"صاحب زادہ فضل کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 18: سطر 18:
}}
}}


'''صاحب زادہ فضل کریم'''اتحاد بین المسلمین کے داعی اور عالمی سامراج کے سخت مخالف تھے۔ آپ محدث اعظم پاکستان مولانا محمد سردار احمد قادری کے صاحبزادے اور [[پاکستان]] کے ایک مذہبی سیاست دان تھے صاحب زادہ مرکزی جمعیت علماء پاکستان اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ تھے آپ کے والد گرامی محدث اعظم پاکستان مولانا محمد سردار احمد قادری، [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]] بڑا عالم دین مولانا محمد احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی کے شجرہء طریقت سے فیض یافتہ تھے۔
'''صاحب زادہ فضل کریم ا'''تحاد بین المسلمین کے داعی اور عالمی سامراج کے سخت مخالف تھے۔ آپ محدث اعظم پاکستان مولانا محمد سردار احمد قادری کے صاحبزادے اور [[پاکستان]] کے ایک مذہبی سیاست دان تھے۔ صاحب زادہ مرکزی جمعیت علماء پاکستان اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ تھے ۔ آپ کے والد گرامی محدث اعظم پاکستان مولانا محمد سردار احمد قادری، [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]] کے بڑے عالم دین مولانا محمد احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی کے شجرہء طریقت سے فیض یافتہ تھے۔
== سوانح عمری ==
== سوانح عمری ==
صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم کے والدین مشرقی پنجاب کے شہر گورداس پور سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے دادا جٹ قبیلے کے ایک بڑے زمیندار اور صوفی منش انسان تھے۔ تقسیم ہند کے وقت پاکستان آنے والے قافلوں پر حملوں کے دوران ان کے خاندان کے بارہ افراد شہید ہوئے۔ پاکستان میں آکر ان کے والدین نے اس وقت کے لائل پور اور آج کے فیصل آباد میں سکونت اختیار کی۔ جھنگ بازار میں ان کی رہائش گاہ تھی اور اسی گھر میں1955ء میں صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم نے فیصل آباد کے جھنگ بازار میں واقع اپنے والد کی گھر آنکھ کھولی ان کے والد گرامی محدث اعظم پاکستان مولانا سردار احمد، امام احمد رضا خان بریلوی کے خاص شاگردوں میں شامل تھے۔ چھ بہنوں اور تین بھائیوں میں صاحبزادہ فضل کریم کا نمبر تیسرا تھا۔ ان کے بڑے بھائی صاحبزادہ فضل رسول اپنے والد کے سجادہ نشین ہیں اور دوسرے بڑے بھائی صاحبزادہ فضل احمد بزنس کے ساتھ تبلیغ بھی کیا کرتے تھے، ان کا پہلے ہی انتقال ہوچکا ہے۔
صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم کے والدین مشرقی پنجاب کے شہر گورداس پور سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے دادا جٹ قبیلے کے ایک بڑے زمیندار اور صوفی منش انسان تھے۔ تقسیم ہند کے وقت پاکستان آنے والے قافلوں پر حملوں کے دوران ان کے خاندان کے بارہ افراد شہید ہوئے۔ پاکستان میں آکر ان کے والدین نے اس وقت کے لائل پور اور آج کے فیصل آباد میں سکونت اختیار کی۔ جھنگ بازار میں ان کی رہائش گاہ تھی اور اسی گھر میں1955ء میں صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم نے فیصل آباد کے جھنگ بازار میں واقع اپنے والد کی گھر آنکھ کھولی ان کے والد گرامی محدث اعظم پاکستان مولانا سردار احمد، امام احمد رضا خان بریلوی کے خاص شاگردوں میں شامل تھے۔ چھ بہنوں اور تین بھائیوں میں صاحبزادہ فضل کریم کا نمبر تیسرا تھا۔ ان کے بڑے بھائی صاحبزادہ فضل رسول اپنے والد کے سجادہ نشین ہیں اور دوسرے بڑے بھائی صاحبزادہ فضل احمد بزنس کے ساتھ تبلیغ بھی کیا کرتے تھے، ان کا پہلے ہی انتقال ہوچکا ہے۔
confirmed
821

ترامیم