تحریک منہاج القرآن (منہاج القرآن انٹرنیشنل) احیاء اسلام، غلبہ دین حق اور مسلمانوں کو سیاسی و معاشی، معاشرتی و ثقافتی، غلمی و فکری اور اخلاقی و روحانی زوال و انحاط سے نجات دلانے کے لیے محمد طاہر القادری کی زیرِ قیادت 17 اکتوبر 1980ء (بمطابق 7 ذوالحجۃ 1400ھ)کو لاہور پاکستان میں بنایا گیا۔ تحریک کا مرکزی دفتر ماڈل ٹاؤن لاہور میں واقع ہے۔

قیام کا مقصد

  • قومی و ملی سطح پر ایک ایسا ہمہ گیر اور ہمہ جہت انقلاب ہے جو بیک وقت علمی و فکری جمود کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ اخلاقی و روحانی زندگی روبہ زوال قدروں کو پھر سے بحال کردے۔کا
  • امت مسلمہ کی سیاسی و اقتصادی اور سماجی و معا‎شرتی زندگی میں موجود تمام موانعات کا تدارک کرکے ملت اسلامیہ کو اقوام عالم کی صف میں باعزت مقام دلادے۔
  • امت مسلمہ کے منتشر وسائل اور متفرق طبقات کو عالمی سطح پر ایک موثر وحدت میں اس طرح منسلک کردے کہ پورا عالم اسلام کامن ویلتھ (اسلامی دولت مشترکہ) کی صورت میں نقشہ عالم پر ایک عظیم قوت بھر کر ابھر سکے[1]

تحریک منہاج القرآن کی دعوت کے پانچ اہداف

1۔ تعلق باللہ کی دعوت

تعلق باللہ کی بحالی کے پانچ اہم تقاضے ہیں۔

  • ذکر الہی
  • محبت الہی
  • خشیت الہی
  • اطاعت الہی
  • عبادت الہی۔

2۔ ربط رسالت کی دعوت۔

ربط رسالت کے استحکام کے لئے پانچ تقاضے انتہائی قابل توجہ ہیں۔

  • عشق رسول(ص)
  • اتباع رسول(ص)
  • ادب و تعظیم رسول(ص)
  • معرفت مقام رسول(ص)
  • نصرت رسول(ص)[2]۔

3۔ رجوع الی القرآن کی دعوت

رجوع الی القرآن کے لئے پانچ تقاضے ہیں۔

  • قرآن مجید سے محبت پر مبنی تعلق قائم کیا جاۓ۔
  • قرآن مجید کی کثرت سے تلاوت کیا جائے۔
  • قرآن مجید میں تدبر و تفکر کیا جائے۔
  • قرآن مجید میں سے جو پڑھا جائے اس پر عمل کیا جائے۔
  • قرآن مجید میں سے جو پڑھا جائے اس کی تبلیغ کی جائے۔[3]۔

4۔ اتحاد امت کی دعوت

اتحاد امت کے لئے درج ذیل پانچ تقاضوں کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے۔

  • تحاد کی بنیاد نسبت رسول(ص) ہو۔
  • امت مسلمہ کے تشخص کا فروغ ہو۔
  • امت کے اجتماعی مفادات کا تحفظ ہو۔
  • داخلی اور خارجی حملوں کا تدارک ہو۔
  • عالمگیر دعوت کا احیاء ہو۔

5۔ غلبہ دین حق کی بحالی کی دعوت

اس وقت امت جس زوال کا شکار ہے وہ کلی اور ہمہ گیر نوعیت کا ہے۔ اس زوال کا خاتمہ ایک ہمہ گیر اور انقلابی جد و جہد کے بغیر ممکن نہیں۔ غلبہ دین کی بحالی کا واحد راستہ مصطفوی انقلاب ہے۔

حوالہ جات

  1. طاہر القادری، تحریک منہاج القرآن،1196م،ص12۔
  2. طاہر القادری، تحریک منہاج القرآن،1196م،ص15 و 16۔
  3. طاہر القادری، تحریک منہاج القرآن،1196م،ص16۔