9,666
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 4: | سطر 4: | ||
| تصویر کی وضاحت = | | تصویر کی وضاحت = | ||
| نام = چکڑالوی | | نام = چکڑالوی | ||
| عام نام = | | عام نام = | ||
| تشکیل کا سال = | | تشکیل کا سال = | ||
| تشکیل کی تاریخ = | | تشکیل کی تاریخ = | ||
سطر 12: | سطر 12: | ||
'''چکڑالوی''' اہلِ [[قرآن]] چند سالوں سے مسلمانوں میں ایک نیا مسلک جاری ہو گیا ہے۔ اس میں اکثر پنجاب سرحد اور ہندوستان کے لوگ بھی شامل ہیں اس جدید مسلک کی بنیاد مولوی عبد اللہ چکڑالوی صاحب نے ڈالی۔ | '''چکڑالوی''' اہلِ [[قرآن]] چند سالوں سے مسلمانوں میں ایک نیا مسلک جاری ہو گیا ہے۔ اس میں اکثر پنجاب سرحد اور ہندوستان کے لوگ بھی شامل ہیں اس جدید مسلک کی بنیاد مولوی عبد اللہ چکڑالوی صاحب نے ڈالی۔ | ||
== | == عبد اللہ چکڑالوی == | ||
پہلا شخص جس نے ہندوستان میں کھلم کھلا حدیث کا انکار کیا قاضی غلام نبی تھا، یہ شخص چکڑالہ ضلع میانوالی کا رہنے والا تھا اور قاضی نورعالم مرحوم کا بیٹا تھا، حدیث سے یہاں تک نفرت بڑھی کہ اپنا نام غلام نبی بدل کرعبداللہ رکھ لیا؛ اسی کوعبداللہ چکڑالوی کہتے ہیں: | پہلا شخص جس نے ہندوستان میں کھلم کھلا حدیث کا انکار کیا قاضی غلام نبی تھا، یہ شخص چکڑالہ ضلع میانوالی کا رہنے والا تھا اور قاضی نورعالم مرحوم کا بیٹا تھا، حدیث سے یہاں تک نفرت بڑھی کہ اپنا نام غلام نبی بدل کرعبداللہ رکھ لیا؛ اسی کوعبداللہ چکڑالوی کہتے ہیں: | ||
قاضی غلام نبی المعروف بہ عبداللہ چکڑالوی ڈپٹی نذیراحمد کے شاگردتھے، سنہ۱۲۸۲ھ میں علوم دینیہ کی تکمیل کی، ڈپٹی نذیراحمد ترکِ تقلید کی طرف مائل تھے، اُن کے زیرِاثرقاضی غلام نبی صاحب بھی آہستہ آہستہ ترکِ تقلید کی رُو میں بہنے لگے، کچھ عرصہ اہلِ حدیث رہنے کے بعد اُنہوں نے سرے سے حدیث کا انکار شروع کردیا، چکڑالہ کے لوگوں نے آپ کو خطابت اور افتاء سے الگ کردیا اور آپ نے جلال پور ضلع ملتان جاکر ملازمت کرلی؛ پھراس علاقے کی دینی قیادت قاضی قمرالدین کے سپرد ہوئی، قاضی قمرالدین قاضی غلام نبی کے چچازاد بھائی تھے، آپ نے مولانا احمدعلی محدث سہارنپوری سے حدیث پڑھی تھی اور مولانا احمد حسین کانپوری سے بھی علمی استفادہ کیا تھا، آپ نے فتنہ انکارِ حدیث کا خوب کھل کرمقابلہ کیا، مولوی عبداللہ کے لڑکے قاضی ابر اہیم نے اپنے والد کے مسلک کوقبول کرنے سے انکار کردیا؛ یہاں تک کہ والد کی جائداد سے بھی محروم ہوگئے، اُن کے بھائی قاضی محمدعیسیٰ کچھ دنوں تک اپنے والد کے ساتھ رہے، انجام کاروہ بھی اس سے منحرف ہوگئے اور انکارِ حدیث سے تائب ہوکر مسلکِ حق اختیار کیا <ref>[https://deobandi-books.aislam.org/book.php?b=3289&p=1045 deobandi-books.aislam.org]</ref>۔ | قاضی غلام نبی المعروف بہ عبداللہ چکڑالوی ڈپٹی نذیراحمد کے شاگردتھے، سنہ۱۲۸۲ھ میں علوم دینیہ کی تکمیل کی، ڈپٹی نذیراحمد ترکِ تقلید کی طرف مائل تھے، اُن کے زیرِاثرقاضی غلام نبی صاحب بھی آہستہ آہستہ ترکِ تقلید کی رُو میں بہنے لگے، کچھ عرصہ اہلِ حدیث رہنے کے بعد اُنہوں نے سرے سے حدیث کا انکار شروع کردیا، چکڑالہ کے لوگوں نے آپ کو خطابت اور افتاء سے الگ کردیا اور آپ نے جلال پور ضلع ملتان جاکر ملازمت کرلی؛ پھراس علاقے کی دینی قیادت قاضی قمرالدین کے سپرد ہوئی، قاضی قمرالدین قاضی غلام نبی کے چچازاد بھائی تھے، آپ نے مولانا احمدعلی محدث سہارنپوری سے حدیث پڑھی تھی اور مولانا احمد حسین کانپوری سے بھی علمی استفادہ کیا تھا، آپ نے فتنہ انکارِ حدیث کا خوب کھل کرمقابلہ کیا، مولوی عبداللہ کے لڑکے قاضی ابر اہیم نے اپنے والد کے مسلک کوقبول کرنے سے انکار کردیا؛ یہاں تک کہ والد کی جائداد سے بھی محروم ہوگئے، اُن کے بھائی قاضی محمدعیسیٰ کچھ دنوں تک اپنے والد کے ساتھ رہے، انجام کاروہ بھی اس سے منحرف ہوگئے اور انکارِ حدیث سے تائب ہوکر مسلکِ حق اختیار کیا <ref>[https://deobandi-books.aislam.org/book.php?b=3289&p=1045 deobandi-books.aislam.org]</ref>۔ |