مندرجات کا رخ کریں

جامعۂ المصطفی العالمیہ

ویکی‌وحدت سے

جامعۃ المصطفٰی العـالمیہ (انگریزی: Al‑Mustafa International University) ایران کے شہر قم میں قائم ایک بین ­الاقوامی اسلامی تعلیمی ادارہ ہے۔ یہ ادارہ بنیادی طور پر غیر ایرانی طلبہ کے لیے اسلامی علوم، انسانیات اور بین المذاہباتی مطالعہ میں تعلیم و تربیت کا اہتمام کرتا ہے۔ اس کا مقصد عالمی سطح پر اسلامی معارف کو پھیلانا، اہلِ بیت علیہم السلام کی تعلیمات کی اشاعت اور مختلف زبانوں و ثقافتوں کے حامل طلبہ کی تربیت کرنا ہے۔ یہ ادارہ حوزوی شناخت رکھتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد اسلامی، انسانی اور سماجی علوم کی ترویج و اشاعت ہے۔ یہ جامعہ تعلیمی، تحقیقی اور تربیتی زاویوں سے سرگرم عمل ہے اور دنیا بھر سے آنے والے بے شمار طلبہ و دانش‌پژوہوں کو اپنے زیرِ پوشش لاتا ہے۔ جامعۃ المصطفیٰ عالمی سطح پر ان تشنہ‌گانِ معارفِ اسلامی و هدایتِ قرآنی کے لیے ایک نادر موقع فراہم کرتا ہے تاکہ وہ مجتہدین، علماء اور پارسا و بااخلاق ماہرین کے طور پر تربیت پائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ادارہ اسلامی افکار و نظریات کی تبیین، تولید اور تعمیق کے علاوہ اسلامِ نابِ محمدیؐ کی ترویج و اشاعت کے لیے بھی کوشاں ہے۔

تاریخ اور قیام

اس ادارے کی بنیاد تقریباً 1979ء میں رکھی گئی، جب ایران کی اسلامی انقلاب کے بعد قم میں غیر ایرانی طلاب کے لیے مخصوص شعبے کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں ادارے کو منظم یونیورسٹی کی شکل دی گئی اور اس کا بین­ الاقوامی کردار بڑھا۔ ادارے نے متعدد بین الاقوامی معاہدے اور شراکات قائم کیے ہیں، جیسے کہ بھارت کے Jamia Millia Islamia کے ساتھ تعاون

مشن اور اہداف

جامعۃ المصطفٰی العـالمیہ کے اہم مشن اور اہداف درج ذیل ہیں:

  • اسلامی علوم اور اہلِ بیت علیہم السلام کی تعلیمات کی بین الاقوامی سطح پر ترویج۔
  • مختلف ممالک سے آنے والے طلبہ کو اعلیٰ تربیت فراہم کرنا تاکہ وہ اپنی ممالک میں اسلامی سربراہان، محققین یا مبلغ بن سکیں۔
  • بین المذاہباتی گفت و شنید، ثقافتی تبادلہ اور زبان و ادب کے شعبوں میں خدمات انجام دینا۔

طلبہ، معلمین اور بین الاقوامی رابطے

ادارے میں دنیا کے تقریباً 130 ممالک سے طلبہ تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔ تحقیقی کام کا دائرہ وسیع ہے: گزشتہ دہائیوں میں ہزاروں کتابیں، مضامین اور تحقیقی نشستیں اس ادارے کی طرف سے شائع ہو چکی ہیں۔ ادارے نے متعدد بین الاقوامی یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ شراکت داری کی ہے، جس سے علمی تبادلے اور ثقافتی رابطے مضبوط ہوئے ہیں۔

اہمیت اور اثر

  • جامعۃ المصطفٰی نے عالمی سطح پر اسلامی تعلیم و تربیت کا ایک مرکز بن کر اپنی شناخت بنائی ہے۔
  • مختلف ممالک کے طلبہ نے یہاں سے تعلیم حاصل کر کے اپنے علاقوں میں علماء، مبلغ اور محقق کی حیثیت سے کردار ادا کیا ہے۔
  • اس کی زبان و ادب، بین الثقافتی مطالعات اور زبانوں کی تعلیم کے شعبے نے مسلم دنیا میں تعلیم کے نئے امکانات پیدا کیے ہیں۔

ایران اور دیگر ممالک میں سرگرمیاں

یہ ادارہ جمہوری اسلامی ایران کے اُن اہم اداروں میں شمار ہوتا ہے جو دنیا کے مختلف ممالک میں فرہنگِ تشیع کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں۔ جامعۃ المصطفیٰ کا مرکزی دفتر شہرِ قم میں واقع ہے، اور اس کے ۶۰ ممالک میں ذیلی کیمپس یا شاخیں قائم ہیں۔

یہ ادارہ مختلف شعبوں پر مشتمل ہے، جن میں "معاونتِ آموزشی (تعلیمی)"، "معاونتِ فرهنگی و تربیتی (فرہنگی و اخلاقی تربیت)" اور "معاونتِ پژوهشی (تحقیقی)" شامل ہیں۔ اب تک اس بین‌الاقوامی علمی ادارے نے ۵۰ ہزار سے زائد مرد و زن طلبہ کو ۱۲۲ مختلف قومیتوں سے تعلیم و تربیت فراہم کی ہے، جن میں سے ۲۵ ہزار سے زیادہ فارغ‌التحصیل ہو چکے ہیں۔

تعلیمی شعبے

جامعۃ المصطفیٰ میں اسلامی علوم کے متعدد شعبے موجود ہیں، جیسے:

  • فقہ
  • اصولِ فقہ
  • قرآن و حدیث
  • فلسفہ و عرفان
  • اخلاق و کلام
  • تاریخِ اسلام

اس کے علاوہ انسانی و سماجی علوم کے مختلف مضامین بھی اسلامی زاویے سے پیش کیے جاتے ہیں، جیسے:

  • علومِ تربیتی
  • حقوق
  • نفسیات
  • معاشیات
  • عمرانیات (سوشیالوجی)
  • علومِ سیاسی
  • بینکاری و مالیات
  • ابلاغیات و انتظامی علوم
  • زبان و ادب (فارسی، عربی، انگریزی، فرانسیسی، روسی وغیرہ)

وابستہ مراکز

جامعۃ المصطفیٰ کے تحت متعدد ذیلی اور وابستہ ادارے کام کر رہے ہیں، جن میں:

  • مجتمع آموزش عالی امام خمینی
  • دانشگاہِ مجازی (Virtual University)
  • پژوهشگاه بین‌المللی المصطفیٰ (بین‌الاقوامی تحقیقی مرکز)
  • مجتمع عالی فقہ (مدرسۂ حجتیہ)
  • دانشگاہ مجازی امام خمینی
  • مدرسۂ المهدی
  • مدرسۂ بنت‌الهدی
  • انتشارات بین‌المللی المصطفیٰ (بین‌الاقوامی اشاعتی مرکز)

ضمنی سرگرمیاں

  • جشنوارۂ بین‌المللی شیخ طوسی، جو تحقیقی نوعیت کا ہے، ۱۳۷۶ھ ش (۱۹۹۷ء) سے مسلسل منعقد ہو رہا ہے۔
  • شعبۂ تربیتِ بدن ہر سال "المپیادِ فرهنگی و ورزشی" کا اہتمام کرتا ہے تاکہ طلاب کی جسمانی صحت اور اجتماعی روح کو فروغ دیا جا سکے۔
  • جشنوارۂ طوبیٰ بھی ہر سال علمی و ادبی مقابلوں کے طور پر منعقد ہوتا ہے۔

ادارے نے متعدد ڈیجیٹل و آن‌لائن پلیٹ‌فارمز قائم کیے ہیں، جیسے:

  • مجازی شہرِ قرآنِ مجید
  • مجازی شہرِ زبان و ادبِ فارسی
  • انٹرنیٹ ریڈیو برائے طلبہ کی علمی و ادبی سرگرمیاں

ہر سال المپیادِ بین‌المللی قرآن و حدیث منعقد ہوتا ہے، جس میں غیر ایرانی طلاب، ان کے اہلِ خانہ، اور جامعہ کے اساتذہ شرکت کرتے ہیں۔ یہ مقابلے شفاہی، تحریری اور تخلیقی شعبوں میں منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ قرآن و حدیث کے علمی و عملی فہم کو فروغ دیا جا سکے[1]

متعلقہ تلاشیں

حوالہ جات

  1. جامعة المصطفی العالمیه-اخذ شدہ بہ تاریخ: 6 نومبر 2025ء