٹ کا بنیادی کام آئین کی حدود میں تمام امور اور مسائل پر قوانین بنانا ہے۔ یہ حدود سرکاری مذہب اور آئین کے شرعی اصولوں سے مطابقت رکھنا ہیں اور اس کی تشخیص گارڈین کونسل کی ذمہ داری ہے۔قوانین بنانے کے علاوہ، اسلامی کونسل کا ایک نگراں کردار بھی ہے، جس میں یہ چیزیں شامل ہیں: | پارلیمنٹ کا بنیادی کام آئین کی حدود میں تمام امور اور مسائل پر قوانین بنانا ہے۔ یہ حدود سرکاری مذہب اور آئین کے شرعی اصولوں سے مطابقت رکھنا ہیں اور اس کی تشخیص گارڈین کونسل کی ذمہ داری ہے۔قوانین بنانے کے علاوہ، اسلامی کونسل کا ایک نگراں کردار بھی ہے، جس میں یہ چیزیں شامل ہیں: | ||
# تاسیساتی نگرانی | # تاسیساتی نگرانی :حکومت کی تشکیل کی نگرانی، حکومت میں تبدیلیوں کی نگرانی اور حکومتی تنازعات کا حل و فصل۔ | ||
# اطلاعاتی نگرانی | # اطلاعاتی نگرانی :تینوں قوتوں کے کام کے بارے میں لوگوں کی شکایات، وزیر یا صدر جمہوریہ کے طرز عمل کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے نمائندوں کی پہل، معلومات حاصل کرنے کے لیے پارلیمنٹ کی پہل ، ملک کےتمام امور کی تحقیق اور تفتیش ۔ | ||
# استصوابی کر | # استصوابی کر نگرانی: جس کا مطلب ہے کہ پارلیمنٹ حکومت کے اہم اقدامات جیسے بین الاقوامی معاہدے کرنا، سرحدی لائنوں کو تبدیل کرنا، ہنگامی حالت کا اعلان کرنا، مالی تنازعات کو حل کرنا یا انہیں ثالث کے حوالے کرنا، غیر ملکیوں کو کمپنیاں اور ادارے بنانے کا پروانہ عطا کرنا اور بعض دوسرے حکومتی اقدامات کی نگرانی کرتا ہے جن میں قرض اور گرانٹ حاصل کرنااور غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنا شامل ہے۔ | ||
# مالیاتی نگرانی: | # مالیاتی نگرانی: ملک کا سالانہ بجٹ تیار کرنا، مرتب کرنا اور منظور کرنا اور دیوان محاسبات کے ذریعے بجٹ کے اخراجات پر نظر رکھنا۔ | ||
# سیاسی نگرانی : | # سیاسی نگرانی : وزرا اور صدر جمہوریہ کا استیضاح ۔مزید برآں، چونکہ پارلیمنٹ کو تمام امور میں قوانین بنانے کا حق ہے، اس لیے اس کے پاس عام قوانین میں تبدیلی اور عام قوانین کی تشریح کا اختیار بھی ہے۔ پارلیمنٹ کا اندرونی نظام، جسے اس کے اندرونی ضوابط طے کرتے ہیں، مختلف کمیشنوں اور ایک صدارتی بورڈ پر مشتمل ہے جن کا انتخاب سالانہ ہوتا ہے۔ شروع میں پارلیمنٹ کے ارکان کی تعداد 270 تھی جس میں آئین کی پیش گوئی کے مطابق آبادی میں اضافے کے ساتھ ہر دس سال میں زیادہ سے زیادہ بیس نمائندوں کے اضافے کا امکان ہے۔ | ||
گارڈین کونسل چھ فقہاء اور چھ قانون دانوں پر مشتمل ہے جن میں سے فقہاء کو رہبر مقرر کرتاہے اور قانون دانوں کو چیف جسٹس کی تجویز پر پارلیمنٹ کے نمائندوں کی رائے سے منتخب کیا جاتا ہے۔ یہ کونسل وضع شدہ قوانین کے شرع اور آئین کے مطابق ہونے کی جانچ کے علاوہ، آئین کی تشریح اور انتخابات اور ریفرنڈم کی نگرانی کا کام بھی انجام دیتی ہے۔<ref>ایران۔ آئین، اصول 91، 9899؛ مدنی، 13601369ش</ref>۔ | گارڈین کونسل چھ فقہاء اور چھ قانون دانوں پر مشتمل ہے جن میں سے فقہاء کو رہبر مقرر کرتاہے اور قانون دانوں کو چیف جسٹس کی تجویز پر پارلیمنٹ کے نمائندوں کی رائے سے منتخب کیا جاتا ہے۔ یہ کونسل وضع شدہ قوانین کے شرع اور آئین کے مطابق ہونے کی جانچ کے علاوہ، آئین کی تشریح اور انتخابات اور ریفرنڈم کی نگرانی کا کام بھی انجام دیتی ہے۔<ref>ایران۔ آئین، اصول 91، 9899؛ مدنی، 13601369ش</ref>۔ | ||
== عدلیہ == | == عدلیہ == | ||
اسلامی | جمہوری اسلامی ایران کا چوتھا رکن عدلیہ ہے۔ یہ ادارہ عدالتی امور اور انصاف کی فراہمی کا ذمہ دار ہے، اور جرائم سے نمٹنے اور افراد اور معاشرے کے حقوق کی حمایت کرنے کا مرجع ہے۔ | ||
عدلیہ کا سربراہ چیف جسٹس ہوتا ہے جس کا مجتہد ہونا ضروری۔ اسے رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران پانچ سال کے لیے مقرر کرتے ہیں۔ چیف جسٹس کا کام عدالتی قوانین تیار کرنا اور ججوں کی تقرری اور برطرفی کرنا ہے۔ وہ اپنے کچھ اختیارات وزیر انصاف کو تفویض کر سکتا ہے۔ وزیر انصاف مجریہ، مقننہ اور عدلیہ کے درمیان تعلقات کو مربوط کرنے کا کام کرتا ہے۔ | |||
اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے عدلیہ کے پاس تنظیمیں اور ادارے ہیں جن میں شامل ہیں: | |||
* وزارت انصاف جو عوام کی شکایات اور مظالم کا مرجع ہے اور عام اور عمومی جرائم کی سماعت کرتی ہے۔ | |||
* دیوان عدالت انتظامی جو سرکاری ملازمین اور اداروں کے خلاف شکایات اور اعتراضات کی جانچ پڑتال کے لیے قائم کیا گیا ہے اور وہ ان سرکاری ضوابط کو بھی کالعدم قرار دے سکتا ہے جو اسلامی قوانین کے خلاف یا مجریہ کے اختیارات سے تجاوز کرتے ہیں۔ | |||
* پراسیکیوٹر کا دفتر اور فوجی عدالتیں جو فوجی یا انتظامی جرائم کی سماعت کے لیے تشکیل دی گئی ہیں۔ | |||
* لک کی جنرل انسپیکشن آرگنائزیشن جو کہ انتظامی اداروں میں قوانین کے درست نفاذ پر محکمہ کے سربراہ کی نگرانی کے لیے بنائی گئی ہے۔ | |||
* ملک کی عدالت عالیہ جو عدالتوں میں قوانین کے درست نفاذ کی نگرانی کرتی ہے اور ملک کے عدالتی طریقہ کار میں اتحاد پیدا کرتی ہے۔ اس کا صدر عدلیہ کے سربراہ کے ذریعے مقرر کیا جاتا ہے۔ | |||
* پراسیکیوشن جنرل: یہ ادارہ عوامی جرائم کے خلاف معاشرے کے حقوق کے دفاع کا کام کرتا ہے۔ | |||
جج عدلیہ کے اہم عناصر ہیں اور ان کے صفات اور شرائط فقہ سے اخذ کی گئی ہیں۔ جج عام اور تدوین شدہ قوانین کا ترجمان ہوتا ہے، اورکسی مسئلے پر کوئی حکم نہ ملنے کی صورت میں اسے فقہی نصوص سے رجوع کرنا چاہیے۔ جج عدالتی نظام کے اہم ترین عناصر ہیں اور ان کی صفات اور شرائط فقہ سے ماخوذ ہیں۔ جج عام اور مدون قوانین کا مفسر ہے اور اگر کسی مسئلے کا حکم نہ ملے تو اسے فقہی متون سے رجوع کرنا چاہیے۔محاکمات علنی ہو سکتے ہیں، سوائے اس کے کہ مقدمے کے فریقین محاکمے کے علنی نہ کرنے کی درخواست کرے یا عوامی عفت کے متاثر ہونے کا خدشہ ہو۔ | |||
اسلامی جمہوریہ کے طرز حکمرانی میں بعض اداروں کا ڈھانچہ ایسا ہے کہ کام کی نوعیت اور تنظیم کے لحاظ سے انہیں رہبری کے ادارے یا تین محکموں میں سے کسی ایک کا حصہ نہیں سمجھا جا سکتا۔ یہ خصوصی ادارے ہیں: اسلامی کونسلز، ریڈیو اور ٹیلی ویژن، سپریم کونسل آف نیشنل سیکورٹی، سپریم کونسل آف کلچرل ریوولوشن، اور مجمع تشخیص مصلحت نظام۔ | |||
== اسلامی انقلاب کے سائے میں ایران کی شاندار ترقی == | == اسلامی انقلاب کے سائے میں ایران کی شاندار ترقی == | ||
اسلامی انقلاب نے ایرانی قوم کے اندر خود اعتمادی اور قومی وقار کا احساس جگایا جس کی وجہ سے ایران نے مختلف میدانوں میں شاندار بلکہ حیرت انگیز ترقی کی۔ | اسلامی انقلاب نے ایرانی قوم کے اندر خود اعتمادی اور قومی وقار کا احساس جگایا جس کی وجہ سے ایران نے مختلف میدانوں میں شاندار بلکہ حیرت انگیز ترقی کی۔ | ||
مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک: اسلامی انقلاب نے ایرانی عوام کو مختلف شعبوں میں عظیم کامیابیاں عطا کی | |||
مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک: اسلامی انقلاب نے ایرانی عوام کو مختلف شعبوں میں عظیم کامیابیاں عطا کی ہیں جن کا دائرہ خود اعتمادی، قومی وقار اور آزادی سے لے کر سول، عسکری، طبی، صنعتی اور تکنیکی شعبوں میں مادی ترقی تک پھیلا ہوا ہے۔ | |||
غور طلب ہے کہ یہ تمام تر پیش رفت اور حیرت انگیز ترقی امریکہ اور اس کے لے پالک ملکوں کی طرف سے عائد کردہ ہمہ جانبہ پابندیوں اور پیچیدہ اقتصادی دہشت گردی کے باوجود حاصل کی گئی ہے۔ ایرانی عوام کے اسلامی انقلاب کو ابھی ایک سال مکمل بھی نہیں ہوا تھا کہ ایرانی قوم کے خلاف امریکی حکومت کی ظالمانہ پابندیوں کا آغاز کر دیا گیا اور یہ سلسلہ ہر سال مزید شدت اختیار کر گیا۔ اس کے علاوہ امریکہ نے دیگر یورپی حکومتوں کے ساتھ مل کر، ایرانی عوام پر 8 سالہ جنگ مسلط کرنے کے لیے صدام کو اکسایا اور اسے بھاری اسلحہ اور فوجی امداد فراہم کی۔ | غور طلب ہے کہ یہ تمام تر پیش رفت اور حیرت انگیز ترقی امریکہ اور اس کے لے پالک ملکوں کی طرف سے عائد کردہ ہمہ جانبہ پابندیوں اور پیچیدہ اقتصادی دہشت گردی کے باوجود حاصل کی گئی ہے۔ ایرانی عوام کے اسلامی انقلاب کو ابھی ایک سال مکمل بھی نہیں ہوا تھا کہ ایرانی قوم کے خلاف امریکی حکومت کی ظالمانہ پابندیوں کا آغاز کر دیا گیا اور یہ سلسلہ ہر سال مزید شدت اختیار کر گیا۔ اس کے علاوہ امریکہ نے دیگر یورپی حکومتوں کے ساتھ مل کر، ایرانی عوام پر 8 سالہ جنگ مسلط کرنے کے لیے صدام کو اکسایا اور اسے بھاری اسلحہ اور فوجی امداد فراہم کی۔ | ||
امریکیوں اور ان کے کاسہ لیس اتحادیوں نے ایرانی قوم اور نظام پر قابو پانے کے لیے سخت جنگ اور اقتصادی پابندیوں کے ساتھ ہائبرڈ یا ترکیبی جنگ کا محاذ کھولا جس کے لئے ہزاروں میڈیا چینلز کو نفسیاتی پروپیگنڈے اور ڈس انفارمیشن مہم کے لیے استعمال کیا گیا اور ایرانی عوام کو نفسیاتی میدان میں زیر کرنے کے لئے افراتفری اور انتشار کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا لیکن انہیں منہ کی کھانی پڑی۔دشمن کی اس مشترکہ سخت اور نرم جنگ کے حربے کو ایرانی قوم اور اسلامی نظام نے بھرپور شکست دی۔ | |||
لیکن ان تمام مسلط کردہ جنگوں میں ایرانی قوم اور اسلامی نظام کی سب سے اہم کامیابی اسلامی ایران کی قومی خود مختاری اور ارضی سالمیت کا استحکام ہے۔ | |||
درحقیقت دشمنوں کا اصل خواب اسلامی ایران کی تقسیم تھا۔ ایک سازش جو اسلامی انقلاب کے پہلے دنوں سے شروع ہوئی | لیکن ان تمام مسلط کردہ جنگوں میں ایرانی قوم اور اسلامی نظام کی سب سے اہم کامیابی اسلامی ایران کی قومی خود مختاری اور ارضی سالمیت کا استحکام ہے۔ | ||
درحقیقت دشمنوں کا اصل خواب اسلامی ایران کی تقسیم تھا۔ ایک سازش جو اسلامی انقلاب کے پہلے دنوں سے شروع ہوئی اورجس کی حالیہ فسادات تک دشمنوں نے سنجیدگی سے پیروی کی۔ دشمن کی اس مذموم سازش کو اسلامی انقلاب کے نتیجے میں پیدا ہونے والے قومی اتحاد و اتفاق، نیز قائدین انقلاب کی رہنمائی اور ایران کے مومن اور انقلابی عوام کی بصیرت نے ناکام بنا دیا۔ | |||
اسلامی انقلاب نے جو قومی خود اعتمادی اور وقار پیدا کیا اس کی وجہ سے ایران کی دفاعی اور عسکری قوت بلندیوں کو چھونے لگی۔ آج دنیا کی کوئی طاقت ایران کو فوجی حملے کی دھمکی دینے کی جرأت تک نہیں کر پا رہی ہے اور "تمام آپشن میز پر ہیں" جیسی مضحکہ خیز گیدڑ بھبکیوں کو ایران کے خلاف امریکی لیڈروں کے لٹریچر سے حذف کر دیا گیا ہے۔ | اسلامی انقلاب نے جو قومی خود اعتمادی اور وقار پیدا کیا اس کی وجہ سے ایران کی دفاعی اور عسکری قوت بلندیوں کو چھونے لگی۔ آج دنیا کی کوئی طاقت ایران کو فوجی حملے کی دھمکی دینے کی جرأت تک نہیں کر پا رہی ہے اور "تمام آپشن میز پر ہیں" جیسی مضحکہ خیز گیدڑ بھبکیوں کو ایران کے خلاف امریکی لیڈروں کے لٹریچر سے حذف کر دیا گیا ہے۔ | ||
ایران کی دفاعی اور فوجی طاقت اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی مزاحمت ایسی ہے کہ اس نے دشمنوں کو ان کی تعریف کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ صہیونی میزائل انڈسٹری کے باپ کے طور پر جانے جانے والے یوزی رابن ایرانی انجینئروں کی میزائل بنانے کی صلاحیت کے بارے میں کہتے ہیں: "میں ایران کی میزائل پاور کے احترام میں اپنی ٹوپی اتارتا ہوں۔ | ایران کی دفاعی اور فوجی طاقت اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی مزاحمت ایسی ہے کہ اس نے دشمنوں کو ان کی تعریف کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ صہیونی میزائل انڈسٹری کے باپ کے طور پر جانے جانے والے یوزی رابن ایرانی انجینئروں کی میزائل بنانے کی صلاحیت کے بارے میں کہتے ہیں: "میں ایران کی میزائل پاور کے احترام میں اپنی ٹوپی اتارتا ہوں۔" | ||
امریکی افواج کی مرکزی کمان سینٹکام کے کمانڈر "Michael Coryla" نے حال ہی میں امریکی سینیٹ میں ایک تقریر کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا: "ایران کے پاس سب سے بڑی اور متنوع میزائل ٹیکنالوجی اور ہزاروں بیلسٹک اور کروز میزائل ہیں جو اس قابل ہیں کہ وہ پورے مشرق وسطیٰ بلکہ مشرق کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ایرانی حکومت کے پاس اس وقت خطے کی سب سے بڑی ڈرون فورسز ہیں۔ گزشتہ 40 سالوں میں ایران کی فوجی طاقت میں جو پیش رفت ہوئی ہے وہ بے مثال ہے۔ آج کی سپاہ پاسداران انقلاب کو پانچ سال پہلے کی سپاہ پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔ | امریکی افواج کی مرکزی کمان سینٹکام کے کمانڈر "Michael Coryla" نے حال ہی میں امریکی سینیٹ میں ایک تقریر کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا: "ایران کے پاس سب سے بڑی اور متنوع میزائل ٹیکنالوجی اور ہزاروں بیلسٹک اور کروز میزائل ہیں جو اس قابل ہیں کہ وہ پورے مشرق وسطیٰ بلکہ مشرق کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ایرانی حکومت کے پاس اس وقت خطے کی سب سے بڑی ڈرون فورسز ہیں۔ گزشتہ 40 سالوں میں ایران کی فوجی طاقت میں جو پیش رفت ہوئی ہے وہ بے مثال ہے۔ آج کی سپاہ پاسداران انقلاب کو پانچ سال پہلے کی سپاہ پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔ | ||
ہم دفاعی میدان کامیابیوں کے علاوہ، اسلامی ایران کی دیگر شعبوں میں بھی زبردست پیشرفت دیکھ رہے ہیں۔ وہ پیشرفت جو اسلامی انقلاب کی بدولت حاصل ہوئی ہیں اور بین الاقوامی سطح پر ایرانی قوم کی | ہم دفاعی میدان کامیابیوں کے علاوہ، اسلامی ایران کی دیگر شعبوں میں بھی زبردست پیشرفت دیکھ رہے ہیں۔ وہ پیشرفت جو اسلامی انقلاب کی بدولت حاصل ہوئی ہیں اور بین الاقوامی سطح پر ایرانی قوم کی ساکھ میں بہتری اور نوجوانوں کے خود اعتمادی کو تقویت دینے اور ان کی الہی صلاحیتوں کو نکھارنے کا باعث بنی ہیں۔ | ||
اسلامی ایران نے جن میدانوں میں بہت ترقی کی ہے ان میں سے ایک خلائی میدان ہے۔ ایران نے حالیہ برسوں میں کامیابی کے ساتھ کئی سیٹلائٹ تیار اور لانچ کیے ہیں۔ خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملک کا پہلا قدم مختلف پیمائش اور ٹیلی کمیونیکیشن ایپلی کیشنز کے ساتھ سیٹلائٹس کی تعمیر تک محدود تھا، لیکن اب ملک کے انجینئر بنیادی خلائی ٹیکنالوجیز کی ترقی کے ساتھ، ان علوم کو جنگلات کی آگ کی نگرانی جیسے شعبوں میں استعمال کر رہے ہیں۔ گیلی زمینوں کی حالت کے ساتھ ساتھ کھیتوں اور گرین ہاؤسز کے دور سے کنٹرول کو بھی انہوں نے ممکن بنایا ہے۔ | اسلامی ایران نے جن میدانوں میں بہت ترقی کی ہے ان میں سے ایک خلائی میدان ہے۔ ایران نے حالیہ برسوں میں کامیابی کے ساتھ کئی سیٹلائٹ تیار اور لانچ کیے ہیں۔ خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملک کا پہلا قدم مختلف پیمائش اور ٹیلی کمیونیکیشن ایپلی کیشنز کے ساتھ سیٹلائٹس کی تعمیر تک محدود تھا، لیکن اب ملک کے انجینئر بنیادی خلائی ٹیکنالوجیز کی ترقی کے ساتھ، ان علوم کو جنگلات کی آگ کی نگرانی جیسے شعبوں میں استعمال کر رہے ہیں۔ گیلی زمینوں کی حالت کے ساتھ ساتھ کھیتوں اور گرین ہاؤسز کے دور سے کنٹرول کو بھی انہوں نے ممکن بنایا ہے۔ | ||
سطر 365: | سطر 364: | ||
ایران میں جوہری ٹیکنالوجی کے شعبے کی سب سے اہم خصوصیات میں سے ایک اس علم کی لوکلائزیشن ہے۔ اس لحاظ سے کہ ہمارے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے منتظمین اور چلانے والے ایرانی ماہرین ہیں اور یہ مسئلہ ملک کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز اور قومی خوداعتمادی کی علامت سمجھا جاتا ہے اور دوسری طرف یہ گھریلو تعلیمی اور سائنسی ڈھانچے کی ترقی کا واضح ثبوت ہے۔ | ایران میں جوہری ٹیکنالوجی کے شعبے کی سب سے اہم خصوصیات میں سے ایک اس علم کی لوکلائزیشن ہے۔ اس لحاظ سے کہ ہمارے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے منتظمین اور چلانے والے ایرانی ماہرین ہیں اور یہ مسئلہ ملک کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز اور قومی خوداعتمادی کی علامت سمجھا جاتا ہے اور دوسری طرف یہ گھریلو تعلیمی اور سائنسی ڈھانچے کی ترقی کا واضح ثبوت ہے۔ | ||
ٹیلوریم 130 آئسوٹوپ جوہری صنعت کے نوجوان سائنسدانوں کی کامیابیوں میں سے ایک ہے، جو 20 سینٹری فیوج مشینوں کی مربع زنجیر کو ڈیزائن، تعمیر اور چلانے کے ذریعے حاصل کیا گیا تھا، اور طبی میدان میں، خاص طور پر ریڈیو فارماسیوٹیکل کے لیے خام مال کی تیاری اور تشخیص، کینسر اور لاعلاج بیماریوں کی مختلف اقسام، دواسازی، صنعتی شعبوں، ارضیات، زراعت اور نیوکلیئر سائنسز میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں۔ | ٹیلوریم 130 آئسوٹوپ جوہری صنعت کے نوجوان سائنسدانوں کی کامیابیوں میں سے ایک ہے، جو 20 سینٹری فیوج مشینوں کی مربع زنجیر کو ڈیزائن، تعمیر اور چلانے کے ذریعے حاصل کیا گیا تھا، اور طبی میدان میں، خاص طور پر ریڈیو فارماسیوٹیکل کے لیے خام مال کی تیاری اور تشخیص، کینسر اور لاعلاج بیماریوں کی مختلف اقسام، دواسازی، صنعتی شعبوں، ارضیات، زراعت اور نیوکلیئر سائنسز میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں۔ | ||
آج ایرانی محققین جوہری علم کا استعمال کرتے ہوئے 50 سے زیادہ فالج اور علاج سے متعلق تشخیصی ریڈیو فارماسیوٹیکل تیار کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ | آج ایرانی محققین جوہری علم کا استعمال کرتے ہوئے 50 سے زیادہ فالج اور علاج سے متعلق تشخیصی ریڈیو فارماسیوٹیکل تیار کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ | ||
آج اسلامی ایران نینو سائنس کی پیداوار میں دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے اور نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں اسٹریٹجک پلان کی اشاعت میں دنیا کا تیسرا ملک تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، ملک میں نینو سائنس کے 40,000 ماہرین کو تربیت دی گئی ہے۔ | ہیموسٹیٹ (Hemostat) یا "خون جمانے والا پاؤڈر" طب کے میدان میں جوہری سائنس کی دوسری کامیابیوں میں سے ایک ہے۔ ایک ایسا پڑودکٹ جو خون کو روکنے کے لیے سرجریوں میں بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ آج ایران ان 5 ممالک میں شامل ہے جو اس میڈیکل پروڈکٹ کو تیار کرنے کا تکنیکی علم رکھتے ہیں۔ | ||
مذکورہ بالا اشارئے مختلف شعبوں میں ایران کی پیشرفت کے بہت ہی چھوٹے گوشے | |||
نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں اسلامی ایران کی ترقی حیرت انگیز رہی ہے۔آج اسلامی ایران نینو سائنس کی پیداوار میں دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے اور نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں اسٹریٹجک پلان کی اشاعت میں دنیا کا تیسرا ملک تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، ملک میں نینو سائنس کے 40,000 ماہرین کو تربیت دی گئی ہے۔ | |||
مذکورہ بالا اشارئے مختلف شعبوں میں ایران کی پیشرفت کے بہت ہی چھوٹے گوشے ہیں۔جو پیشرفت اسلامی انقلاب کی بدولت حاصل ہوئی ہے اور ان کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ "مقامی" اور "انڈوجینس" ہے۔ | |||
اس بنا پر کہا جا سکتا ہے: "اسلامی انقلاب اپنے تاریخی افق میں "تقلید اور انحصار" کے خلاف اور "آزاد اور حقیقی پیش رفت" کے حصول کی سمت میں ایک بڑی تحریک رہا ہے۔ | |||
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس سال کے پہلے دن حرم رضوی کے زائرین کے اجتماع سے اپنے خطاب میں اسلامی انقلاب کی کامیابیوں کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: ہم نے شاندار ترقی کی ہے جس کے بارے میں مختصراً تذکرہ کروں گا۔ | رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس سال کے پہلے دن حرم رضوی کے زائرین کے اجتماع سے اپنے خطاب میں اسلامی انقلاب کی کامیابیوں کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: ہم نے شاندار ترقی کی ہے جس کے بارے میں مختصراً تذکرہ کروں گا۔ | ||
یہ تمام پیش رفت ہمہ جانبہ پابندیوں اور اقتصادی ناکہ بندی کے دوران تھی اور یہ سب سے شدید معاشی دباؤ کے دوران کی ترقی تھی۔ خود امریکیوں نے کہا کہ ہم نے ایران پر جو معاشی دباؤ ڈالا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ وہ اپنے تمام تر جھوٹ کے باوجود اس معاملے میں سچ بول رہے ہیں۔ انہوں نے سچ کہا؛ یہ سب سے بے مثال معاشی دباؤ تھا، ایسی حالت میں ملت ایران نے ترقی کی۔ | یہ تمام پیش رفت ہمہ جانبہ پابندیوں اور اقتصادی ناکہ بندی کے دوران تھی اور یہ سب سے شدید معاشی دباؤ کے دوران کی ترقی تھی۔ خود امریکیوں نے کہا کہ ہم نے ایران پر جو معاشی دباؤ ڈالا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ وہ اپنے تمام تر جھوٹ کے باوجود اس معاملے میں سچ بول رہے ہیں۔ انہوں نے سچ کہا؛ یہ سب سے بے مثال معاشی دباؤ تھا، ایسی حالت میں ملت ایران نے ترقی کی۔ | ||
انہوں نے مزید کہا کہ قوم نے سائنس کے میدان میں ترقی کی، ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی | انہوں نے مزید کہا کہ قوم نے سائنس کے میدان میں ترقی کی، ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کی۔ یہی وجہ ہے کہ ایران کو سائنس کے کچھ شعبوں میں دنیا کی پہلی صفوں میں رکھا گیا؛ ایک جگہ دنیا کے سرفہرست پانچ ممالک میں، ایک جگہ ٹاپ ٹین ممالک میں اور ایک جگہ دنیا کے تین سرفہرست ممالک میں شامل رہا۔ ہماری سائنسی اور تکنیکی ترقی کچھ اس طرح ہے؛ نینو، بائیو ٹیکنالوجی، صحت اور دیگر مختلف شعبوں میں ایران کی ترقی دنیا کے بہت سے ترقی یافتہ ممالک سے بہتر رہی ہے۔ کورونا کے معاملے میں ایرانی کی سائنسی صلاحیت نمایاں طور پر سامنے آئی ہے۔ | ||
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایٹمی توانائی، ایرو اسپیس اور خاص طور سے دفاعی شعبے میں تسلیم کرتے ہیں کہ ایران نے دفاعی اور ہتھیاروں کے لحاظ سے حیرت انگیز ترقی کی ہے۔ ہم نے بائیو ٹیکنالوجی کے میدان میں بہت ترقی کی ہے۔ دنیا نے ہماری تعریف کی، دنیا کے سائنسدانوں نے ہمارے سائنسدانوں، نوجوان سائنسدانوں کی تعریف کی۔ | رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایٹمی توانائی، ایرو اسپیس اور خاص طور سے دفاعی شعبے میں تسلیم کرتے ہیں کہ ایران نے دفاعی اور ہتھیاروں کے لحاظ سے حیرت انگیز ترقی کی ہے۔ ہم نے بائیو ٹیکنالوجی کے میدان میں بہت ترقی کی ہے۔ دنیا نے ہماری تعریف کی، دنیا کے سائنسدانوں نے ہمارے سائنسدانوں، نوجوان سائنسدانوں کی تعریف کی۔ | ||
انہوں نے فرمایا تھا: "ملک کے بنیادی ڈھانچے میں پیش رفت؛ سڑک، ریلوے ٹریک، ڈیم کی تعمیر، آب رسانی خاص کر غدیر واٹر سپلائی چینل جو حال ہی میں کھولا گیا، ریفائنری اور ہسپتالوں کی تعمیر وغیرہ جو 2023 میں کی گئی۔ ان میگا پروجیکٹس میں سے ایک جنوبی پارس ہے جو مکمل طور پر مقامی (ایرانی) ہے۔ ان شعبوں میں یہ ترقی اس وقت ہوئی جب ملک کو بہت ساری پابندیوں کا سامنا ہے۔ مائع گیس کی پیداوار میں پیشرفت جو کہ ایک اہم ترین کام تھا جس نے ملک کے لئے ترقی کا نیا باب کھولا، یہ کام بھی حالیہ دور میں ہوا۔ ماضی میں اہم اور شاندار ترقیاتی کام ہو چکے ہیں۔" | |||
آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ خارجہ تعلقات کے میدان میں پیشرفت اور مغربی ممالک کا ایران کو تنہا کرنے کے لیے دباؤ۔امریکہ اور یورپ نے ایران کو تنہا کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ خارجہ پالیسی کی اصطلاح میں تنہائی کا مطلب ممالک کے ساتھ تعلقات منقطع کرنا ہے۔جب ممالک کسی ملک کے ساتھ تعلقات نہیں رکھتے تو وہ کہتے ہیں کہ وہ الگ تھلگ ہے۔ جو ہوا اس کا الٹا نتیجہ نکلا۔ ہاں، مغربیوں کے ساتھ ہمارے تعلقات کمزور ہوئے، ہمارا امریکہ سے رشتہ نہیں رہا، یورپ سے بھی ہمارے تعلقات کمزور ہوئے، لیکن ہم نے ایشیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو سو فیصد مضبوط کیا۔ ہم ایشیائی ممالک کے اہم حصے کے ساتھ اپنے سیاسی، اقتصادی، تکنیکی اور سائنسی تعلقات کو جاری رکھیں گے۔ہم کچھ اہم معاہدوں کے رکن بنے۔ دشمن ہمیں الگ تھلگ کرنا چاہتا تھا، ایرانی قوم کی کوششوں اور صلاحیتوں نے ہمیں کچھ اہم اور موثر علاقائی معاہدوں میں شامل ہونے کے قابل بنایا۔ ہم تنہا نہیں ہوئے، بلکہ اس کے برعکس ہم آگے بڑھے اور خطے کی حکومتوں اور قوموں سے ہمارے تعلقات مضبوط ہوئے۔ افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ساتھ مضبوط روابط ہمارے منصوبوں میں شامل ہیں اور انشاء اللہ ہم اس منصوبے پر عمل کریں گے۔ یقیناً ہم یورپ سے بھی ناراض نہیں ہیں۔ ہم ان تمام یورپی ممالک اور حکومتوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں جو امریکی پالیسیوں پر آنکھیں بند کرکے عمل نہیں کرتے۔ | |||
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پیش رفت ایرانی قوم اور اسلامی نظام کی مضبوط بنیاد کی علامت ہے۔ | |||
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پیش رفت ایرانی قوم اور اسلامی نظام کی مضبوط بنیاد کی علامت ہے۔ | |||
یہ پیش رفت ایمان کے سائے میں، قومی فخر کے احساس کے سائے میں، اندرونی طاقت کی ضرورت کے احساس کے سائے میں ہوئی ہے۔ یعنی ہماری قوم اور ہمارے حکام نے محسوس کیا کہ انہیں اندرونی طاقت اور خود اعتمادی کی ضرورت ہے۔ پہلے وہ غیروں پر بھروسہ کرتے تھے، لیکن انہیں معلوم ہوا کہ دوسروں پر یہ بھروسہ درست نہیں ہے۔ بالاخر آپ کو ایک دن اپنی داخلی صلاحیت اور قومی خودی پر بھروسہ کرنا ہوگا۔ جب ہم نے مزاحمتی معیشت کا اعلان کیا تو ہم نے کہا کہ مزاحمتی معیشت درون زا (endogenous) اور برون گرا (exogenous) ہے؛ | یہ پیش رفت ایمان کے سائے میں، قومی فخر کے احساس کے سائے میں، اندرونی طاقت کی ضرورت کے احساس کے سائے میں ہوئی ہے۔ یعنی ہماری قوم اور ہمارے حکام نے محسوس کیا کہ انہیں اندرونی طاقت اور خود اعتمادی کی ضرورت ہے۔ پہلے وہ غیروں پر بھروسہ کرتے تھے، لیکن انہیں معلوم ہوا کہ دوسروں پر یہ بھروسہ درست نہیں ہے۔ بالاخر آپ کو ایک دن اپنی داخلی صلاحیت اور قومی خودی پر بھروسہ کرنا ہوگا۔ جب ہم نے مزاحمتی معیشت کا اعلان کیا تو ہم نے کہا کہ مزاحمتی معیشت درون زا (endogenous) اور برون گرا (exogenous) ہے؛ | ||
درون زا کا مطلب یہ ہے کہ اندرونی طاقت، ہنر اور صلاحیت معیشت کی خدمت میں ہونی چاہیے، اور برون گرا کا مطلب یہ ہے کہ ہم تمام ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے یہ محسوس | درون زا کا مطلب یہ ہے کہ اندرونی طاقت، ہنر اور صلاحیت معیشت کی خدمت میں ہونی چاہیے، اور برون گرا کا مطلب یہ ہے کہ ہم تمام ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے یہ محسوس کیا، ایرانی قوم نے محسوس کیا، ہمارے نوجوانوں نے محسوس کیا، اور ہمارے حکام نے محسوس کیا کہ انہیں اپنی اندرونی طاقت اور داخلی صلاحیت پر بھروسہ کرنے کی ضرورت ہے <ref>اسلامی انقلاب کے سائے میں ایران کی شاندار ترقی، [https://ur.mehrnews.com/news/1921749/%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%AA mehrnews.com]</ref>۔ | ||
ضرورت ہے <ref>اسلامی انقلاب کے سائے میں ایران کی شاندار ترقی، [https://ur.mehrnews.com/news/1921749/%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%AA mehrnews.com]</ref>۔ | |||
== 22 بہمن، جشن بہار انقلاب اسلامی، پورے ایران میں ریلیاں شروع == | == 22 بہمن، جشن بہار انقلاب اسلامی، پورے ایران میں ریلیاں شروع == | ||
انقلاب اسلامی کی 45 ویں سالگرہ کے موقع پر آج اتوار 22 بہمن (11) فروری کو پورے ایران کے شہروں اور قصبوں میں عوام انقلاب اسلامی کا جشن منانے کے لئے سڑکوں اور شاہراہوں پر ریلیاں نکال رہے ہیں۔ | انقلاب اسلامی کی 45 ویں سالگرہ کے موقع پر آج اتوار 22 بہمن (11) فروری کو پورے ایران کے شہروں اور قصبوں میں عوام انقلاب اسلامی کا جشن منانے کے لئے سڑکوں اور شاہراہوں پر ریلیاں نکال رہے ہیں۔ |