9,666
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{Infobox person | {{Infobox person | ||
| title = محمد علی مرزا | | title = محمد علی مرزا | ||
| image = | | image = محمد علی مرزا.png | ||
| name = محمد علی مرزا | | name = محمد علی مرزا | ||
| other names = انجینئر محمد علی | | other names = انجینئر محمد علی | ||
سطر 18: | سطر 18: | ||
}} | }} | ||
محمد علی مرزا | محمد علی مرزا | ||
'''انجینئر محمد علی مرزا''' (انگریزی: Muhammad Ali Mirza) (پ۔ 1977ء) ایک پاکستانی محقق ہیں جو یوٹیوب کے ذریعہ درس دیتے ہیں۔ وہ بلحاظ پیشہ ایک میکینیکل انجینئر ہیں۔ان کی وجہ شہرت مذہبی تعلیمات پر مبنی بیانات ہیں۔ | '''انجینئر محمد علی مرزا''' (انگریزی: Muhammad Ali Mirza) (پ۔ 1977ء) ایک [[پاکستان|پاکستانی]] محقق ہیں جو یوٹیوب کے ذریعہ درس دیتے ہیں۔ وہ بلحاظ پیشہ ایک میکینیکل انجینئر ہیں۔ان کی وجہ شہرت مذہبی تعلیمات پر مبنی بیانات ہیں۔ | ||
==سوانح عمری== | ==سوانح عمری== | ||
سنہ 1977ء میں پنجاب کے شہر جہلم میں پیدا ہوئے۔ وہ جہلم میں مشین محلہ نمبر 1 کے رہائشی ہیں۔ علی پاکستان میں مروجہ نظام کے مطابق کسی مدرسہ سے فارغ التحصیل ہیں نہ ہی کوئی امامِ مسجد ہیں۔ وہ ایک سرکاری محکمہ میں انیسویں اسکیل کے انجینئر ہیں۔ | سنہ 1977ء میں پنجاب کے شہر جہلم میں پیدا ہوئے۔ وہ جہلم میں مشین محلہ نمبر 1 کے رہائشی ہیں۔ علی پاکستان میں مروجہ نظام کے مطابق کسی مدرسہ سے فارغ التحصیل ہیں نہ ہی کوئی امامِ مسجد ہیں۔ وہ ایک سرکاری محکمہ میں انیسویں اسکیل کے انجینئر ہیں۔ | ||
سطر 25: | سطر 25: | ||
مئی 2020ء میں انہیں مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔6 مئی 2020ء کو ضمانت پر رہا ہو گئے۔ | مئی 2020ء میں انہیں مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔6 مئی 2020ء کو ضمانت پر رہا ہو گئے۔ | ||
==تنقید== | ==تنقید== | ||
علی نے اپنی ایک وڈیو میں قادیانیوں کو یہود اور دوسرے مذاہب سے بدتر سمجھنے کی مخالفت کی جس کے بعد ان پر قادیانیت کی حمایت کا بھی الزام لگایا گیا۔ ان کے خلاف مذہبی حلقوں کی جانب سے رد عمل آتے رہتے ہیں۔ ان پر صحابہ، اولیا اور علما کی توہین کا الزام ہے۔ علی کا دعویٰ ہے کہ ان کے موقف کی تائید میں کتب حدیث کے ساتھ ساتھ قرآن سے بھی حوالے دیے جاتے ہیں اور ناقدین ان کے جواب میں قرآن اور حدیث کے کوئی حوالے پیش نہیں کرتے۔ علی پر تنقید کرنے والوں کا موقف یہ ہے کہ آپ کو کسی دوسرے کے مزھب کے اکابرین کو برا بھلا کہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ | علی نے اپنی ایک وڈیو میں قادیانیوں کو [[یہود]] اور دوسرے مذاہب سے بدتر سمجھنے کی مخالفت کی جس کے بعد ان پر قادیانیت کی حمایت کا بھی الزام لگایا گیا۔ ان کے خلاف مذہبی حلقوں کی جانب سے رد عمل آتے رہتے ہیں۔ ان پر صحابہ، اولیا اور علما کی توہین کا الزام ہے۔ علی کا دعویٰ ہے کہ ان کے موقف کی تائید میں کتب حدیث کے ساتھ ساتھ [[قرآن]] سے بھی حوالے دیے جاتے ہیں اور ناقدین ان کے جواب میں قرآن اور حدیث کے کوئی حوالے پیش نہیں کرتے۔ علی پر تنقید کرنے والوں کا موقف یہ ہے کہ آپ کو کسی دوسرے کے مزھب کے اکابرین کو برا بھلا کہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ | ||
==گرفتاری اور رد عمل== | ==گرفتاری اور رد عمل== | ||
مئی 2020ء میں جہلم پولیس نے آن لائن مذہبی لیکچر دینے پر ان کو اس وقت گرفتار کیا جب ان کی ایک پرانی ویڈیو وائرل ہوئی۔ کیونکہ ان کے خلاف سیکشن 153 اے (جو کسی ایسے شخص کے خلاف لگایا جاتا ہے جو نفرت انگیز گفتگو اور کسی دوسرے کے خلاف اشتعال دلانے کا مرتکب ہو) کے تحت مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم انھوں نے جلد عدالت سے رجوع کیا اور انھیں وہاں سے چھ مئی کو ضمانت مل گئی۔ اور دو روزہ گرفتاری کے بعد ان کو رہا کیا گیا۔ علی کا موقف تھا کہ ان کے لیکچر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ بعد میں انھوں نے اپنے موقف کی تائید میں کئی کتب کے ساتھ ساتھ قرآن سے بھی حوالے دیے۔ محمد علی مرزا کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری اور وائرل ہونے والی ویڈیو زیر بحث آ گئیں، جس کے بعد ٹویٹر پر ان کے نام سے ٹرینڈ بھی چلنے لگے اور محمد علی مرزا کی گرفتاری پر عوام کے ردِ عمل کے ساتھ ساتھ دیگر چند نامور شخصیات کی جانب سے ٹویٹس سامنے آئیں۔ اداکار حمزہ علی عباسی نے ان کی گرفتاری پر لکھا کہ ”یاد رہے دوسروں کو ان کے عقیدوں کی وجہ سے دبانے پر ہمیں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، جبکہ محمد علی مرزا کی گرفتاری پاکستانیوں کے لیے ایک لمحۂ فکر ہے۔“ اینکر شفاعت علی نے اپنے ٹویٹر پر محمد علی مرزا کی گرفتاری کی مذمت کی۔ جہاں لوگوں کی بڑی تعداد ان کے حق میں اپنے سوشل میڈیا پر لکھا، وہیں دوسری طرف کچھ لوگوں کی جانب سے محمد علی مرزا کی گرفتاری کو سراہا بھی گیا اور ان پر تنقید بھی کی گئی۔<ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF_%D8%B9%D9%84%DB%8C_%D9%85%D8%B1%D8%B2%D8%A7 wikipedia.org]</ref> | مئی 2020ء میں جہلم پولیس نے آن لائن مذہبی لیکچر دینے پر ان کو اس وقت گرفتار کیا جب ان کی ایک پرانی ویڈیو وائرل ہوئی۔ کیونکہ ان کے خلاف سیکشن 153 اے (جو کسی ایسے شخص کے خلاف لگایا جاتا ہے جو نفرت انگیز گفتگو اور کسی دوسرے کے خلاف اشتعال دلانے کا مرتکب ہو) کے تحت مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم انھوں نے جلد عدالت سے رجوع کیا اور انھیں وہاں سے چھ مئی کو ضمانت مل گئی۔ اور دو روزہ گرفتاری کے بعد ان کو رہا کیا گیا۔ علی کا موقف تھا کہ ان کے لیکچر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ بعد میں انھوں نے اپنے موقف کی تائید میں کئی کتب کے ساتھ ساتھ قرآن سے بھی حوالے دیے۔ | ||
محمد علی مرزا کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری اور وائرل ہونے والی ویڈیو زیر بحث آ گئیں، جس کے بعد ٹویٹر پر ان کے نام سے ٹرینڈ بھی چلنے لگے اور محمد علی مرزا کی گرفتاری پر عوام کے ردِ عمل کے ساتھ ساتھ دیگر چند نامور شخصیات کی جانب سے ٹویٹس سامنے آئیں۔ اداکار حمزہ علی عباسی نے ان کی گرفتاری پر لکھا کہ ”یاد رہے دوسروں کو ان کے عقیدوں کی وجہ سے دبانے پر ہمیں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، جبکہ محمد علی مرزا کی گرفتاری پاکستانیوں کے لیے ایک لمحۂ فکر ہے۔“ اینکر شفاعت علی نے اپنے ٹویٹر پر محمد علی مرزا کی گرفتاری کی مذمت کی۔ جہاں لوگوں کی بڑی تعداد ان کے حق میں اپنے سوشل میڈیا پر لکھا، وہیں دوسری طرف کچھ لوگوں کی جانب سے محمد علی مرزا کی گرفتاری کو سراہا بھی گیا اور ان پر تنقید بھی کی گئی۔<ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF_%D8%B9%D9%84%DB%8C_%D9%85%D8%B1%D8%B2%D8%A7 wikipedia.org]</ref> | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
[[زمرہ:شخصیات]] | [[زمرہ:شخصیات]] | ||
[[زمرہ:پاکستان]] | [[زمرہ:پاکستان]] |