"وفاق المدارس الشیعہ پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 11: سطر 11:


29، 30 مارچ 1979 کو جامعۃ المنتظر میں تمام شیعہ مدارس کا عظیم اجتماع منعقد ہوا۔ جس میں حکومت سے مربوط اموراور دینی مدارس کے دیگر مسائل کے بارے میں غور و فکر کیا گیا اس اجتماع میں متفقہ طور پر دینی مدارس کی باقاعدہ تنظیم کے قیام کو آخری شکل دینے اور اسے فعال بنانے کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا اور مجلس نظارت جیسے سابقہ تنظیمی ڈھانچوں کے نتیجے میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔
29، 30 مارچ 1979 کو جامعۃ المنتظر میں تمام شیعہ مدارس کا عظیم اجتماع منعقد ہوا۔ جس میں حکومت سے مربوط اموراور دینی مدارس کے دیگر مسائل کے بارے میں غور و فکر کیا گیا اس اجتماع میں متفقہ طور پر دینی مدارس کی باقاعدہ تنظیم کے قیام کو آخری شکل دینے اور اسے فعال بنانے کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا اور مجلس نظارت جیسے سابقہ تنظیمی ڈھانچوں کے نتیجے میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔
== ادارے کے سربراہان ==
اپریل 1981ء میں عزیز المدارس چیچہ وطنی میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا اہم اجلاس منعقد ہوا اس اجلاس میں دیگر امور کے علاوہ تمام علما کرام نے متفقہ طور پر علامہ سید صفدر حسین نجفی کو وفاق المدارس کا صدر منتخب کیا اور انہیں اس تنظیم کو فعال بنانے کے مکمل اختیارات سونپ دیے گئے۔ قومی کمیٹی برائے دینی مدارس کی 55 باقاعدہ نشستوں میں جامعہ کی نمائندگی کرتے ہوئے علامہ صاحب کی باقاعدہ شرکت اور انتھک محنت کے نتیجے میں ایک مشترکہ نصاب کی منظوری اور شیعہ طلبہ کے لیے درجہ سلطان الافاضل کی سند کو ایم۔ اے عربی اسلامیات کے مساوی منظور کرانے میں کامیابی حاصل ہوئی۔
علامہ نجفی صاحب نے امتحانی بورڈ قائم کیا جس کے فرائض میں باقاعدہ امتحان کے بعد کامیاب طلبہ کو سند جاری کرنا شامل ہے۔ اس سند کی بدولت سینکڑوں شیعہ فارغ التحصیل طلبہ تعلیمی اداروں اور دیگر محکموں میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==