"حزب اللہ لبنان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 12: سطر 12:
== حزب اللہ اور انقلاب اسلامی ایران ==
== حزب اللہ اور انقلاب اسلامی ایران ==
افغانستان میں مجاہدین کی فتح اور آنے والے ایرانی انقلاب نے انہیں اپنے سب بہت زیادہ طاقتور روشمن سے لڑنے کا حوصلہ بخشا۔ یہ تمام عوامل حزب اللہ کے قیام کی وجہ بنے۔
افغانستان میں مجاہدین کی فتح اور آنے والے ایرانی انقلاب نے انہیں اپنے سب بہت زیادہ طاقتور روشمن سے لڑنے کا حوصلہ بخشا۔ یہ تمام عوامل حزب اللہ کے قیام کی وجہ بنے۔
حزب اللہ کی پارٹی کی عمارت چار ستونوں پر کھڑی ہے۔ ان میں سیاسی جد و جہد، سماجی و فلاحی خدمات، جہاد اور گوریلا جنگ ہے۔ حزب اللہ نے کبھی اپنے مقاصد خفیہ نہیں رکھے۔ حزب اللہ کی منزل مقصود یروشلم کی آزادی اور لبنان میں اسلامی حکومت کا قیام ہے۔ حزب اللہ کے ترجمان نے مقاصد کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک فلسطین کو آزاد نہیں کروا لیتے اور فلسطین میں آباد کار یہودیوں کو ان ممالک کو واپس جانے پر مجبور نہیں کرلیتے جہاں سے وہ آئے تھے۔ حزب اللہ کے مجاہدین کی تعداد 3 ہزار کے لگ بھگ ہے جبکہ 20 ہزار کے قریب مسلح رضا کار ہیں۔ حزب اللہ جدیدیت کی قائل ہے اور وہ پراپیگنڈہ جنگ کے رموز سے آشنا ہے حزب اللہ کا سب سے خطرناک ہتھیار اس کے زیر اہتمام چلنے والا المنارہ ٹیلی ويژن اور النور ریڈیو سٹیشن ہے۔ المنار ٹیلی ویژن کے ڈائریکٹر نے سی- این- این اور الجزیرہ ٹیلی ويژن کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سی این این صہیونی نیٹ ورک، الجزیرہ غیر جانبدار جبکہ المنارہ فلسطینیوں کا حامی ٹیلی ویژن نیٹ ورک ہے <ref>محمد اسلم لودھی، اسرائیل ناقابل شکست کیوں؟ وفا پبلی کیشنز، 2007ء، ص53</ref>۔
حزب اللہ کی پارٹی کی عمارت چار ستونوں پر کھڑی ہے۔ ان میں سیاسی جد و جہد، سماجی و فلاحی خدمات، جہاد اور گوریلا جنگ ہے۔ حزب اللہ نے کبھی اپنے مقاصد خفیہ نہیں رکھے۔ حزب اللہ کی منزل مقصود یروشلم کی آزادی اور لبنان میں اسلامی حکومت کا قیام ہے۔ حزب اللہ کے ترجمان نے مقاصد کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک فلسطین کو آزاد نہیں کروا لیتے اور فلسطین میں آباد کار یہودیوں کو ان ممالک کو واپس جانے پر مجبور نہیں کرلیتے جہاں سے وہ آئے تھے۔ حزب اللہ کے مجاہدین کی تعداد 3 ہزار کے لگ بھگ ہے جبکہ 20 ہزار کے قریب مسلح رضا کار ہیں۔ حزب اللہ جدیدیت کی قائل ہے اور وہ پراپیگنڈہ جنگ کے رموز سے آشنا ہے۔
== ذر‏‏ائع ابلاغ ==
حزب اللہ کا سب سے خطرناک ہتھیار اس کے زیر اہتمام چلنے والا المنارہ ٹیلی ويژن اور النور ریڈیو سٹیشن ہے۔ المنار ٹیلی ویژن کے ڈائریکٹر نے سی- این- این اور الجزیرہ ٹیلی ويژن کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سی این این صہیونی نیٹ ورک، الجزیرہ غیر جانبدار جبکہ المنارہ فلسطینیوں کا حامی ٹیلی ویژن نیٹ ورک ہے <ref>محمد اسلم لودھی، اسرائیل ناقابل شکست کیوں؟ وفا پبلی کیشنز، 2007ء، ص53</ref>۔
حزب اللہ نے ایک ریڈیو سٹیشن بھی قائم کر رکھا ہے جو لبنانی شہریوں کو معلومات فراہم کرتا رہتا ہے۔ المنار ٹیلی ویژن کے ناظرین کی تعدار ایک کروڑ سے زائد ہے۔
== اسلحے ==
مغربی ذرائع کے مطابق حڑب اللہ کے پاس روسی ساختہ ایرانی ماڈل کیتوشا راکٹ ہیں جن کی رینج چند کلو میٹر سے لے کر 70 کلو میٹر تک ہے۔ یہ راکٹ دنیا کے 50 سے زائد ملکوں کے زیر استعمال ہیں۔ حزب اللہ کے پاس ایرانی ماڈل فجر 3 کے 12 ہزار کے قریب راکٹ موجود ہیں۔ 5 ہفتوں سے جاری حزب اللہ اسرائیل جنگ میں حزب اللہ 100 راکٹ فی یوم کے حساب سے فائر کرتی رہی جس کی وجہ سے اسرائیلی صنعتی شہر حیفہ ویران ہوچکا ہے۔ اسرائیل کے ذرا‏ئع کے مطابق حزب اللہ کے پاس زلزلہ نامی ایرانی ہیں۔ جن کی رینج 2 سو کلو میٹر سے زائد ہے اور وہ 400 کلو گرام گولہ بارود لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:لبنان]]
[[زمرہ:لبنان]]
confirmed
2,364

ترامیم