"محمد علی مرزا" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 28: سطر 28:
==گرفتاری اور رد عمل==
==گرفتاری اور رد عمل==
مئی 2020ء میں جہلم پولیس نے آن لائن مذہبی لیکچر دینے پر ان کو اس وقت گرفتار کیا جب ان کی ایک پرانی ویڈیو وائرل ہوئی۔ کیونکہ ان کے خلاف سیکشن 153 اے (جو کسی ایسے شخص کے خلاف لگایا جاتا ہے جو نفرت انگیز گفتگو اور کسی دوسرے کے خلاف اشتعال دلانے کا مرتکب ہو) کے تحت مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم انھوں نے جلد عدالت سے رجوع کیا اور انھیں وہاں سے چھ مئی کو ضمانت مل گئی۔ اور دو روزہ گرفتاری کے بعد ان کو رہا کیا گیا۔ علی کا موقف تھا کہ ان کے لیکچر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ بعد میں انھوں نے اپنے موقف کی تائید میں کئی کتب کے ساتھ ساتھ قرآن سے بھی حوالے دیے۔ محمد علی مرزا کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری اور وائرل ہونے والی ویڈیو زیر بحث آ گئیں، جس کے بعد ٹویٹر پر ان کے نام سے ٹرینڈ بھی چلنے لگے اور محمد علی مرزا کی گرفتاری پر عوام کے ردِ عمل کے ساتھ ساتھ دیگر چند نامور شخصیات کی جانب سے ٹویٹس سامنے آئیں۔ اداکار حمزہ علی عباسی نے ان کی گرفتاری پر لکھا کہ ”یاد رہے دوسروں کو ان کے عقیدوں کی وجہ سے دبانے پر ہمیں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، جبکہ محمد علی مرزا کی گرفتاری پاکستانیوں کے لیے ایک لمحۂ فکر ہے۔“ اینکر شفاعت علی نے اپنے ٹویٹر پر محمد علی مرزا کی گرفتاری کی مذمت کی۔ جہاں لوگوں کی بڑی تعداد ان کے حق میں اپنے سوشل میڈیا پر لکھا، وہیں دوسری طرف کچھ لوگوں کی جانب سے محمد علی مرزا کی گرفتاری کو سراہا بھی گیا اور ان پر تنقید بھی کی گئی۔<ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF_%D8%B9%D9%84%DB%8C_%D9%85%D8%B1%D8%B2%D8%A7 wikipedia.org]</ref>
مئی 2020ء میں جہلم پولیس نے آن لائن مذہبی لیکچر دینے پر ان کو اس وقت گرفتار کیا جب ان کی ایک پرانی ویڈیو وائرل ہوئی۔ کیونکہ ان کے خلاف سیکشن 153 اے (جو کسی ایسے شخص کے خلاف لگایا جاتا ہے جو نفرت انگیز گفتگو اور کسی دوسرے کے خلاف اشتعال دلانے کا مرتکب ہو) کے تحت مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم انھوں نے جلد عدالت سے رجوع کیا اور انھیں وہاں سے چھ مئی کو ضمانت مل گئی۔ اور دو روزہ گرفتاری کے بعد ان کو رہا کیا گیا۔ علی کا موقف تھا کہ ان کے لیکچر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ بعد میں انھوں نے اپنے موقف کی تائید میں کئی کتب کے ساتھ ساتھ قرآن سے بھی حوالے دیے۔ محمد علی مرزا کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری اور وائرل ہونے والی ویڈیو زیر بحث آ گئیں، جس کے بعد ٹویٹر پر ان کے نام سے ٹرینڈ بھی چلنے لگے اور محمد علی مرزا کی گرفتاری پر عوام کے ردِ عمل کے ساتھ ساتھ دیگر چند نامور شخصیات کی جانب سے ٹویٹس سامنے آئیں۔ اداکار حمزہ علی عباسی نے ان کی گرفتاری پر لکھا کہ ”یاد رہے دوسروں کو ان کے عقیدوں کی وجہ سے دبانے پر ہمیں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، جبکہ محمد علی مرزا کی گرفتاری پاکستانیوں کے لیے ایک لمحۂ فکر ہے۔“ اینکر شفاعت علی نے اپنے ٹویٹر پر محمد علی مرزا کی گرفتاری کی مذمت کی۔ جہاں لوگوں کی بڑی تعداد ان کے حق میں اپنے سوشل میڈیا پر لکھا، وہیں دوسری طرف کچھ لوگوں کی جانب سے محمد علی مرزا کی گرفتاری کو سراہا بھی گیا اور ان پر تنقید بھی کی گئی۔<ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF_%D8%B9%D9%84%DB%8C_%D9%85%D8%B1%D8%B2%D8%A7 wikipedia.org]</ref>
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:پاکستان]]
confirmed
2,358

ترامیم