"حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
سطر 48: سطر 48:
حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی وفات کے بعد آل سعد کی عورتوں نے بی بی فاطمہ معصومہ کو غسل دیا اور کفن دیا، پھر ان کی میت کو موسیٰ بن خراج کے باغ (ان کے مقدس مزار کا موجودہ مقام) لے جایا گیا۔ اس وقت اشعری لوگوں میں جھگڑا ہوا کہ اس میت کو دفن کرنے کا حقدار کون ہے... اچانک دریائے قم سے دو نقاب پوش سوار آئے اور جب وہ میت مقدس کے قریب پہنچے تو اپنے گھوڑوں سے اتر گئے۔ پہلے اس پر نماز پڑھی اور پھر اس تہہ خانے میں داخل ہوئے جو اس کی تدفین کے لیے تیار کیا گیا تھا اور ایک دوسرے کی مدد سے اسے دفن کیا۔ اور وہ کسی سے بات کیے بغیر وہاں سے چلے گئے۔ کسی کو سمجھ نہیں آئی کہ وہ کون ہیں۔
حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی وفات کے بعد آل سعد کی عورتوں نے بی بی فاطمہ معصومہ کو غسل دیا اور کفن دیا، پھر ان کی میت کو موسیٰ بن خراج کے باغ (ان کے مقدس مزار کا موجودہ مقام) لے جایا گیا۔ اس وقت اشعری لوگوں میں جھگڑا ہوا کہ اس میت کو دفن کرنے کا حقدار کون ہے... اچانک دریائے قم سے دو نقاب پوش سوار آئے اور جب وہ میت مقدس کے قریب پہنچے تو اپنے گھوڑوں سے اتر گئے۔ پہلے اس پر نماز پڑھی اور پھر اس تہہ خانے میں داخل ہوئے جو اس کی تدفین کے لیے تیار کیا گیا تھا اور ایک دوسرے کی مدد سے اسے دفن کیا۔ اور وہ کسی سے بات کیے بغیر وہاں سے چلے گئے۔ کسی کو سمجھ نہیں آئی کہ وہ کون ہیں۔


بعض محققین نے تجویز کیا ہے کہ یہ دو سوار [[امام رضا علیہ السلام]] اور [[امام جواد علیہ السلام]] تھے۔ خیال رہے کہ حضرت معصومہؓ کی ولادت ذوالقعدہ 173 ہجری میں ہوئی۔ اور آپ کی وفات کے وقت یعنی سنہ 201 ہجری کے مطابق آپ کی وفات کے وقت آپ کی عمر مبارک 28 سال تھی<ref>نمازی، شیخ علی؛ مستدرک سفینة البحار، مشهد، چاپخانه خراسان، ج8، ص 257</ref>.
بعض محققین نے تجویز کیا ہے کہ یہ دو سوار [[امام رضا علیہ السلام]] اور [[امام جواد علیہ السلام]] تھے۔ خیال رہے کہ حضرت معصومہ کی ولادت ذوالقعدہ 173 ہجری میں ہوئی۔ اور آپ کی وفات کے وقت یعنی سنہ 201 ہجری کے مطابق آپ کی وفات کے وقت آپ کی عمر مبارک 28 سال تھی<ref>نمازی، شیخ علی؛ مستدرک سفینة البحار، مشهد، چاپخانه خراسان، ج8، ص 257</ref>.


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==