"چکڑالوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 41: سطر 41:
== طریقہ نماز ==  
== طریقہ نماز ==  
طریق نماز : چکڑالوی کہتے ہیں کہ عام مسلمان جو[[نماز]] پڑھتے ہیں یہ قرآن کے طابق نہیں اللہ تعالی نہیں بنائی بلکہ انہوں نے اصل نماز کو بدل ڈالا ہے قرآن ہی کی سیکھائی ہوئی نماز پڑھنی فرض ہے اور اس کے سوا اور کسی طرح کی نماز پڑھنا جائز نہیں۔ قرآن مجید سے یہ ہرگز ثابت نہیں ہوتا کہ کوئی شخص نمازیوں کے آگے اکیلا کھڑا ہو اور نہ ہی امام کا لفظ نماز کے متعلق کتاب اللہ میں کسی جگہ آیا ہے پس نماز پڑھانے والے کو بھی دوسرے نمازیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے آگے کھڑا ہونا ہرگز جائز نہیں اور نہ اذان کا قرآن مجید میں کوئی ذکر ہے اس لئے اذان کا کہنا نا جائز ہے۔ انبیاء کے نام کے ساتھ علیہ اسلام کی جگہ سلام علیہ کہتے ہیں اور اسلام علیک کی جگہ سلام علیک بولتے ہیں۔ اور جس ذبیحہ پر بسم اللہ اللہ ھوا کبر پڑھی جائے یا قرآن کی کوئی اور آیت پڑھی جائے چکڑالوی وہ ذبیحہ کھانا چھوڑ دیتے ہیں۔ نماز کی ادائیگی سے متعلق ان کا طریقہ کار یہ ہے کہ صرف قیام ہی کرتے ہیں اور چند قرآنی آیات پڑھ کر ختم  کر دیتے ہیں جیسا کہ نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے نماز سے متعلق رکوع اور سجدہ والی آیت پر عمل کی ضرورت ہی نہیں سمجھتے <ref>مولوی حجم الغنی خان رامپوری ، مذہب اسلام ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور</ref>۔
طریق نماز : چکڑالوی کہتے ہیں کہ عام مسلمان جو[[نماز]] پڑھتے ہیں یہ قرآن کے طابق نہیں اللہ تعالی نہیں بنائی بلکہ انہوں نے اصل نماز کو بدل ڈالا ہے قرآن ہی کی سیکھائی ہوئی نماز پڑھنی فرض ہے اور اس کے سوا اور کسی طرح کی نماز پڑھنا جائز نہیں۔ قرآن مجید سے یہ ہرگز ثابت نہیں ہوتا کہ کوئی شخص نمازیوں کے آگے اکیلا کھڑا ہو اور نہ ہی امام کا لفظ نماز کے متعلق کتاب اللہ میں کسی جگہ آیا ہے پس نماز پڑھانے والے کو بھی دوسرے نمازیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے آگے کھڑا ہونا ہرگز جائز نہیں اور نہ اذان کا قرآن مجید میں کوئی ذکر ہے اس لئے اذان کا کہنا نا جائز ہے۔ انبیاء کے نام کے ساتھ علیہ اسلام کی جگہ سلام علیہ کہتے ہیں اور اسلام علیک کی جگہ سلام علیک بولتے ہیں۔ اور جس ذبیحہ پر بسم اللہ اللہ ھوا کبر پڑھی جائے یا قرآن کی کوئی اور آیت پڑھی جائے چکڑالوی وہ ذبیحہ کھانا چھوڑ دیتے ہیں۔ نماز کی ادائیگی سے متعلق ان کا طریقہ کار یہ ہے کہ صرف قیام ہی کرتے ہیں اور چند قرآنی آیات پڑھ کر ختم  کر دیتے ہیں جیسا کہ نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے نماز سے متعلق رکوع اور سجدہ والی آیت پر عمل کی ضرورت ہی نہیں سمجھتے <ref>مولوی حجم الغنی خان رامپوری ، مذہب اسلام ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور</ref>۔
مولوی عبداللہ کے لیے سب سے بڑی مشکل نماز کا مسئلہ تھا، قرآن کریم بار بار نماز کا حکم دیتا ہے؛ لیکن اس میں نماز کی کوئی پوری تشکیل مذکور نہیں، نماز کا سارا عملی نقشہ اُمت کوحضوراکرمؐ سے ملا ہے اور بدوں حدیث تسلیم کیئے کوئی شخص قرآن کریم کے حکم "وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ" پر عمل پیرا نہیں ہوسکتا، مولوی صاحب کے لیے انکار نماز بھی آسان نہ تھا اور کوئی ارکان نماز کی عملی تشکیل میں قرآن سے سامنے لانا یہ ان کے لیے اس سے بڑھ کر مشکل تھا، مولوی صاحب نے قرآن کے نقشہ نماز کے لیے "برہان الفرقان علی صلوٰۃ القرآن" ایک کتاب لکھی جوچارسو صفحات پرمشتمل ہے، نماز سیکھنے کے لیے چارسو صفحات کی ورق گردانی کون کریگا اور مولوی صاحب کے اس میں استدلالات کیا کیا ہیں، یہ اس وقت ہمارا موضوع نہیں؛ ہمیں اس وقت صرف یہ بتانا ہے کہ مولوی عبداللہ چکڑالوی کا نظریہ حدیث کیا تھا؟ مولوی صاحب پہلے اطاعت رسول کوزیربحث نہیں لاتے، حدیث کے موجودہ لٹریچر کوجعلی اور وضعی بتلاتے ہیں:
"حدیث کی تشریح وتفصیل کتاب اللہ المجید کے سراسر مخالف ہے۔  اس وجہ سے مجھے اس بارے میں شک ہوا کہ حدیث محمدرسول اللہ سلام علیہ کا قول وفعل اور تقریر نہیں ہے..... اور میں نے دیکھا کہ وہ ایک نہایت ہی کریہہ المنظر بدصورت، زشت رو، بدشکل، مصنوعی چیز ہے، اس کورسول اللہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، آپ کی وفات سے سینکڑوں برس پیچھے بعض خود غرض لوگوں نے ازخود یہ ہزلیات گھڑلیں اور کمال سیاہ دلی سے ان کوناحق محمدرسول اللہ کے ذمے لگا دیا ہے، یہ کام زیادہ تربعض یہود ونصاریٰ دشمنانِ اسلام کا معلوم ہوتا ہے؛ جنھوں نے اسلام کی بیخ کنی کی یہ بہترین راہ سوچی کہ وہ مسلمانی کے لباس میں لوگوں کوقرآن حکیم کی طرف سے ہٹاکر اور طرف لگادیں۔
== مساجد ==
== مساجد ==
مساجد: وہ ایسی تمام مسجدیں جن میں احادیث وفقہ کی تعلیم ہوتی ہے ضرار ہیں کیونکہ ان میں کتاب اللہ کو ضرر پہنچ رہا ہے۔ جس مسجد میں اس پاک کتاب کے
مساجد: وہ ایسی تمام مسجدیں جن میں احادیث وفقہ کی تعلیم ہوتی ہے ضرار ہیں کیونکہ ان میں کتاب اللہ کو ضرر پہنچ رہا ہے۔ جس مسجد میں اس پاک کتاب کے
confirmed
2,369

ترامیم