"سید علی خامنہ ای" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 34: سطر 34:
پھر 1958ء میں اپنی تعلیم جاری رکھنے کی امید کے ساتھ حوزہ علمیہ قم چلے گئے۔ اسی سال قم روانگی سے قبل آیت اللہ محمد ہادی میلانی نے انہیں بیان کرنے کی اجازت دی تھی۔
پھر 1958ء میں اپنی تعلیم جاری رکھنے کی امید کے ساتھ حوزہ علمیہ قم چلے گئے۔ اسی سال قم روانگی سے قبل آیت اللہ محمد ہادی میلانی نے انہیں بیان کرنے کی اجازت دی تھی۔
=== قم میں تعلیم ===
=== قم میں تعلیم ===
سید علی خامنہ ای نے قم میں آیت حسین طباطبائی بروجردی، امام خمینی، حاج شیخ [[مرتضی حائری یزدی]]، [[سید محمد محقق داماد]] اور آیت اللہ [[سید محمد حسین طباطبائی]] جیسے بزرگوں سے تعلیم حاصل کی۔ قم میں قیام کے دوران انہوں نے اپنا زیادہ تر وقت تحقیق، مطالعہ اور تدریس میں گزارا۔
سید علی خامنہ ای نے قم میں آیت حسین طباطبائی بروجردی، امام خمینی، حاج شیخ [[مرتضی حائری یزدی]]، [[سید محمد محقق داماد]] اور آیت اللہ [[سید محمد حسین طباطبائی]] جیسے بزرگوں سے تعلیم حاصل کی۔ قم میں قیام کے دوران انہوں نے اپنا زیادہ تر وقت تحقیق، مطالعہ اور تدریس میں گزارا  <ref>آرشیو مرکز اسناد، شمارہ 1226</ref>۔
=== واپس مشہد ===
=== واپس مشہد ===
وہ اپنے والد کی کمزور نظر کی وجہ سے 1343 شمسی میں قم سے مشہد واپس آئے اور ان کی مدد کی ضرورت تھی، اور ایک بار پھر آیت اللہ میلانی کے درسی نشستوں میں شرکت کی، جو 1349 تک جاری رہا۔ مشہد میں قیام کے آغاز سے ہی انہوں نے اپنے آپ کو فقہ و اصول کے اعلیٰ درجے کی تعلیم دینے اور عوام الناس کے لیے تفسیر کی نشستیں منعقد کرنے کے لیے وقف کر دیا۔
وہ اپنے والد کی کمزور نظر کی وجہ سے 1343 شمسی میں قم سے مشہد واپس آئے اور ان کی مدد کی ضرورت تھی، اور ایک بار پھر آیت اللہ میلانی کے درسی نشستوں میں شرکت کی، جو 1349 تک جاری رہا۔ مشہد میں قیام کے آغاز سے ہی انہوں نے اپنے آپ کو فقہ و اصول کے اعلیٰ درجے کی تعلیم دینے اور عوام الناس کے لیے تفسیر کی نشستیں منعقد کرنے کے لیے وقف کر دیا۔
سطر 51: سطر 51:


رہائی کے بعد آیت اللہ محمد ہادی میلانی نے ان کی عیادت کی اس کے بعد آیت اللہ خامنہ ای نے نظربند امام خمینی کی غیر موجودگی میں اسلامی تحریک کو جاری رکھنے کے لیے آیت اللہ میلانی کے گھر پر منعقدہ اجلاسوں میں شرکت کرکے اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ اس کے کچھ عرصے بعد وہ قم کے مدرسے میں واپس آئے اور کچھ عسکری علما کی مدد اور تعاون سے مشاورتی اجلاسوں اور پروپیگنڈے کے ذریعے سیاسی سرگرمیوں کو دوبارہ منظم کیا۔ وہ ان علماء میں سے تھے جنہوں نے 11 جنوری 1342 کو آیت اللہ سید محمود تلغانی، مہدی بازارگان اور ید اللہ صحابی کو ٹیلی گرام بھیجا تھا جو امام خمینی کی حمایت میں قید تھے۔ اسی دوران ان کی رہنمائی میں قم کے مدرسہ خراسانی کے طلباء نے امام خمینی کی مسلسل نظربندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس وقت کے وزیر اعظم حسن علی منصور کو ایک خط لکھا اور شائع کیا جن میں وہ خود بھی شامل تھے۔ ، ابوالقاسم خزالی اور محمد ابی خراسانی۔
رہائی کے بعد آیت اللہ محمد ہادی میلانی نے ان کی عیادت کی اس کے بعد آیت اللہ خامنہ ای نے نظربند امام خمینی کی غیر موجودگی میں اسلامی تحریک کو جاری رکھنے کے لیے آیت اللہ میلانی کے گھر پر منعقدہ اجلاسوں میں شرکت کرکے اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ اس کے کچھ عرصے بعد وہ قم کے مدرسے میں واپس آئے اور کچھ عسکری علما کی مدد اور تعاون سے مشاورتی اجلاسوں اور پروپیگنڈے کے ذریعے سیاسی سرگرمیوں کو دوبارہ منظم کیا۔ وہ ان علماء میں سے تھے جنہوں نے 11 جنوری 1342 کو آیت اللہ سید محمود تلغانی، مہدی بازارگان اور ید اللہ صحابی کو ٹیلی گرام بھیجا تھا جو امام خمینی کی حمایت میں قید تھے۔ اسی دوران ان کی رہنمائی میں قم کے مدرسہ خراسانی کے طلباء نے امام خمینی کی مسلسل نظربندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس وقت کے وزیر اعظم حسن علی منصور کو ایک خط لکھا اور شائع کیا جن میں وہ خود بھی شامل تھے۔ ، ابوالقاسم خزالی اور محمد ابی خراسانی۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
[[fa:سید علی حسینی خامنه‌ای]]