"فلسطین" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 15: سطر 15:
پوری تاریخ میں فلسطین کی سرزمین مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کی طرف سے آباد رہی ہے ۔ [[اسلام]] فلسطین میں [[عمر بن خطاب]] کے دور خلافت میں داخل ہوا۔ فلسطین میں اسلام کی آمد کے بعد امویوں، عباسیوں، فاطمیوں اور عثمانیوں نے اس سرزمین پر غلبہ حاصل کیا۔ صلیبی جنگوں میں مسلمانوں پر عیسائیوں کی فتح کے بعد فلسطین کی حکومت کچھ عرصے کے لیے عیسائیوں کو دے دی گئی۔ لیکن کچھ عرصہ بعد مسلمانوں نے فلسطین واپس لے لیا۔ پہلے یہ سلطنت عثمانیہ کا حصہ تھا اور پہلے جنگ عالمی جنگ تک اس کی یہی حیثيت رہی۔
پوری تاریخ میں فلسطین کی سرزمین مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کی طرف سے آباد رہی ہے ۔ [[اسلام]] فلسطین میں [[عمر بن خطاب]] کے دور خلافت میں داخل ہوا۔ فلسطین میں اسلام کی آمد کے بعد امویوں، عباسیوں، فاطمیوں اور عثمانیوں نے اس سرزمین پر غلبہ حاصل کیا۔ صلیبی جنگوں میں مسلمانوں پر عیسائیوں کی فتح کے بعد فلسطین کی حکومت کچھ عرصے کے لیے عیسائیوں کو دے دی گئی۔ لیکن کچھ عرصہ بعد مسلمانوں نے فلسطین واپس لے لیا۔ پہلے یہ سلطنت عثمانیہ کا حصہ تھا اور پہلے جنگ عالمی جنگ تک اس کی یہی حیثيت رہی۔
فلسطین پر 1948 سے اسرائیلی حکومت کا قبضہ ہے اور اس کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے کئی جنگیں، اس پر مسلط کی گئی ہے۔
فلسطین پر 1948 سے اسرائیلی حکومت کا قبضہ ہے اور اس کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے کئی جنگیں، اس پر مسلط کی گئی ہے۔
اس ملک میں بہت سے [[شیعہ]] رہتے ہیں۔ ان کی آبادی کے کوئی درست اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔ اسلامی جہاد موومنٹ اور صابرین موومنٹ کو شیعہ سے متاثر فلسطینی گروپ سمجھا جاتا ہے ۔ حماس اور الفتح اس ملک کی دوسری جماعتیں ہیں۔
اس ملک میں بہت سے [[شیعہ]] رہتے ہیں۔ ان کی آبادی کے کوئی درست اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔ اسلامی جہاد موومنٹ اور صابرین موومنٹ کو شیعہ سے متاثر فلسطینی گروپ سمجھا جاتا ہے ۔ [[حماس]] اور [[تحریک فتح|الفتح]] اس ملک کی دوسری جماعتیں ہیں۔
== جغرافیہ ==
== جغرافیہ ==
فلسطین کا رقبہ 10419 مربع میل ہے ۔ جو بحر متوسط کے مشرق میں واقع ہے۔ اس کی سرحدین اردن۔، شام، مصر اور لبنان سے ملتی ہیں <ref>محمد اعظم چوہدری، بین الاقوامی تعلقات نظریہ اور عمل، 2004ء، ص616</ref>۔
فلسطین کا رقبہ 10419 مربع میل ہے ۔ جو بحر متوسط کے مشرق میں واقع ہے۔ اس کی سرحدین اردن۔، شام، مصر اور لبنان سے ملتی ہیں <ref>محمد اعظم چوہدری، بین الاقوامی تعلقات نظریہ اور عمل، 2004ء، ص616</ref>۔