حسینعلی نیری
حسینعلی نیری | |
---|---|
![]() | |
پورا نام | حسین علی نیری |
دوسرے نام | حجه الاسلام والمسلمین نیری |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1335 ش، 1957 ء، 1375 ق |
پیدائش کی جگہ | ایران |
وفات | 2025 ء، 1403 ش، 1446 ق |
اساتذہ | آیت الله محمد محمد ی گیلانی |
مذہب | اسلام، شیعہ |
مناصب | عدلیہ کے سربراہ کے مشیر، ججوں کی اعلیٰ انتظامی عدالت کے صدر، سپریم کورٹ کے معاون، آرٹیکل 49 کی خصوصی عدالتوں کے سربراہ، اوین جیل میں قائم انقلاب اسلامی عدلیه کے ایک شعبے کے شرعی جج |
حسین علی نیری، جو عدلیہ کے سربراہ کے مشیر، ججوں کی اعلیٰ انتظامی عدالت کے صدر، سپریم کورٹ کے معاون، آرٹیکل 49 کی خصوصی عدالتوں کے سربراہ، اور اوین جیل میں قائم انقلاب اسلامی عدلیه کے ایک شعبے کے شرعی جج تھے، 3 اپریل 2025ء کو ایک مدت تک بیماری اور علالت کے بعد وفات پا گئے۔
زندگی نامه
حسین علی نیری 1335 شمسی بمطابق 1957 ء میں صوبہ گیلان کے ایک شہر میں پیدا ہوئے۔
منصبی ذمه داریاں
عدلیہ میں داخلہ اور ابتدائی ذمہ داریاں
نیری 1359 شمسی (1980 عیسوی) میں، شہید بہشتی کی سفارش پر، جو اس وقت سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ تھے، عدلیہ میں داخل ہوئے۔ اس وقت سے وہ اوین جیل میں شرعی حاکم کے طور پر تعینات ہوئے، جو سیاسی قیدیوں کے لیے مخصوص تھی، اور اس وقت کی انقلابی تبدیلیوں کے بعد، انہوں نے عدالتی فیصلوں میں اہم کردار ادا کیا۔
آرٹیکل 49 کی خصوصی عدالتوں کی صدارت
اس کے اہم عہدوں میں سے ایک آرٹیکل 49 کی خصوصی عدالتوں کی صدارت تھی جو عوامی املاک اور قومی وسائل سے متعلق معاملات کی سماعت کرتی تھیں۔ یہ عدالتیں خاص طور پر اسلامی انقلاب کے بعد کے دور میں بہت اہمیت اختیار کر گئیں اور بدعنوانی کے خلاف جنگ میں اور غیر قانونی املاک کی ضبطی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس عہدے پر، وہ نگرانی اور احتیاط کے ساتھ، معاشی اور سماجی شعبوں میں مختلف معاملات کی سماعت کی قیادت کرتے تھے اور اس سلسلے میں اہم فیصلے کیے۔
ججوں کی سپریم انتظامی عدالت کی صدارت
نیری کے دیگر نمایاں عہدوں میں سے ایک ججوں کی سپریم انتظامی عدالت کی صدارت تھی، جو اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ میں ججوں کی خلاف ورزیوں اور نااہل ججوں کے معاملات کی سماعت کی ذمہ دار تھی۔ نیری نے 1392 ش (2013 عیسوی) سے 1401 ش (2022 عیسوی) تک اس عہدے پر خدمات انجام دیں۔ اس کی صدارت کے دوران، ججوں کی سپریم انتظامی عدالت نے مسلسل عدلیہ میں اخلاقی اور قانونی معیارات کو مضبوط کرنے کی کوشش کی اور ججوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوشش کی۔ اس عدالت نے خاص طور پر ججوں کی کارکردگی کی نگرانی اور جائزہ لینے کے شعبے میں اور ایران کی عدلیہ میں بدعنوانی کی روک تھام میں بہت اہم کردار ادا کیا۔
عدلیہ کے سربراہ کے اعلیٰ مشیر
1401 ش (2022 عیسوی) میں، نیری کو غلام حسین محسنی اژهای، اس وقت کے عدلیہ کے سربراہ کے حکم سے، عدلیہ کے سربراہ کے اعلیٰ مشیر کے طور پر تعینات کیا گیا۔ یہ تقرری عدلیہ کے عہدیداروں کا نیری پر اعتماد اور مشاورت اور عدالتی فیصلوں کی رہنمائی کے میدان میں اس کی صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہے۔ اس عہدے پر، وہ مشیر کے طور پر، عدالتی، نگرانی اور ملک کے عدالتی نظام میں اصلاحات کے مختلف معاملات میں اپنے وسیع تجربات کو عدلیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کو پیش کرتے تھے۔
حسینعلی نیری کی میراث
حسینعلی نیری، اپنی عدالتی سرگرمیوں کے دوران، ہمیشہ ایران کے قانونی میدان میں اثر انداز اور بااثر شخصیات میں سے ایک سمجھے جاتے تھے۔ چونکہ وہ آرٹیکل 49 کی خصوصی عدالتوں کی صدارت، ججوں کی سپریم انتظامی عدالت کی صدارت، سپریم کورٹ کے معاون اور عدلیہ کے سربراہ کے اعلیٰ مشیر جیسے حساس اور اہم عہدوں پر فائز رہے، ان کا نام ہمیشہ ایران کی عدالتی تاریخ میں باقی رہے گا۔ انہوں نے بحرانی دور میں عدالتی فیصلوں کی تشکیل اور نفاذ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ اسی طرح، آرٹیکل 49 کی خصوصی عدالتوں اور ججوں کی سپریم انتظامی عدالت میں ان کے فیصلے بھی ایران کی قانونی تاریخ میں قابل غور ہیں۔[1]
وفات
آخر میں، ایک مدت تک بیماری اور علالت کی سختیاں برداشت کرنے کے بعد، وہ 14 فروردین 1404 ش (3 اپریل 2025) کو انتقال کر گئے۔
وفات کے موقع پر بیانات اور تعزیتی پیغامات
رهبر معظم انقلاب امام خامنه ای کا پیغام
حجت الاسلام نیری کی وفات پر، جو عدلیہ کے نمایاں اور خدمت گزار ججوں میں سے تھے، حضرت آیت اللہ امام خامنہ ای نے تعزیتی پیغام جاری کیا۔ پیغام کا متن اس طرح ہے: بسم اللہ الرحمن الرحیم جناب حجت الاسلام حاج شیخ حسین علی نیری کی وفات، جو انقلاب کے شروع سے لے کر کئی سالوں تک عدلیہ میں فعال اور خدمت گزار عناصر میں سے تھے اور دو عالی مرتبہ شہیدوں کے بھائی بھی تھے، ان کے محترم خاندان، دوستوں اور ساتھی کارکنوں کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور ان کے لیے الہی رحمت کی دعا کرتا ہوں۔ سید علی خامنہ ای 16 فروردین 1404 (5 اپریل 2025)[2]
عدلیه کے سربراه کا پیغام
ایرانی عدلیہ کے سربراه غلامحسین محسنی اژهای نے ایک پیغام جاری کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین حسینعلی نیری، جو کہ ملک کی سابقہ عدلیہ کے ایک ممتاز رکن تھے، کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ میں مرحوم مغفور حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج شیخ حسینعلی نیری کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ یہ قابل قدر اور انقلابی شخصیت، سالہا سال تک عدالت اور انصاف کے مورچے پر، مظلوموں کے حقوق کے دفاع اور ظالموں سے ان کے حقوق دلانے کے لیے جدوجہد اور محنت کرتی رہی۔ انہوں نے اعلیٰ عدالتی عہدوں پر، بشمول آئین کے آرٹیکل 49 کے تحت خصوصی عدالتوں کے صدرعدالتِ عالیہ برائے انتظامی ججوں کے صدر اور صدرِ عدلیہ کے مشیرکی حیثیت سے، مفید اور موثر خدمات سرانجام دیں۔ مرحوم نیری نے میدانِ قضاوت و عدالت میں مخلصانہ اور انتھک کوششوں کے بعد کافی عرصہ بیماری اور علالت میں گزارا۔ یقیناً یہ تکلیف، نظامِ مقدس جمہوریہ اسلامی ایران اور عدلیہ میں طویل عرصے تک خدمات انجام دینے کا نتیجہ ہے، اور مرحوم کے لیے اس کا دوگنا اجر ہوگا۔ میں خداوند متعال سے ان کے لیے رحمت و مغفرت اور اولیاء کے ساتھ حشر کی دعا کرتا ہوں۔[3]
فرمان امام ایگزیکٹیو ہیڈکوارٹر کے سربراه کا پیغام
ججۃ الاسلام والمسلمین حسینعلی نیری، ملک کی سابقہ عدلیہ کے رکن اور آئین کے آرٹیکل 49 کے تحت خصوصی عدالتوں کے سابق صدر کے انتقال پر، فرمان امام ایگزیکٹیو ہیڈکوارٹر کے سربراه نے ایک پیغام میں اس نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا۔ سید پرویز فتاح نے تعزیتی میں کها: میں حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج شیخ حسینعلی نیری کے انتقال پر رہبر معظم انقلاب اسلامی، ملک کے ججوں کی تنظیم اور ان کے معزز خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ اس انقلابی شخصیت کا نام عدلیہ اور انصاف کے نظام اور خاص طور پر آئین کے آرٹیکل 49 کے تحت عدالتوں سے جڑا ہوا ہے، اور مرحوم نے حضرت امام خمینی کے فرمان پر عمل درآمد کے لیے فرمان امام ایگزیکٹیو ہیڈکوارٹر کی تشکیل کے تاریخی مشن میں سالہا سال تک اہم کردار ادا کیا۔ میں خداوند متعال سے مرحوم کے لیے مغفرت اور وسیع رحمت اور اولیائے الٰہی اور ائمہ اطہار کے ساتھ حشر کی دعا کرتا ہوں۔[4]
ایرانی پارلیمنٹ کے سربراه کا پیغام
ایرانی پارلیمنٹ کے سربراه محمد باقر قالیباف نے اپنے پیام میں کها: جانے مانے اور محنتی خدمت گزار جناب حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج شیخ حسینعلی نیری کے انتقال پر افسوس اور دکھ کا اظہار کرتا ہوں۔ یہ مجاہد اور انقلابی عالم، طویل عرصے سے مختلف عدلیہ کے عہدوں پر عدل کے فروغ، حق کے احقاق اور درخواست گزاروں کو درپیش مسائل و مشکلات کے حل کے لیے ثابت قدم اور محنتی انداز میں کام کرتے رہے ہیں، اور ان کی خدمات کا قیمتی ریکارڈ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ میں ان کی غائبانہ موت پر عدلیہ کے محنتی افراد، دوستوں، اور عزیزوں اور معزز خاندان کو تسلیت پیش کرتا ہوں۔ اللہ تعالی اس نیک عالم کے لیے وسیع رحمت، نیک الجزا اور باقی رہ جانے والوں کے لیے صبر اور صحت طلب کرتا ہوں۔[5]
حوالہ جات
- ↑ حسینعلی نیری درگذشت (حسین علی نیری انتقال کر گئے)-didebaneghtesad.com (زبان فارسی)- تاریخ درج شده: 3/اپریل/2025 ء تاریخ اخذ شده:12/اپریل/2025ء
- ↑ پیام تسلیت درپی درگذشت حجتالاسلام نیری از قضات خدوم و برجسته قوه قضائیه (عدلیہ کے ممتاز اور خدمت گزار جج حجت الاسلام نیری کے انتقال پر تعزیت)-farsi.khamenei.ir (زبان فارسی)- تاریخ درج شده: 5/اپریل/2025 ء تاریخ اخذ شده:12/اپریل/2025ء
- ↑ پیام تسلیت رئیس قوه قضاییه در پی درگذشت حجتالاسلام والمسلمین نیری (حجت الاسلام والمسلمین نیری کے انتقال پر عدلیہ کے سربراہ کی طرف سے تعزیت)-www.mizanonline.ir(زبان فارسی)- تاریخ درج شده: 5/اپریل/2025 ء تاریخ اخذ شده:12/اپریل/2025ء
- ↑ رئیس ستاد اجرایی فرمان امام در پی درگذشت حجتالاسلام والمسلمین «حسینعلی نیری» (حجت الاسلام والمسلمین نیری کے انتقال فرمان امام ایگزیکٹیو ہیڈکوارٹر کے سربراہ کی طرف سے تعزیت)-www.isna.ir(زبان فارسی)- تاریخ درج شده:4/اپریل/2025 ء تاریخ اخذ شده:12/اپریل/2025ء
- ↑ قالیباف درگذشت حجتالاسلام نیری را تسلیت گفت (قالیباف نے حجت الاسلام نیری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔)-www.tasnimnews.com (زبان فارسی)- تاریخ درج شده:3/اپریل/2025 ء تاریخ اخذ شده:12/اپریل/2025ء