حسن الصفار

نظرثانی بتاریخ 20:35، 3 مارچ 2024ء از Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («'''حسن الصفّار'''، جو عرب کے شیعہ علماء اور مفکرین میں سے ایک ہیں، قطیف جمعہ کے امام اور عالمی تقریب مذاہب اسلامی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے رکن ہیں۔ == سوانح عمری == آپ 1377ھ - 1958ء کو سعودی عرب کے مشرقی صوبے کے شہر قطیف میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے محلہ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

حسن الصفّار، جو عرب کے شیعہ علماء اور مفکرین میں سے ایک ہیں، قطیف جمعہ کے امام اور عالمی تقریب مذاہب اسلامی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے رکن ہیں۔

سوانح عمری

آپ 1377ھ - 1958ء کو سعودی عرب کے مشرقی صوبے کے شہر قطیف میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے محلہ کے مدرسے میں قرآن پاک سیکھیں اور قطیف کے زین العابدین پرائمری اسکول میں داخلہ لیا اور پھر قطیف میں الامین مڈل اسکول میں داخلہ لیا۔ سنہ 1391 ہجری - 1971 عیسوی میں مدرسہ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف الاشرف ہجرت کی اور دو سال کے بعد 1393 ہجری - 1973ء میں حوزہ علمیہ قم، ایران میں چلے گئے۔ 1394ھ میں مدرسہ رسول الاعظم کویت میں تین سال تک تعلیم حاصل کرتے رہے اور اور تہران میں سنہ 1400ھ - 1980ء سے سنہ 1408ھ - 1988ء تک تعلیمی سلسلہ جاری رکھا۔

تدریس

انہوں نے دینی علوم کے طلباء اور جوانوں کو بہت سے علمی اور مذہبی مضامین پڑھائے، علم نحو کی کتابیں جیسے ابن ہشام کی کتاب (قطر الندی)، اور (شرح ابن عقیل لالفیۂ ابن مالک)، اور منطق کی کتابیں جیسے شیخ مظفر کی کتاب (المنطق) ، اور فقہی کتابیں جیسے محقق حلی کی کتاب (شرائع الاسلام)، شہید اول اور ثانی کی کتاب (شرح اللمعة الدمشقية)، (اصول فقہ) کی کتابیں جیسے شیخ مظفر اور اصول فقہ اور شیخ الانصاری کی کتاب (الرسائل)۔ اسی طرح انہوں نے قرآن کی تفسیر، نہج البلاغہ، اخلاق اور خطابت کا درس دیا۔ انہوں نے 1388 ہجری - 1968ء میں فن خطابت سیکھنا شروع کیا ، جب آپ گیارہ سال کا تھا، مذہبی اور دینی مختلف مناسبتوں پر آپ خطے کے ممالک میں تبلیغ کے لیے جاتے تھے۔ ان کے کچھ لیکچر کویت، عراق، ایران اور لبنان کے کچھ ریڈیو اور سیٹلائٹ چینلز پر نشر کیے جاتے ہیں۔

ان کی زیادہ تر تقاریر کردار سازی، معاشرے کی ترقی، اتحاد اور رواداری کے کلچر کو پھیلانے اور انسانی حقوق کے تحفظ کے گرد گھومتی ہیں۔

علمی آثار

انہوں نے مذہبی اور ثقافتی علم کے مختلف شعبوں میں 156 سے زائد کتابیں شائع کی ہیں اور ان میں سے کچھ کا دوسری زبانوں میں ترجمہ بھی کیا گیا ہے مندرجہ ذیل ان کی کچھ کتابوں کو ذکر کریں گے:

  • التعددية والحرية في الإسلام: بحث حول حرية المعتقد وتعدد المذاهب.
  • التسامح وثقافة الاختلاف: رؤى في بناء المجتمع وتنمية العلاقات.
  • التنوع والتعايش.
  • أحاديث في الدين والثقافة والاجتماع صدر منه 10 مجلدات.
  • علماء الدين قراءة في الأدوار والمهام.
  • فقه الأسرة.
  • السلفيون والشيعة نحو علاقة أفضل.
  • الخطاب الإسلامي وحقوق الإنسان.
  • صلاة الجماعة: بحث فقهي اجتماعي
  • السياسة النبوية ودولة اللاعنف.
  • شخصية المرأة بين رؤية الإسلام وواقع المسلمين.
  • المذهب والوطن: مكاشفات وحوارات صريحة مع سماحة الشيخ حسن الصفار أجراها الأستاذ عبدالعزيز قاسم.
  • التعددية الدينية.. قراءة في المعنى.
  • الثابت والمتغير في الأحكام الشرعية.
  • الإنسان قيمةٌ عليا.
  • مسارات في ثقافة التنمية والإصلاح، صدر منه 10 مجلدات.