"وفاق المدارس الشیعہ پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 7: سطر 7:


سنہ1962 میں [[محمد حسین نجفی]] اس کمیٹی کے سربراہ مقرر ہوئے۔ مجلس نظارت کی کوئی خاص کارکردگی سامنے نہ آنے کی وجہ سے 17نومبر1976 کو پیر محمد ابراہیم کے زیر صدارت مدرسہ جعفریہ کراچی میں بین المدارس کے تیسرے اجلاس میں طے پایا کہ جامعہ المنتظر کا مجوزہ تعلیمی نصاب تمام شیعہ مدارس کے لیے لازم الاجراء ہوگا۔ پیر محمد ابراہیم کی وفات کے بعد یہ اقدام عملی نہیں ہوسکا۔
سنہ1962 میں [[محمد حسین نجفی]] اس کمیٹی کے سربراہ مقرر ہوئے۔ مجلس نظارت کی کوئی خاص کارکردگی سامنے نہ آنے کی وجہ سے 17نومبر1976 کو پیر محمد ابراہیم کے زیر صدارت مدرسہ جعفریہ کراچی میں بین المدارس کے تیسرے اجلاس میں طے پایا کہ جامعہ المنتظر کا مجوزہ تعلیمی نصاب تمام شیعہ مدارس کے لیے لازم الاجراء ہوگا۔ پیر محمد ابراہیم کی وفات کے بعد یہ اقدام عملی نہیں ہوسکا۔
جنوری 1979 میں حکومت نے قومی کمیٹی برائے دینی مدارس بنائی جس میں تمام مدارس کے مشترکہ نصاب اور اسناد کے اجرا پر غور و خوض کیا گیا اس کمیٹی میں دیگرمکاتب فکر کے علاوہ شیعہ مدارس کی نمائندگی علامہ سید صفدر حسین نجفی اورمولانا شبیہ الحسنین محمدی نے کی۔
29، 30 مارچ 1979 کو جامعۃ المنتظر میں تمام شیعہ مدارس کا عظیم اجتماع منعقد ہوا۔ جس میں حکومت سے مربوط اموراور دینی مدارس کے دیگر مسائل کے بارے میں غور و فکر کیا گیا اس اجتماع میں متفقہ طور پر دینی مدارس کی باقاعدہ تنظیم کے قیام کو آخری شکل دینے اور اسے فعال بنانے کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا اور مجلس نظارت جیسے سابقہ تنظیمی ڈھانچوں کے نتیجے میں وفاق المدارس شیعہ پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==