"بارہ امام اور بارہ خلیفے" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 35: سطر 35:


شیعہ احادیث میں ایک ہی موضوع کو دو طرح سے منعکس کیا گیاہے:
شیعہ احادیث میں ایک ہی موضوع کو دو طرح سے منعکس کیا گیاہے:
* خلفاء کی تعداد درج ذیل ہے:[[جعفر بن محمد |جعفر بن محمد (ع)]] سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: میرے بعد بارہ امام ہوں گے۔ ان میں پہلے [[علی ابن ابی طالب|علی بن ابی طالب]] ہیں اور آخری قائم (ع) ہیں۔ پس یہ لوگ میرے جانشین، ولی اور سرپرست ہیں اور میری امت پر خدا کی طرف سے حجت ہیں۔ مومن ان کی امامت کا اقرار کرتا ہے اور کافر ان کے فضل اور مقام کا انکار کرتا ہے <ref>شیخ صدوق، من ‏لا یحضره‏ الفقیه، ج۴، ص ۱۸۰</ref>
* خلفاء کی تعداد دربیان کی گئی:[[جعفر بن محمد |جعفر بن محمد (ع)]] سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: میرے بعد بارہ امام ہوں گے۔ ان میں پہلے [[علی ابن ابی طالب|علی بن ابی طالب]] ہیں اور آخری قائم (ع) ہیں۔ پس یہ لوگ میرے جانشین، وصی اور سرپرست ہیں اور میری امت پر خدا کی طرف سے حجت ہیں۔ ان کی امامت کا اقرار کرنے والا مومن  اور ان کے فضل اور مقام کا انکار کرنے والا کافر ہے <ref>شیخ صدوق، من ‏لا یحضره‏ الفقیه، ج۴، ص ۱۸۰</ref>
* بارہ خلفاء میں سے ہر ایک کے نام ذکر کیے گئے ہیں: جابر بن عبدالله عنہ کی روایت، جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ آیت اطاعت میں سب سے پہلی چیز سے کیا مراد ہے؟ فرمایا: وہ میرے بعد جانشین اور سردار ہیں۔ ان میں سے سب سے پہلے علی بن ابی طالب، پھر [[حسن بن علی|حسن]]، پھر [[حسین بن علی|حسین ]]، پھر [[علی بن حسین|علی بن الحسین]] ، پھر [[محمدبن علی|محمد بن علی]]، جو تورات میں باقر کے نام سے مشہور ہیں، اور آپ۔ جب آپ اس سے ملیں گے تو اسے دیکھیں گے۔ اسے سلام کہیں۔ پھر صادق [[جعفر بن محمد]] پھر [[موسی بن جعفر|موسیٰ بن جعفر]]  پھر [[علی بن موسی]]  پھر [[محمد بن علی بن موسی|محمد بن علی]]  پھر [[علی بن محمد]]  پھر [[حسن بن علی بن محمد|حسن بن علی]]  پھر نام اور لقب دونوں میں ہوں۔ زمین پر خدا کا ثبوت اور حسن بن علی کے بعد لوگوں کے درمیان خدا کی باقیات، جس کے ذریعے خدا مشرق اور مغرب کو فتح کرتا ہے <ref>مجلسی،‌ بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج ۲۳،ص ۲۹۰</ref>۔
* بارہ خلفاء میں سے ہر ایک کے نام ذکر کیے گئے ہیں: جابر بن عبدالله کی روایت، جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے پوچھا کہ آیت اطاعت میں اولی الامر سے مراد کون ہیں؟ تو آنحضرت(ص) نے فرمایا:ائے جابر !  وہ میرے جانشین اور میرے بعد مسلمانوں  کےامام  ہیں۔ ان میں سب سے پہلے علی بن ابی طالب، پھر [[حسن بن علی|حسن]]، پھر [[حسین بن علی|حسین ]]، پھر [[علی بن حسین|علی بن الحسین]] ، پھر [[محمدبن علی|محمد بن علی ہیں]] جو توریت میں باقر کے نام سے مشہور ہیں، اور ائے جابر تم ان  کا زمانہ درک کروگے جب ان  سے ملنا  تو انہیں میرا سلام کہنا۔ پھر [[جعفر بن محمد]] پھر [[موسی بن جعفر|موسیٰ بن جعفر]]  پھر [[علی بن موسی]]  پھر [[محمد بن علی بن موسی|محمد بن علی]]  پھر [[علی بن محمد]]  پھر [[حسن بن علی بن محمد|حسن بن علی]]  پھر وہ  جو میرا ہم نام اور ہم کنیت ہوگا جو  زمین پر خدا کی حجت اور بندوں کے درمیان بقية الله  ہوگا، جس کے ذریعے خدا مشرق اور مغرب کو فتح کرے  گا<ref>مجلسی،‌ بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج ۲۳،ص ۲۹۰</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:اسلامی تصورات]]
[[زمرہ:اسلامی تصورات]]
confirmed
821

ترامیم